پاکستان میں سوشل میڈیا پر اس وقت یہ خبریں وائرل ہو رہی ہیں کہ شام کے شہر ادلب میں اموی خلیفہ عمر بن عبد العزیز اور ان کی اہلیہ کی قبور کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد ٹویٹر پر اس وقت #WakeUpUmmah4UmarBinAbdulAziz اور #عمرثانی_عمربن_عبدالعزیز کے ٹرینڈز ٹاپ کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین شدت پسندوں کی جانب سے عمر بن عبد العزیز اور ان کی اہلیہ کی قبور کی بے حرمتی پر سراپا احتجاج ہیں۔ سوشل میڈیا پر مختلف تصاویر اور ویڈیوز پھیلائی جا رہی ہیں جن میں شہید کی گئی قبریں دکھائی گئی ہیں لیکن ان میں کہیں یہ ثابت نہیں ہو رہا کہ یہ حضرت عمر بن عبدالعزیز اور ان اہلیہ کی قبریں ہیں۔
ريف المعرة الدير الشرقي نبش قبر الخليفة عمر بن عبد العزيز من قبل زنات العصر ومرتزقة الروس والنظام #سوريا #ادلب pic.twitter.com/BMFICakeDU
— المعتصم بالله الشحود (@almo3tasem91) May 26, 2020
اس حوالے سے ایک ٹویٹر صارف نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر پرانی ہیں اور اس میں نظر آنے والی قبروں کی بے حرمتی داعش والوں نے کی۔
ان قبروں کو عمر بن عبدالعزیز رح کی قبر سمجھ کر ٹرینڈ چلانے والے مسلم کی خدمت میں عرض ہے کہ پہلے تحقیق کر لیا کریں
یہ حرکت داعش کی ہے
حضرت عمر بن عبدالعزیز کی شیعہ سنی عزت کرتے ہیں
لنک پر چیک کر لیںhttps://t.co/CTojr2daPh— D (@Dewan_Ali) May 29, 2020
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل تصویر پہلی بار جنوری 2020 میں سامنے آئی تھی۔
واضح رہے کہ عمر بن عبد العزیز بن مروان بن حکم، خلافت بنو امیہ کے آٹھویں خلیفہ تھے اور سلیمان بن عبدالملک کے بعد مسند خلافت پر بیٹھے تھے۔ انہیں ان کی نیک سیرتی کے باعث پانچواں خلیفہ راشد بھی کہا جاتا ہے جبکہ آپ خلیفہ صالح کے نام سے بھی مشہور ہیں۔
How pathetic your judgement is in start you quoted that it is not clear that weather it is the grave of Umer Bin AbulAziz and later in pic underlined jan 2020 it is clearly mention that Umer Bin AbulAziz shrine was targeted .. shame on uh.
You clearly have comprehension issues. The article says that the same propaganda was initiated in January as well. But it was propaganda then, and it is propaganda now.