آرزو راجہ کیس: اقلیتوں کی جبری مذہبی تبدیلی اور جنسی تشدد کے خلاف پاکستانی امریکن کرسچن ایسوسی ایشن کا نیو یارک میں احتجاج

آرزو راجہ کیس: اقلیتوں کی جبری مذہبی تبدیلی اور جنسی تشدد کے خلاف پاکستانی امریکن کرسچن ایسوسی ایشن کا نیو یارک میں احتجاج
پاکستانی امریکن کرسچن ایسوسی ایشن کی جانب سے نیویارک شہر میں واقع پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے پاکستان میں جبری مذہب تبدیلی کے حوالے سے اجتجاعی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا جس میں نیویارک شہر کے علاوہ ریاست نیویارک کے دارالخلافہ البانی، ریاست نیوجرسی ، ریاست پینسلوینا کے شہر فلاڈیلفیا میں مقیم پاکستانی امریکن کرسچن نے بھرپور انداز میں شرکت کی۔

اس موقع پر یہ بات سامنے آئی کہ کراچی شہر میں 13 سالہ کم عمر مسیحی بچی آرزو راجہ کے ساتھ 44 سالہ مسلمان مرد اظہر علی نے شادی کرکے آرزو کو زبردستی اسلام قبول کروایاجس پر پاکستان اور دنیا بھر میں پاکستانی اقلیت میں بہت غم وغصہ پایا جاتا ہے ۔ اس حوالے سے دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی غیرمسلم برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے یکجا ہوکر اس طرح کے جنسی تشدد و مذہبی جبر کے واقعات کے خلاف اجتجاج درج کروایا۔

اس موقع پر پاکستانی امریکن کرسچن ایسوسی ایشن کے چیئرمین ولیم شہزاد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کو سندھ ہائی کورٹ کو اس کیس پر نظرثانی کرنے کی اپیل کو سہرایا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ بلاول بھٹوزرداری ہمیشہ اقلیتوں کے لیے ایک آواز بنتے ہیں اور وہ ہمیں حقوق دلواتے ہیں۔

ان کا یہ فلسفہ ان کی والدہ شہید بےنظیر بھٹو اور نانا قائد عوام شہید بھٹو کا فلسفہ تھا جسے بلاول بھٹو زرداری بہ خوبی نبھا رہے ہیں ۔ علاوہ ازیں ، ایسوسی ایشن کے جنرل سیکٹرئری جیمز ساءپرین نے بھی چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ غیرمسلم برادری خودمختار بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کرتی ہیں اور ہم بلاول بھٹوزرداری کے بے حد مشکور ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہمیں سپورٹ کیا ۔

اس کے علاوہ پاکستانی امریکن کرسچن ایسوسی ایشن کے صدر پرویزاقبال نے اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جبری مذہب تبدیلی جو کہ معاشرے میں کینسر مرض کی طرح بن چکا ہے ، اب وقت آگیا ہے کہ اسے روکا جائے ورنہ اس کے نتائج بدتر ین معاشرے کے مانند ہونگے ، اس لیے ہم ارباب اختیار سے اپنا بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ اب اس سلسلے ختم کیا جائے اور اس طرح کے وقعات سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر قانون سازی کی جائے ۔

بعدازاں ، پاکستانی امریکن کرسچن ایسوسی ایشن کے چیئرمین ولیم شہزاد ، جنرل سکیٹرئری جیمز ساءپرین ، صدر پرویزاقبال اور دیگر ارکان نے آرزوراجہ کیس میں تعاون کرنے والے تمام سول سوساءٹی آرگنائزیشنز ، سماجی وسیاسی شخصیات بلخصوص، انصار برنی ، ڈاکٹرصابر مائیکل اور پاکستان پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے سیکٹرئری ریکارڈو ایونٹ نوید بھٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ انکے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے لحمہ بہ لحمہ ہمارے ساتھ رابطہ کاری کا عمل جاری رکھا اورتمام صورتحال سے آگاہ رکھا۔