’ماسک پہننے کو کیوں کہا؟‘ کراچی میں پولیس اہلکار نے ڈاکٹر کو گولیاں مار دیں

’ماسک پہننے کو کیوں کہا؟‘ کراچی میں پولیس اہلکار نے ڈاکٹر کو گولیاں مار دیں
ماہرین اور طبی عملہ مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے  کا آسان، اولین اور بنیادی طریقہ کار چہرے اور ناک کو ماسک سے ڈھانپنا ہے۔ اس لئے سب ماسک کا استعمال کریں۔

تاہم اب بی ہمارے درمیان ایسے لوگ بھی موجود ہیں جو ماسک نہ پہننے کے بضد ہیں۔ اور اپنی ضد میں اس حد تک جا سکتے ہیں کہ وہ اسکی تقلین کرنے والے کو گولیاں ہی مار دیں۔ 

اسی حوالے سے اندہوناک خبر آئی ہے سندھ کے شہر سکھر سے جہاں ایک پولیس والے نے ایک ڈاکٹر کو صرف اس لئے گولیاں مار دیں کیوں کہ وہ اسے بار بار ماسک پہننے کا کہہ رہا تھا۔ اور اس معاملے پر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ملزم پولیس اہلکار نے دو گولیاں چلائیں جو کہ ڈاکٹر کی ٹانگوں پر لگیں۔   کاونٹر ٹیررازم ڈیپاڑٹمنٹ جسے عرف عام میں حساس ادارہ کہا جاتا ہے سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار نے سکھر کے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں ڈاکٹر کو گولیاں ماریں۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ وہ امراض قلب کے اس ادارے میں کیا کرنے آیا تھا۔ 

https://twitter.com/salmandurrani0/status/1273553266555658247?s=08

صحافئ سلمان درانی کی جانب سے اس واقعے سے منسوب تصاویر ٹویٹ کی گئیں ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مبینہ طور پر مذکورہ ڈاکٹر کی مرہم پٹی کی جا رہی ہے جبکہ کمرے میں ہر جگہ خون بکھرا ہوا ہے۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق پولیس اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔