• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, اگست 14, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

لاہور” کچرے کا ڈھیر کیوں بن رہا ہے ؟

احسن عالم بودلہ by احسن عالم بودلہ
جنوری 18, 2021
in حکومت, خبریں, معاشرت
5 0
0
لاہور” کچرے کا ڈھیر کیوں بن رہا ہے ؟
29
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

RelatedPosts

گند اور گٹر کی بازگشت کمرہ عدالت سے بازار کے تھڑوں تک: تصویری جھلکیاں

Load More
حال ہی میں امریکہ کے مشہور اخبار "نیویارک ٹائمز” کی جانب سے دنیا کے ان علاقوں کی ایک فہرست جاری کی گئی ہے جو کہ اس سال سیاحت کےلیے بہترین ثابت ہوسکتے ہیں ۔ دنیا کے مختلف ممالک کے 52 مقامات کی اس فہرست میں پاکستان کے شہر لاہور کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ "نیو یارک ٹائمز” نے ان مقامات کا انتخاب لوگوں سے آن لائن ان کی آراء جاننے کے بعد کیا ۔ لاہور کو لوگوں نے اس کے تاریخی کلچر ، روایتی کھانوں اور یہاں کے باسیوں کی خوش اخلاق اور مہمان نواز فطرت کی وجہ سے اس فہرست میں شامل کرنے کےلیے ووٹ دیے۔
لاہور کا ایک بڑے اور بین الاقوامی جریدے کی طرف سے اس فہرست میں شامل کیا جانا بلا شبہ ہمارے لئے ایک اعزاز کی بات ہے ۔ اور اس سے لاہور کی سیاحت کو فروغ بھی ملے گا ۔ مگر اس وقت لاہور پر اگر آپ نگاہ دوڑائیں تو آپ کو اکثر مقامات پر کوڑے کے ڈھیر دیکھنے کو ملیں گے جو کہ بہت ہی افسوسناک صورتحال ہے ۔ حالانکہ گزشتہ کئی سالوں میں لاہور میں ایسے مناظر کبھی دیکھنے کو نہیں ملے ۔ جس کی بڑی وجہ 2010 میں قائم کی جانے والی "لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی” کا عمدہ طریقے سے کام کرنا تھا ۔ تو یہاں پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس کمپنی کے ہوتے ہوئے اب یہ صورتحال کیوں پیدا ہوگئی ہے۔ ؟ 
اس سوال کا جواب موجودہ صوبائی حکومت کی انتظامی نا اہلی کے علاہ اور کچھ نہیں ہے ۔ کیونکہ جس وجہ سے ” لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی” اتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی تھی ۔ اس نااہل صوبائی حکومت نے وہ وجہ ختم کردی ۔ وہ وجہ اس کمپنی کا ترک کمپنی ” میسرز ازٹیک ”  سے اشتراک کا وہ معاہدہ تھا جو مارچ ، 2010 میں اس وقت کے وزیراعلی میاں شہباز شریف نے کروایا تھا ۔ جس کے تحت بعد میں دو مزید کمپنیوں "البراک” اور ” اوزپاک” کو بھی اس معاہدے میں شامل کیا گیا ۔ ” لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی” کے قیام بعد جب یہ معاہدہ ہونے جارہا تھا تو اس وقت اتفاقاً میں بھی اس کمپنی کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کا حصہ تھا ۔ مجھے اچھی طرح سے یاد ہے کہ جب میاں شہباز شریف اپنے ساتھ ایک پورا وفد لے کر ترکی ” البراک” سے معاہدہ کرنے کےلیے روانہ ہورہے تھے تو ان کے اس فیصلے پر مجھ سمیت کمپنی کے دیگر لوگوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا
کیونکہ اس وقت میاں صاحب کا یہ منصوبہ بھی شاید ان کے دیگر منصوبوں کی طرح ایک پبلیسٹی سٹنٹ سے زیادہ کچھ نظر نہیں آرہا تھا ۔ مگر بعد میں وقت کے گزرنے کے ساتھ وہ سارے تحفظات اس وقت دور ہوگئے جب اسی معاہدے کے بعد لاہور میں ہم نے نا صرف جدید مشینری اور ٹرینڈ سٹاف کے ساتھ صفائی کے بہترین نظام کو دیکھا بلکہ اکٹھا کیے گئے کوڑے کو شہر سے باہر ” لکھو ڈیر” کے مقام پر جدید سائنسی اصولوں کے مطابق منتقل کر کے اس سے بجلی بنتی بھی دیکھی۔ یہی نہیں ” لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی” کی طرف سے فری ہیلپ لائن کا آغاز کیا گیا ۔ صفائی سے متعلق آگہی مہم بھی شروع کی گئی۔ جس میں تعلیمی اداروں  اور دیگر عوامی مقامات پر جا کر لوگوں میں صفائی سے متعلق آگاہی اور شعور اجاگر کرنا شامل تھا۔
 یہ سارا سلسلہ گزشتہ سالوں میں ہمیں نظر آتا رہا ، جس کی وجہ سے تقریباً سوا کروڑ کی آبادی کے اتنے بڑے شہر میں صفائی کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں آیا ۔ مگر سال 2020 کے اوائل میں ہی اس حوالے سے مسائل سامنے آنا شروع ہوگئے تھے ۔ کیونکہ "لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی” اور  ترکی کی کمپنیوں کے مابین کیے گئے معاہدے کی مدت مارچ 2020 میں ختم ہورہی تھی ۔ جسے پی ٹی آئی کی اس صوبائی حکومت نے مزید جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کیا ۔ مگر  متبادل لائحہ عمل اختیار کرنے تک عارضی طور پر ان سے ہی کام جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔ اور ان کو تین بار تین تین ماہ بعد مزید کام کرنے کا کہا گیا۔
مگر اس دوران یہ نااہل صوبائی حکومت نہ تو کسی اور کمپنی یا فرم کو اس مقصد کے لیے ساتھ ملانے کےلیے کامیاب ہوسکی اور نہ ہی موجودہ سٹرکچر کو بہتر بنانے کے کوئی اقدامات اٹھا سکی ۔ بلکہ الٹا ” البراک” اور ” اوزپاک”  کے لوگوں سے زبردستی ان کے دفاتر خالی کروا کر ایک مقامی کمپنی ، جو انتظامی طور پر اس کام کےلیے نااہل تھی صرف اقراپروری کی بنیاد پر اسے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ساتھ کام کرنے کا کہا گیا ۔ جو توقعات کے مطابق بری طرح لاہور جیسے بڑے شہر کو صاف رکھنے میں ناکام ہوگئی۔  جس کی وجہ سے اب جگہ جگہ پر کوڑے کے ڈھیر نظر آرہے ہیں۔ اب بظاہر صوبائی حکومت نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ وہ اب لاہور کی لوکل گورنمنٹ کے اداروں کو بروئے کار لاتے ہوئے بہت جلد لاہور کو مکمل طور پر ان کوڑے کرکٹ کے ڈھیروں سے پاک کردے گی ۔
 مگر اب بھی شہر کے بہت سے علاقے ویسے ہی کوڑے سے اٹے ہوئے نظر آتے ہیں۔ اور جہاں پر میڈیا کے لوگ اپنے کیمرے لیکر پہنچتے ہیں وہ علاقہ آکر صاف کر جاتے ہیں مگر باقی علاقوں کی حالت ویسی ہی رہنے دی جاتی ہے ۔ جس سے اس حکومت کی نااہلی صاف عیاں ہے ۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ یہ حکومت پہلے سے موجود "البراک”اور ” اوزپاک”  سے ہی ایک نیا معاہدہ کرلیتی تاکہ اس سب کی نوبت نہ آتی ۔ چلیں اگر ان کے ساتھ مزید کام نہیں کرنا تھا تو پھر کسی اور ایسی بین الاقوامی کمپنی یا فرم کی ہی خدمات حاصل کر لی جاتیں جو اس ضمن میں مؤثر طریقے سے کام کرتی۔ کیونکہ آبادی اور رقبے کے لحاظ سے اتنے بڑے شہروں کی مقامی انتظامیہ کے پاس ایسے وسائل ہی موجود نہیں ہیں کہ وہ صفائی کے انتظامات کو سنبھال سکیں۔
 اس کی ایک مثال ہمارے سامنے کراچی کی صورت میں موجود ہے ۔جہاں پر ہر وقت کوڑے کرکٹ کے ڈھیر نظر آتے رہتے ہیں اور وہاں پر بھی صفائی کے ناقص انتظامات کا رونا ہر وقت رویا جاتا ہے ۔ مجھے یہ ڈر ہے کہ کہیں لاہور کی حالت بھی اس ضمن میں کراچی جیسی نہ ہو جائے ۔ کیونکہ یہاں بھی اس وقت نا اہل حکومت کا راج ہے۔ جس کے لوگوں نے اقتدار میں آنے سے پہلے تبدیلی کے بہت سے نعرے لگائے تھے ۔ مگر ہمیں یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ تبدیلی حالات میں بہتری کی بجائے پہلے سے موجود حالات میں ابتری کی صورت میں نظر آئے گی۔ لیکن اب بھی وقت ہے کہ صوبائی حکومت کوئی ہوش کے ناخن لے اور لاہور کی صفائی کے حوالے سے کوئی جامع اور ٹھوس اقدامات اٹھالے ۔ ورنہ یہ نہ ہو کہ نیویارک ٹائمز کا لاہور کو بہترین سیاحتی مقامات کی فہرست میں شامل کیا جانا فضول ہی جائے ۔
Tags: گندگیلاہور کچرالاہور ویسٹ مینجنمنٹ کمپنی
Previous Post

بھارت کی تعریف کیوں کی؟ سوشل میڈیا پر اقرار الحسن کی مخالفت اور حمایت میں ٹرینڈز

Next Post

یو ایم ٹی لاہور کی طالبہ نے ہوسٹل میں خود کشی کرلی

احسن عالم بودلہ

احسن عالم بودلہ

مصنف جامعہ پنجاب سے ابلاغیات میں ماسٹرز کر چکے ہیں، سیکولرازم کے حامی اور سیاست، ادب اور موسیقی سے شغف رکھتے ہیں۔

Related Posts

پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، قوم کو یوم آزادی مبارک: وزیراعظم شہباز شریف

پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، قوم کو یوم آزادی مبارک: وزیراعظم شہباز شریف

by نیا دور
اگست 13, 2022
0

وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے مختصر وقت میں ملک کو...

نجی بینک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا کیس، صحافی خاور گھمن اشتہاری؟

نجی بینک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا کیس، صحافی خاور گھمن اشتہاری؟

by توصیف احمد خان
اگست 13, 2022
0

صحافی خاور گھمن نے ''92 نیوز'' کے ایک پروگرام میں جے ایس بینک اور اس کے سابق چیئرمین علی جہانگیر صدیقی پر...

Load More
Next Post
یو ایم ٹی لاہور کی طالبہ نے ہوسٹل میں خود کشی کرلی

یو ایم ٹی لاہور کی طالبہ نے ہوسٹل میں خود کشی کرلی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

by عمر اظہر بھٹی
اگست 13, 2022
0

...

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
0

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,741
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu plans to premiere a video.

8 hours ago

Naya Daur Urdu
'Neutrals' have had enough. They have given up their neutrality. Not to fix Imran but to save their institution. Shahbaz Gill is the first episode. Now let's see how 'un-neutral' they will become and how many of Imran Khan's aides will stick with him to the end, writes Saleem Safi. ... See MoreSee Less

'Neutrals' Have Given Up Their Neutrality, Writes Saleem Safi

www.facebook.com

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

10 hours ago

Naya Daur Urdu
عمران خان کے پی اور پنجاب کی اسمبلی نہیں توڑنا چاہتے ورنہ یہ دو صوبے انکے ہاتھ سے نکل جائیں گے اگر ملک میں جلدی انتخابات کروانے میں وہ کامیاب نہیں ہوتے تو انکی پارٹی کو بہت دھچکا لگے گا، نصراللہ ملک ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In