کیپیٹل ہل واقعے پر شرمندگی اور رد عمل: وائٹ ہاؤس سے استعفوں کی لائن لگ گئی

کیپیٹل ہل واقعے پر شرمندگی اور رد عمل: وائٹ ہاؤس سے استعفوں کی لائن لگ گئی
امریکی صدر کے حامیوں کی جانب سے کیپیٹل ہل پر حملے اور اس پر ٹرمپ کے رد عمل کے بعد وائٹ ہاؤس سے استعفوں کی لائن لگ گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے کیپٹل ہل پر حملوں اور اس کے نتیجے میں 4 افراد کی ہلاکت کے بعد امریکی صدر کے نائب قومی سلامتی کے مشیر میٹ پوٹنگر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق میٹ پوٹنگر کے قریبی ساتھیوں نے تصدیق کی کہ انہوں نے کیپٹل ہل حملوں پر صدر ٹرمپ کے رد عمل کے نتیجے میں استعفیٰ دیا۔


علاوہ ازیں امریکی صدر کی اہلیہ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی چیف آف اسٹاف بھی اپنے عہدے سے استعفی دے چکی ہیں، وہ وائٹ ہاؤس کی سابق کمیونیکیشن ڈائریکٹر اور پریس سیکرٹری بھی رہ چکی تھیں۔ کیپٹل ہل حملوں کے بعد وائٹ ہاؤس کی سوشل سیکرٹری نے بھی فوری طور پر اپنا استعفیٰ جمع کرادیا جس کی وائٹ ہاؤس حکام کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہےکہ خاتون اول کی چیف آف اسٹاف اور سوشل سکریٹری ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ طویل عرصے سے کام کررہی تھیں۔

میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ایک اور پریس عہدیدار سارا میتھیوس نے بھی بدھ کی رات اپنا استعفیٰ جمع کرایا جس میں ان کا کہنا تھا کہ کیپٹل ہل واقعے نے انہیں بری طرح متاثر کیا ہے، امریکی قوم کو ایک پر امن انتقال اقتدار کی ضرورت ہے۔

اس کے علاوہ قومی سلامتی کے مشیر رابٹ او برائن سمیت دیگر اہم قومی سلامتی کے عہدیداران بھی استعفے دینے پر غور کررہے ہیں ساتھ ہی ساتھ  ٹرمپ کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کی جانب سے بھی جلد استعفیٰ دیے جانے کا امکان ہے۔