میڈیا نے بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا، مسجد میں نماز نہیں پڑھوں گا: مفتی منیب کی عجیب و غریب وضاحت

میڈیا نے بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا، مسجد میں نماز نہیں پڑھوں گا: مفتی منیب کی عجیب و غریب وضاحت
مفتی منیب الرحمان نے گھر پر نماز ادا کرنے اور مسجد میں نہ جانے کے حوالے سے دیے گئے ویڈیو بیان پر ایک اور وضاحتی پریس ریلیز جاری کر دی۔

واضح رہے کہ ‏رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ وہ پچھلے 4 دن سے گھر پر نماز ادا کر رہے ہیں اور رمضان المبارک میں بھی گھر پر ہی نماز ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ 20 نکاتی ایجنڈے پر عمل شروع ہو گیا ہے۔ علما کو حکومت کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر مکمل عمل کرنا چاہیے۔

مفتی منیب الرحمان نے اپنے پیغام میں کہا کہ جن کو کھانسی، بخار یا زکام یا سانس لینے میں دشواری ہے، وہ مساجد میں قطعی نہ آئیں جبکہ گنجان آبادی والے علاقے جہاں لوگ زیادہ اور مساجد چھوٹی ہیں وہاں دو جماعتوں میں نماز کے اجتماعات کروائے جائیں۔

اب مفتی منیب الرحمان نے اپنی ویڈیو کی وضاحت کے لیے بھی ایک پریس ریلیز جاری کی ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ میڈیا نے میرے بیان کو اپنے مطلب کا معنی پہنا کر بیان کیا، اسے انگریزی میں manipulation کہتے ہیں۔ میرے ویڈیو بیان کو ایسے پیش کیا گیا کہ گویا لوگوں کو رمضان میں مسجد آنے کی ترغیب دے رہا ہوں بلکہ تحریک چلا رہا ہوں اور خود گھر پر نماز پڑھوں گا۔

پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ اصل میں بات یہ ہے کہ جب ملک کے اندر موجود اور بیرون ملک پاکستانی الاصل دیندار ڈاکٹروں نے بتایا کہ معمر لوگوں کو اس وبا سے متاثر ہونے کا زیادہ امکان ہے تو صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کے ساتھ پاکستان بھر کے علمائے اکرام کا 20 نکاتی منشور پر اتفاق ہوا، جسے آجکل ایس او پیز کہتے ہیں۔

مزید کہا کہ اب ظاہر ہے کہ رمضان مبارک میں پاکستان کی مساجد کو ویرانی سے بچانے کے لیے جس معاہدے پر ہم نے اتفاق کیا ہے، شرعی اور اخلاقی طور پر ہمیں اس کی پابندی کرنی ہے۔ میری عمر 75 سال ہے اور مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کی عمر 78 سال ہے۔ معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے میں نے گذشتہ تین جمعے نہیں پڑھائے اور رمضان مبارک بھی ایسے ہی گزاروں گا۔ مفتی محمد تقی صاحب کے ادارے کی مسجد ان کے گھر سے دو منٹ کے فاصلے پر ہے، وہ بھی اس معاہدے کی پابندی کرتے ہوئے مسجد نہیں جا رہے۔

انہوں نے پریس ریلیز میں مؤقف اختیار کیا کہ ہمارے اس ایفائے عہد کے سبب کروڑوں مسلمان رمضان مبارک میں پاکستان کی مختلف مساجد میں حاضر ہو کر عبادت الہیٰ و ذکر کا شرف حاصل کریں گے۔ مسجدیں آباد رہیں گی تمام بلاد اسلامیہ میں پاکستان کا یہ امتیاز رہے گا کہ یہاں کی مساجد ایک موہوم خطرے کے سبب بند نہیں ہوئیں۔