آن لائن امتحانات احتجاج: طلبہ کے گھروں پر چھاپے، 5 گرفتار

آن لائن امتحانات احتجاج: طلبہ کے گھروں پر چھاپے، 5 گرفتار
اطلاعات کے مطابق پولیس حکام نے صبح سویرے چھاپوں کے دوران لاہور میں متعدد طلباء رہنماؤں کو گرفتار کرلیا ہے۔

ذرائع نے نیا دور میڈیا کو مطلع کیا کہ آج صبح کو پولیس نے گرفتار  پانچ طلباء کیا ہے ، ان میں سے کچھ جو وردی میں تھے اور کچھ دیگر افراد سادہ لباس میں ملبوس تھے۔ گرفتار ہونے والوں میں پروگریسو اسٹوڈنٹس ’کلیکٹو (پی ایس سی) کے لاہور صدر زبیر صدیقی کے علاوہ سلمان سکندر بھی ہیں ، جو ایک ہی طلباء کی تنظیم کے انفارمیشن سکریٹری ہیں۔

زبیر صدیقی نے یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹکنالوجی (یو ایم ٹی) میں احتجاج کے دوران گرفتار ہونے سے پہلے قبل از وقت ضمانت حاصل کرلی تھی۔ وہ UMT میں طلبہ کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران بھی زخمی ہوا تھا ، اور اسے علاج کے لئے اسپتال لے جانا پڑا تھا

اس خبر کو فائل کرنے کے وقت طلباء کے موجودہ ٹھکانے معلوم نہیں ہیں۔ اب طلبہ کو تحویل میں لینے اور انہیں قانونی معاونت فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یو سی پی کے مالک میاں عامر کے ایما پر طلبہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ طلبہ بہت جلد اس پر اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

گذشتہ ہفتے سے  سرکاری و نجی یونیورسٹیوں کے طلباء جاری کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران جسمانی امتحانات دینے کی پالیسی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ آن لائن امتحانات کے مطالبے میں تیزی پیدا ہوتی رہی ہے۔ طلباء نے ان مشکلات کی نشاندہی کی ہے جن کا انھیں سال بھر آن لائن کلاسوں کے دوران سامنا کرنا پڑا تھا ، اور ساتھ ہی ان کو سال بھر میں رہائش یا انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرنے میں بھی دشواریوں کا اشارہ ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یونیورسٹیوں ، خاص طور پر نجی ، طلباء سے مزید فیس وصول کرنے سے روکا جائے ، کیونکہ انہوں نے سال کے دوران پہلے ہی بہت کم تعلیمی خدمات حاصل کی تھیں۔ گذشتہ ہفتے لاہور کے گورنر ہاؤس میں احتجاج ختم ہوا ، جہاں پولیس نے بالآخر احتجاج ترک نہیں کیا تو طلباء کو دہشت گردی کے الزامات کی دھمکیاں دیں۔