’’ٹائیگر فورس کا ہسپتالوں کا دورہ اور چیکنگ غیر اخلاقی، غیر قانونی اور شرمناک ہے‘‘

’’ٹائیگر فورس کا ہسپتالوں کا دورہ اور چیکنگ غیر اخلاقی، غیر قانونی اور شرمناک ہے‘‘
وزیراعظم عمران خان کی کرونا ریلیف ٹائیگر فورس کی جانب سے ہسپتالوں کا دورہ اور چیکنگ کی جا رہی ہے، جس پر ڈاکٹروں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

سماجی روابط کی وب سائٹ ٹویٹر پر جاگو ڈاکٹر تحریک (Doctors Wake-Up Movement) نامی اکاؤنٹ سے کچھ تصاویر شئیر کی گئی ہیں جس میں ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کو ہسپتال کا دورہ کرتے اور سٹاف سے پوچھ گچھ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔



Doctors Wake-Up Movement نامی اس ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کی جانب سے ہسپتالوں کے دورے اور چیکنگ پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ڈاکٹر ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کو بریف کرتے ہیں، کیا یہ اداروں سے سیاسی اثرورسوخ کم ہوا ہے؟ یہ غیر اخلاقی، غیرقانونی اور شرمناک ہے۔ ان پڑھ غنڈے کپڑے کے بے فائدہ ماسک پہن کر وارڈز میں گھومتے پھرتے ہیں۔



یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کرونا ریلیف ٹائیگر فورس کا اعلان 31 مارچ کو کیا تھا اور اگلے ہی روز کرونا ریلیف ٹائیگر فورس کے سربراہ عثمان ڈار نے اس فورس کے لیے رجسٹریشن کا اعلان کر دیا تھا۔

پالسیی کے مطابق اس فورس کی بنیادی ذمہ داریوں میں یہ شامل تھا کہ یہ نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی یعنی این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں لوگوں کے گھروں تک راشن اور خوراک فراہم کریں گے اور انتطامیہ کو جہاں بھی ان کی ضرورت ہو گی ان کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔

اس کے علاوہ یہ رضا کار فورس یونین کونسل، تحصیل اور ضلع کی سطح تک قومی اور صوبائی محکمہ قدرتی آفات کے ساتھ مل کر امدادی سرگرمیوں میں شامل رہیں گے۔ یہ رضا کار مستحق افراد کی نشاندہی کریں گے اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے بارے میں انتظامیہ کو آگاہ کریں گے جس پر پولیس کارروائی کرے گی۔