انامریم نواز شریف عام طور پر میڈیا کے حوالے سے مثبت رویہ رکھنے والی سیاستدان سمجھی جاتی ہیں۔ اور مخالف میڈیا گروپس کو اکثر کوئی جواب نہ دینے کی پالیسی پر ہی گامزن ہیں۔ تاہم آج وہ میڈیا پر بھی اظہار خیال کرتی نظر آئیں۔ احتساب عدالت پیشی کے دوران جب ان سے سوال ہوا کہ اب میڈیا انہیں کوریج دے رہا ہے تو وہ کیا کہیں گی۔ جس پر انہوں نے کہا کہ یہ سوال تو آپ سے پوچھا جانا چاہئے کہ اب آپ کوریج کیوں دے رہے ہیں؟ پھر انہوں نے بات مکمل کی اور کہا کہ اس لیے کہ اب آپ بھی ظلم و جبر زیادہ دیر نہیں سہہ سکتے۔
تاہم مریم نواز کے ٹویٹر پر نطر دوڑائی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ مریم نواز صحافی و اینکر غریدہ فاروقی پر بھی برہم نظر آئیں جس کی وجہ انکی ایک تجزیاتی ٹویٹ تھی۔ معاملہ کچھ یوں ہوا کہ غریدہ فاروقی نے مسلم لیگ ن کے آفیشل ٹویٹر اکاونٹ سے ٹویٹ ہوئے ہوئے مریم نواز کے بیان پر مبنی ایک ویڈیو کلپ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ مریم نواز صاحبہ نے کُھل کر شہباز شریف صاحب و دیگر کے آئی ایس آئی میس میں ملاقات کیلئے جانے کی مخالفت کر دی۔ ن لیگ آفیشل اکاؤنٹ سے ٹویٹ۔ جبکہ احسن اقبال صاحب نے کل ہی ہمارے پروگرام میں کہا کہ اِسمیں کوئی حرج نہیں پوری دنیا میں ہوتا ہے۔ جس پر مریم نواز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جواب دیا کہ آپ اوور سمارٹ بننے کی کوشش نہ کریں اور گندا کھیل نہ کھیلیں۔ میں نے جو کہا وہ ملک کے آئین کے عین مطابق ہے۔ اسے ایسے نہ محسوس کروانے کی کوشش کریں کہ میرے مخاطب ہماری پارٹی کے صدر یا کوئی اور رکن ہے۔
Do not try to act smart and play nasty. I gave a principled statement which is in line with what our constitution says. Don’t make it sound like it was directed at our party president or any specific member. https://t.co/Vm0BNYgi8m
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) September 23, 2020
مریم نواز شریف کے ایس بیان کو خواتین صحافیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قومی رہنما جو کہ خود ایک خاتون ہو اس کو زیب نہیں دیتا۔ صحافی خواتین کی جانب سے مریم نواز کے اس طریق کی مذمت بھی کی گئی ہے۔
Respected Maryam sba, let me ask you the Q then. Do you believe your party president & other PMLN members did right by going to ISI Mess for meeting on GB?
Hopefully I’ll get answer to my Q and it won’t be attacked as ‘nasty play’. Regards https://t.co/KGGpfYJe5j— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) September 23, 2020
A cheap shot at a hard working journalist who is only reporting what's being said… Extremely poor in taste… https://t.co/mJ6nIqjt2D
— Ayesha Khalid (@AyeshDibs) September 23, 2020
Not fair to call a journalist asking a valid question "nasty". The principled stance stands validated with answers to these qs – is the ISI Mess the right forum, should the parliamentary leaders have gone, and most importantly, why didn't the PM chair the meeting in parliament? https://t.co/tGqYBJR2XZ
— Amber Rahim Shamsi (@AmberRShamsi) September 23, 2020
تاہم افسوسناک معاملہ یہ کہ اس معاملے پر حکومتی مشیر شہباز گل نے بھی غریدہ فاروقی پر ہی طنز کیا ہے۔ اور انکو جانبدار صحافی قرار دیا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ آپ ہی دن رات ان کو پاکستان کا نجات دہندہ اور لبرل بنا کر دکھانے کا شوق رکھتے ہیں-ورنہ یہ وہی ہیں جنہیں کیک نہ ملے تو جوتے مارتے ہیں جوتے آپ لوگوں کو (میرا مطلب ہم عام عوام کو) ، کیا مارتے ہیں ؟ جوتے۔ اب آپ نے یہ فیصلہ کر لیا ہوا ہے تو اب ساتھ ساتھ پیاز بھی کھائیں ان سے