سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے 5 ججز کو فارغ کر دیا، ججز کی تقرری بھی غیرقانونی قرار

سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے 5 ججز کو فارغ کر دیا، ججز کی تقرری بھی غیرقانونی قرار
آزاد کشمیر ہائیکورٹ کے ججز کی تقرری سے متعلق بڑی عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا، آزاد کشمیر سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے 5 ججز کو عہدے سے ہٹا دیا جبکہ ججز کی تقرری بھی غیرقانونی قرار دے دی۔

آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ کے قائمقام چیف جسٹس راجہ سعید اکرم اور جسٹس مصطفیٰ مغل نے ہائیکورٹ کے ججز تقرری کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے آزاد کشمیر ہائیکورٹ کے 5 ججز کی تقرری کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر جسٹس راجہ سجاد، جسٹس رضا علی خان، جسٹس خالد یوسف، جسٹس سردار اعجاز اور جسٹس چوہدری منیر کو جج کے عہدوں سے ہٹا دیا۔

عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنایا۔

درخواست گزار شاہد بہار ایڈووکیٹ اور ان کے ساتھی وکلا کا یہ مؤقف تھا کہ ججز کیلئے وکلا کے ناموں پر مشتمل پینل میں شامل بعض ناموں سے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور بعض ناموں پر چیف جسٹس ہائیکورٹ نے اتفاق نہیں کیا جو آئین اور قانون کے سراسر منافی ہے۔

ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں 4 ججز کی تقرری کو قانونی اور ایک جج کی تقرری کو غیر قانونی قرار دے رکھا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے پانچوں ججوں کی تقرری غیر قانونی قرار دے کر ججز تقرری کیس نمٹا دیا۔