جنرل سیکرٹری انجمن مزارعین پنجاب مہر عبدالستار کو بری کر دیا گیا

جنرل سیکرٹری انجمن مزارعین پنجاب مہر عبدالستار کو بری کر دیا گیا







جنرل سیکرٹری انجمن مزارعین پنجاب مہر عبدالستار کو لاہور ہائی کورٹ نے بری کرنے کا فیصلہ دیا ہے۔ ان کے وکیل زاہد بخاری مرحوم اس کیس میں دلائل دے چکے تھے اور انہوں نے وفات سے قبل بحث کی تھی جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔

منگل کو سنائے گئے فیصلے میں مہر عبدالستار کے ساتھ قیدی عبدالغفور کو بھی بری کیا گیا۔ مہر عبدالستار پر اوکاڑہ میں جلوس نکالنے کا الزام تھا جس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے انہیں دس سال کی سزا سنائی تھی۔

واضح رہے کہ اوکاڑہ میں ملٹری فارمز اور مقامی کسانوں و مزارعین میں زمین کی ملکیت کا تنازع دہائیوں سے جاری ہے۔

مہر ستار پر کسانوں اور مزارعین کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر دہشت گردی اور دیگر الزمات کے تحت 35 سے زائد مقدمات قائم کیے گئے اور انہوں نے اپنی جوانی کا ایک طویل عرصہ جیلوں میں گزار دیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں نیشنل کمیشن آف ہیومن رائٹس نے اوکاڑہ ملٹری فارمز پر حتمی نتائج کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک بورڈ آف ریوینیو کے ذریعے اوکاڑہ مزارعین کو اپنی زمینوں کی ملکیت نہیں مل جاتی تب تک ان کو پاکستان کی فوج کو گندم کا حصہ یعنی بٹائی دینا ہوگی۔

حکم نامے کے مطابق اوکاڑہ مزارعین کو ہراساں نہیں کیا جائے گا اور ان کے خلاف جو فوجداری مقدمے قائم کیے گئے ہیں وہ واپس لیے جائیں گے۔ یہ یقین دہانی بھی کرائی جائے گی کہ اس طرح کے مقدمات انسدادِ دہشت گردی عدالت کے تحت نہیں چلائے جائیں گے۔