پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی گئی

پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی گئی
حکومت کی ہدایت پر پی ٹی اے نے ٹک ٹاک کو بین کردیا ہے۔  ٹک ٹاک پر غیراخلاقی اور نامناسب مواد شیئرکرنے کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی، پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر پابندی عوامی شکایات کے بعد لگائیں۔ پی ٹی اے نے ٹک ٹاک کو فائنل نوٹس اور جواب داخل کرانے کی مہلت دی تھی۔

ٹک ٹاک کی جانب سے شکایات کا ازالہ نہ کرنے پر پابندی لگائی گئی۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے ٹک ٹاک انتظامیہ کو پابندی سے متعلق آگاہ کردیا۔ غیراخلاقی مواد ہٹانےاورمناسب اقدامات اٹھانے پرپابندی کےفیصلے پرنظرثانی کی جاسکتی ہے۔ 

پی ٹی اے کے مطابق اس کے پاس ٹک ٹاک کے حوالے سے بہت سی شکایات آ رہی تھیں اور اس پر چلنے والے مواد پر بھی بہت سے تحفظات دیکھنے میں آ رہے تھے۔ ٹک ٹاک کو ماضی میں بھی خبردار کیا گیا تھا لیکن پی ٹی اے کے مطابق اس نے ایسے مواد کی روک تھام کے لئے ضروری اقدامات نہیں لیے جس کے بعد پی ٹی اے نے یہ پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔





یہ بھی پڑھیے: ٹک ٹاک کے پاکستان کے لئے نئے قوانین: بڑی تعداد میں قابل اعتراض مواد ہٹا دیا جائے گا







اگست 2020 کی ابتدا میں ٹک ٹاک نے پاکستانی حکام کی جانب سے آخری وارننگ جاری کیے جانے پر اپنے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ یہ تمام ویڈیوز میں اپلوڈ کیے جانے والے مواد کو چیک کرنے کے لئے ایک مکمل نظام رکھتی ہے، جس میں نہ صرف مختلف معاملات پر واضح پالیسیاں شامل ہیں بلکہ ٹیکنالوجی اور متنازع مواد اور اسے پھیلانے والے اکاؤنٹس کو چیک کرنے اور ان پر مناسب کارروائی کا ایک بھرپور طریقہ بھی اس کا حصہ ہیں۔

اپنے مواد اور پالیسیوں میں شفافیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اعلامیے میں کہا گیا کہ اس پورے نظام کے بارے میں بتانے کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ پاکستان سے اپلوڈ کیا جانے والا نامناسب اور خطرناک مواد جو ٹک ٹاک پر رپورٹ کیا جائے، اسے ہٹانے کا ایک مؤثر طریقہ کار موجود ہے۔

ٹک ٹاک گذشتہ کچھ ہی عرصے میں اپنی 15 سے 60 سیکنڈ تک کی ویڈیوز کے باعث دنیا بھر میں ایک کامیاب ایپ بن چکی ہے، اور پاکستان میں بھی یہ سروس انتہائی مقبول ہے جس پر کچھ صارفین لاکھوں کی تعداد میں اپنے مداح رکھتے ہیں۔

اپنے اعلامیے میں کمپنی کا کہنا تھا کہ جہاں صارفین ٹک ٹاک پر مواد اپلوڈ کرنے کی سہولت سے استفادہ کرتے ہیں اور اس کی ویڈیوز سے خاصے محظوظ بھی ہوتے ہیں، وہیں ان کے اس تجربے کو محفوظ بنانے کے لئے اقدامات اٹھانا بھی ضروری ہے۔ ٹک ٹاک انتظامیہ نے مزید کہا کہ اس نے آن لائن ایپ کے لئے اردو زبان میں ایک قواعد کی فہرست بھی مرتب کی ہے جو کہ پاکستانی صارفین کے لئے سمجھنے میں آسان ہوگی تاکہ وہ پاکستان میں ایک اچھے ماحول میں ٹک ٹاک کو استعمال کر سکیں۔

’’یہ قواعد صارفین کو بتاتے ہیں کہ ایپ پر کیا چیز اپلوڈ کی جا سکتی ہے اور کیا نہیں۔ اس کا مقصد ٹک ٹاک کو ایک محفوظ ایپ بنانا ہے جس میں عام صارفین اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو قاعدے قانون کے تحت بروئے کار لاتے ہوئے ویڈیوز بنائیں۔

ٹک ٹاک ایسی تمام ویڈیوز کو ہٹا دیتا ہے جو اس کے قواعد کے مطابق نہ ہوں اور ایسے اکاؤنٹس جو بار بار غیر مناسب مواد اپلوڈ کرتے ہیں، انہیں معطل یا بند بھی کر دیتا ہے۔

ٹیکنالوجی

ٹک ٹاک میں ایسی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جو نامناسب مواد کو خودکار طریقے سے flag کر دیتی ہے، یعنی اس کی ٹیموں کو فوراً پتہ چل جاتا ہے کہ کسی ویڈیو میں کوئی قواعد سے ہٹ کر بات کی گئی ہے۔ اور پھر یہ ٹیمیں فوراً اس پر کارروائی کرتی ہیں تاکہ دیکھنے والوں کا تجربہ پراگندہ نہ ہو۔

اسی نظام کے ذریعے ٹک ٹاک کو ایسی حرکات اور متواتر قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے اکاؤنٹس کے بارے میں پتہ چلتا ہے۔