گزشتہ روز ہونے والی اپوزیشن کی اے پی سی کے بعد اب کہانی میں ٹوسٹ آگیا ہے۔ اور اطلاعات آرہی ہیں کہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے آرمی چیف اور آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض نے ملاقات کی ہے۔ اور اس ملاقات میں دونوں جنرلز نے ان سیاستدانوں کو کھری کھری سنائی ہیں۔ یہ انکشاف سینئر صحافی طلعت حسین نے کیا ہے۔
خبروں کے مطابق جنرل باجوہ اور جنرل فیض سیاسی قیادت سے ملے تا کہ یہ بتایں کہ فوج کو سیاست سے دور رکھیں۔ (کھلا تضاد) ن لیگ کی طرف سے شھباز، ایاز ، احسن ، خواجہ آصف، پی پی پی کی طرف سے بلاول، شیری، نوید قمر کو کھری کھری سننے کی سعادت نصیب ہوئ۔ اور ہاں مگر وزیر اعظم عمران خان ہیں
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) September 21, 2020
طلعت حسین نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ خبروں کے مطابق جنرل باجوہ اور جنرل فیض سیاسی قیادت سے ملے تا کہ یہ بتایں کہ فوج کو سیاست سے دور رکھیں۔ (کھلا تضاد) ن لیگ کی طرف سے شھباز، ایاز ، احسن ، خواجہ آصف، پی پی پی کی طرف سے بلاول، شیری، نوید قمر کو کھری کھری سننے کی سعادت نصیب ہوئی۔ اور ہاں مگر وزیر اعظم عمران خان ہیں.
اب بلاول اور شھباز سمیت تمام بہادر جمہوریت و شفافیت پسند لیڈران پر لازم ہے کہ کم از کم اپنے ووٹروں کو بتاہیں کہ اس میٹنگ میں کیا ہوا؟ ان کو کیا کوئی میٹنگ ایجنڈا دیا گیا تھا؟ ان کو کیا سمجھایا گیا؟ انھوں نے کیا کہا؟ وہ کیوں گئے؟ کیا یہ متوازی نظام تھا یا ایک پیج والا؟کچھ تو بولیں
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) September 21, 2020
اسی سی منسلک دوسری ٹویٹ میں انہوں نے ان قائدین سے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ اب بلاول اور شھباز سمیت تمام بہادر جمہوریت و شفافیت پسند لیڈران پر لازم ہے کہ کم از کم اپنے ووٹروں کو بتاہیں کہ اس میٹنگ میں کیا ہوا؟ ان کو کیا کوئی میٹنگ ایجنڈا دیا گیا تھا؟ ان کو کیا سمجھایا گیا؟ انھوں نے کیا کہا؟ وہ کیوں گئے؟ کیا یہ متوازی نظام تھا یا ایک پیج والا؟کچھ تو بولیں۔
جبکہ اپنی تازہ ترین ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ایاز صادق نے معاملے سے لا علمی کا اظہار کیا ہے۔
ایاز صادق کا کہنا ہے کہ وہ خبروں کا حوالہ بننے والی میٹنگ کا حصہ نہیں تھےاور نہ ان کو وہاں پر ہونے والے معاملات کا علم ہے۔
— Syed Talat Hussain (@TalatHussain12) September 21, 2020
یاد رہے کہ گزشتہ روز ہونے والی اے پی سی میں اپوزیشن نے سیاست میں فوج کے کردار پر سخت تنقید کی تھی۔