زمین ساکن ہے، سورج اس کے گرد گھوم رہا ہے: دعوتِ اسلامی کے عالمِ دین کا دعویٰ

زمین ساکن ہے، سورج اس کے گرد گھوم رہا ہے: دعوتِ اسلامی کے عالمِ دین کا دعویٰ
دعوتِ اسلامی سے تعلق رکھنے والے عالمِ دین علامہ عمران عطاری نے ایک حال ہی میں سامنے آنے والی ویڈیو میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ زمین ساکن ہے اور سورج اور چاند اپنے اپنے مدار میں گھوم رہے ہیں جس کی وجہ سے دن اور رات بدلتے ہیں۔

مدنی چینل پر بچوں کے پروگرام میں چھوٹے چھوٹے بچوں نے جب ان سے سوال کیا کہ زمین کے مخصوص حصوں کے سورج سے دور ہو جانے کی وجہ سے موسم سرد ہو جاتا ہے اور جن حصوں سے پر سورج کی شعائیں براہِ راست اور قریب سے پڑتی ہیں وہاں گرمی زیادہ ہوتی ہے تو اس پر مولانا عمران عطاری نے ہنس کر جواب دیا کہ زمین تو ساکن ہے۔

انہوں نے اپنی بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ زمین ساکن ہے، اور سائنس کی یہ تھیوری غلط ہے کہ زمین گھوم رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر جب بچوں نے سوال کیا کہ مولانا اگر زمین ساکن ہے تو پھر دن اور رات کیسے ہوتے ہیں، تو انہوں نے جواب دیا کہ سورج گھوم رہا ہے۔ اگر آپ نے اس کو دیکھا ہو تو سورج گول ہوتا ہے۔ وہ گول ہوتا ہے۔ چاند اور سورج سب اپنے اپنے مدار میں گھوم رہے ہیں۔ غالباً سورج کے گول ہونے سے مراد مولانا کی یہ تھی کہ زمین چپٹی ہے لیکن انہوں نے اس موقع پر انہوں نے اس پر کھل کر بات کرنے سے پرہیز برتتے ہوئے یہ کہہ کر بات آگے بڑھا دی کہ ہمارا آج کا موضوع سائنس نہیں ہے



واضح رہے کہ مولانا عمران عطاری وہ پہلے عالمِ دین نہیں ہیں جنہوں نے یہ دعویٰ کیا ہے۔ دنیا میں مختلف جگہوں پر ایسے دعوے آج بھی کیے جاتے ہیں۔ اب سے چند برس قبل سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایک عالمِ دین بھی اس قسم کا دعویٰ کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر زمین گھوم رہی ہوتی تو ہمیں جہا چلانے کی ضرورت ہی نہ پڑتی بلکہ جہاز فضا میں کھڑا رہتا اور زمین خود ہی گھوم کر اسے اس جگہ پہنچا دیتی جہاں اس نے جانا ہوتا۔

مشہور عالمِ دین ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی ارتقا کا انکار کر چکے ہیں۔ علما کی سائنس اور جدید علوم سے دوری کی یہ تازہ ترین مثال عمران عطاری کی ہے جو کہ اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔