• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, فروری 4, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

اکنامک سروے 2020: شرح نمو منفی، فی کس آمدنی 23 ہزار روپے کم، سرمایہ کاری منفی 21 فیصد،قرضوں میں ہوش ربا اضافہ

رضا رومی by رضا رومی
جون 14, 2020
in خبریں, معیشت
15 0
0
اکنامک سروے 2020: شرح نمو منفی، فی کس آمدنی 23 ہزار روپے کم، سرمایہ کاری منفی 21 فیصد،قرضوں میں ہوش ربا اضافہ
18
SHARES
86
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

11 جون کو حکومتِ پاکستان نے Economic Survey 2020 پیش کیا۔ یہ سروے معیشت کی سالانہ کارکردگی کی ایک اہم دستاویز ہوتا ہے جو کہ بجٹ اور دیگر حکومتی پالیسیوں کو مرتب کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس سروے کا لب لباب یہ ہے کہ پاکستان کی معیشت ایک بدترین صورتحال سے دو چار ہے اور 1950 کی دہائی کے بعد پہلی بار پاکستان کی معیشت سکڑ رہی ہے۔

کرونا وائرس سے قبل معیشت کی صورتحال

RelatedPosts

سری لنکا بحران پر مہاتیر محمد کا انتباہ، خبردار نہ ہوئے تو سب پھنس جائیں گے

آئی ایم ایف پروگرام کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچا، ہم ڈیفالٹ ہو سکتے ہیں:وزیر خزانہ

Load More

کرونا وائرس کی عالمی وبا نے یوں تو دنیا کے ہر ملک پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں اور بہت سی معیشتیں مشکل صورتحال سے دو چار ہیں لیکن پاکستان کا قصہ کچھ الگ ہے۔ کرونا وائرس کی وبا پھیلنے سے قبل پاکستان کی معیشت گراوٹ کا شکار تھی اور شرح ترقی کم ہو کر ایک یا دو فیصد کے درمیان رہ گئی تھی جب کہ مہنگائی اپنے عروج پر تھی۔ جنوری 2020 مہنگائی کے اعتبار سے ایک مشکل ترین مہینہ تھا جب اشیا ضرورت 30 سے 40 فیصد تک مہنگی ہو چکی تھیں۔

موجودہ حکومت اس صورتحال کا ملبہ پچھلی حکومتوں، بالخصوص مسلم لیگ نواز کی حکومت پر ڈالتی رہی لیکن پاکستان کے اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں حکومت کی اپنی نااہلی اور آئی ایم ایف جیسے عالمی مالیاتی اداروں کے آگے گھٹنے ٹیکنے کی وجہ سے پاکستان کے عوام پر ناقابلِ برداشت ٹیکسوں اور مہنگائی کا بوجھ ڈالا گیا۔ کرونا وائرس کی آمد کے بعد صورتحال مزید بگڑی اور چند ہفتوں کے لاک ڈاؤن نے مزید لاکھوں افراد کو بے روزگار کر دیا۔ اسی زبوں حالی کا نقشہ پاکستان اکنامک سروے کی رپورٹ میں موجود ہے جہاں پہ تلخ حقائق لیپا پوتی کے باوجود چیخ چیخ کر عوام اور ریاست کے درمیان ٹوٹے ہوئے رشتے کی روداد بیان کرتے ہیں۔

شرح ترقی 70 سال میں پہلی بار منفی

مالی سال 2019-20 کے درمیان پاکستان کی شرح ترقی منفی اعشاریہ 4 رہی۔ یہاں منفی سے مراد صفر سے بھی نیچے کی ترقی ہے۔ کسی بھی معیشت کے لئے گروس ڈومیسٹک پروڈکٹ یا جی ڈی پی اس ملک کی مجموعی آمدنی اور پیداوار کا اندازہ ہوتا ہے۔ جب مجموعی آمدنی اور پیداوار صفر سے نیچے گر جائیں تو یہ ایک خطرناک علامت ہوتی ہے کیونکہ روزگار کے مواقع بند ہو جاتے ہیں، صنعتیں ٹھپ ہو جاتی ہیں اور لوگوں کا جینا محال ہو جاتا ہے۔

فی کس آمدنی 23 ہزار روپے سالانہ کم ہو گئی

پچھلے مالی سال میں ہر پاکستانی کی آمدنی کم ہوئی ہے۔ فی کس آمدنی کا تخمینہ مجموعی پیداوار اور آبادی کے حساب سے لگایا جاتا ہے اور پاکستان کی تاریخ میں کوئی ایسا وقت نہیں رہا جب فی کس آمدنی گری ہو۔ معاشی سروے کے مطابق پاکستان میں سالانہ فی کس آمدنی 23 ہزار روپے کم ہوئی۔ اس کا اثر شاید متمول طبقے پر تو کم پڑے لیکن پاکستان کی اکثریت غریب ہے اور اتنے بڑے مالی نقصان کی متحمل نہیں ہو سکتی کیونکہ ملک کی اکثریت ماہانہ آمدنی کھانے پینے کی اشیا پر صرف کرتی ہے۔

سرمایہ کاری منفی 21.6 فیصد

ملکی معیشت کے لئے سرمایہ کاری ایک کلیدی حیثیت رکھتی ہے اور پچھلے سال سرمایہ کاری اتنی کم ہوئی کہ اس کی شرح بھی منفی 21.6 فیصد ہو گئی۔ حکومتی اعداد و شمار یہ بتاتے ہیں کہ صرف کرونا وائرس کی وجہ سے 3 کھرب روپے کا نقصان ہوا۔ پاکستان میں حکومتیں اعداد و شمار کو صحیح طریقے سے پیش نہیں کرتیں کیونکہ اس سے ان کی معاشی کارکردگی کا پول کھلنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی اداروں کے مطابق شرح ترقی منفی اعشاریہ 4 سے بھی کم ہے اور اسی وجہ سے مشیر خزانہ نے کہا کہ عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی اصل شرح ترقی منفی 2.6 فیصد رہی ہے۔

قرضوں میں ہوشربا اضافہ، قانون کی خلاف ورزی بھی ہونے لگی

پی ٹی آئی کی حکومت نے پچھلے سال 35.2 کھرب روپے کے قرضے لیے اور اب پاکستان کے کل قرضے جی ڈی پی یا معیشت کا 88 فیصد ہیں۔ یاد رہے کہ قانون کے مطابق یہ شرح 60 فیصد سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔

ٹیکس وصولی میں بھی کمی

معاشی تنزلی کے سبب ٹیکسوں کے حصول میں بھی گراوٹ ہی رہی اور ٹیکسوں کی وصولی کا ہدف جو کہ 4.7 کھرب تھا، وہ بھی پورا نہ ہو سکا۔ یوں تو ترقیاتی منصوبے سال بھر کھٹائی میں ہی رہے لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے ایک اچھا کام یہ ہوا کہ احساس پروگرام کے تحت 192 ارب روپے ایک کروڑ افراد میں بانٹے گئے جو سلسلہ آنے والے سال میں بھی جاری رہے گا۔

برآمدات کا ہدف حاصل نہ ہو سکا

برآمدات کا ہدف بھی حاصل نہ ہو سکا جو کہ ملکی معیشت اور زرِ مبادلہ کمانے کے لئے بہت اہم ہوتا ہے۔ برآمدات اپریل 2020 سے تقریباً آدھی ہو چکی ہیں اور کرونا وائرس کا اثر درآمدات پر بھی ہوا لیکن پاکستان پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کو کم نہیں کر سکتا کیونکہ پورا ملک درآمد شدہ تیل پر ہی چلتا ہے۔ اس لئے زرِ مبادلہ کی ضرورت کم نہیں ہوتی۔

زرعی شعبے میں بہتری لیکن صنعت اور سروسز میں شدید مندی

ایک مثبت چیز یہ ہوئی کہ زرعی شعبہ ترقی کرتا رہا۔ اگرچہ اس کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا تھا لیکن ترقی کی رفتار محض 2.6 فیصد رہی۔ جب کہ صنعتی شعبہ منفی 2.6 فیصد اور سروسز کا شعبہ منفی 3.4 فیصد کمی کے ساتھ ملک کی معیشت کے لئے انتہائی بھاری ثابت ہوئے۔ صنعت اور سروسز کے شعبہ جات ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لئے سب سے اہم ہیں اور ان کی گراوٹ پاکستان میں لاکھوں نوجوانوں کے لئے بری خبر ہے، کیونکہ اس شرحِ تنزلی سے صفر تک پہنچنے میں بھی ایک یا دو سال درکار ہوں گے۔ یہی وجہ ہے کہ گذشتہ برس پاکستان میں بیروزگاری کی شرح تاریخی اعتبار سے سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ اور اب سرکاری اعداد و شمار جو کہ صورتحال کو قدرے بہتر بنا کر پیش کرتے ہیں، ان کے حساب سے بھی پاکستان میں اس وقت 8 سے 9 فیصد افراد بیروزگار ہیں۔

کیا مستقبل قریب میں صورتحال میں بہتری کا امکان ہے؟

اس خطرناک صورتحال سے عوام کو بچانے کے لئے آپشنز بہت کم ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے ابھی تک ایسی کوئی پالیسی نہیں بنائی جس سے سرکاری اخراجات، خصوصاً غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کیا جائے۔ دفاعی بجٹ میں کمی کا کوئی امکان نہیں۔ اسی طرح افسر شاہی پر خرچ کیے جانے والے اربوں روپے بھی کم نہیں ہوں گے۔ دنیا بھر میں معاشی ابتری کے باعث پاکستان کی برآمدات میں بھی اضافہ ہوتا دکھائی نہیں دیتا اور حکومت کی نااہلی جس کے قصے اب زبان زدِ عام ہیں، آنے والے دنوں اور سالوں میں عوام پر مزید مصائب کا باعث بنے گی۔

Tags: اقتصادی بحرانبجٹ 2020معاشی ابتریمعاشی صورتحال
Previous Post

وائرس سے متاثر ہونا جرم بن گیا: کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی علامتی قبروں کی بے حرمتی

Next Post

عمران خان کی مقبولیت کم، ملک پر گرفت کمزور ہو رہی ہے اور فوج کی مضبوط: بلوم برگ

رضا رومی

رضا رومی

مصنّف نیا دور میڈیا کے مدیرِ اعلیٰ ہیں۔ اس سے قبل وہ روزنامہ ڈیلی ٹائمز اور فرائڈے ٹائمز کے مدیر تھے۔ ایکسپریس اور کیپیٹل ٹی وی سے بھی منسلک رہ چکے ہیں۔

Related Posts

وکی میڈیا فاؤنڈیشن کا پاکستان سے وکی پیڈیا کو بحال کرنے کا مطالبہ

وکی میڈیا فاؤنڈیشن کا پاکستان سے وکی پیڈیا کو بحال کرنے کا مطالبہ

by نیا دور
فروری 4, 2023
0

وکی میڈیا فاؤنڈیشن نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں وکی پیڈیا اور وکی میڈیا پراجیکٹس تک رسائی فوری طور...

چینی شہریوں کو سیکیورٹی کے لیے نجی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت

چینی شہریوں کو سیکیورٹی کے لیے نجی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت

by نیا دور
فروری 4, 2023
0

ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے میں مقیم یا نجی کمپنیوں کے ساتھ...

Load More
Next Post
عمران خان کی مقبولیت کم، ملک پر گرفت کمزور ہو رہی ہے اور فوج کی مضبوط: بلوم برگ

عمران خان کی مقبولیت کم، ملک پر گرفت کمزور ہو رہی ہے اور فوج کی مضبوط: بلوم برگ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In