'مسجدوں میں نمازیوں کے درمیان 6 فٹ نہیں 3 فٹ کے فاصلے پر اتفاق ہوا تھا'

'مسجدوں میں نمازیوں کے درمیان 6 فٹ نہیں 3 فٹ کے فاصلے پر اتفاق ہوا تھا'
علما اکرام سے مذاکرات کے بعد حکومتی اعلامیے مں کہا گیا تھا کہ مساجد میں نماز کے دوران نمازیوں کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔ تاہم اب دوسرے فریق کی جانب سے اسکی تردید آئی ہے۔  مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ جن شرائط پر اتفاق ہوا ان میں نمازیوں کے درمیان 6 فٹ کی نہیں، تین فٹ کے فاصلے کی بات ہوئی تھی۔

مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے بھی 3 فٹ کا فاصلہ رکھنے کی ہی تجویز دی ہے ، تاہم صفوں کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ ہو گا۔خیال رہے کے گزشتہ روز صدر مملکت اور علمائے کرام کے اجلاس میں مساجد کے احاطے میں نماز تراویح کی ادائیگی پر اتفاق ہوگیا تھا۔رمضان المبارک میں احتیاطی تدابیر سے متعلق 20 نکاتی تجاویز پیش کی گئیں تھیں جس کے مطابق مدارس اور امام بارگاہوں میں قالین اور دریاں نہیں بچھائی جائیں گی جب کہ کلورین سے صاف کیے گئے فرش پر نماز ہو گی۔

50 سال سے زائد عمر کے افراد، بچے ، زکام ، کھانسی کے مریضوں کا مساجد میں داخلہ ممنوع ہوگا جب کہ صف بندی کے دوران نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ رکھا جائے گا۔ جب کہ رمضان میں احتیاطی تدابیر پر عمل نہ ہونے پر حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے گی