جہانگیر ترین زیادہ دیر پی ٹی آئی میں نہیں رہیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

جہانگیر ترین زیادہ دیر پی ٹی آئی میں نہیں رہیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
پہلے  پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے دعویٰ کیا تھا کہ جہانگیر ترین پیپلز پارٹی میں شامل ہونے جارہے ہیں تاہم جہانگیر ترین نے اس قسم کی تمام قیاس آرائیوں کی تردید کی اور بعدازاں شہلا رضا نے اپنی ٹوئٹ بھی ڈیلیٹ کر دی۔

اب کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے بھی جہانگیر ترین سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ جہانگیر ترین زیادہ دیر پی ٹی آئی میں نہیں رہیں گے۔

وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ تین سال میں وفاق نے صوبوں کو دیا کیا ہے؟   مردم شماری سے متعلق چاروں صوبوں کو تحفظات ہیں۔چھیننے میں لگے ہیں، ہمارا 85 فیصد ٹیکس ریونیو وفاق اکٹھا کرتا ہے، زیرو فیصد گروتھ کی وجہ سے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کل کام یہ کرتے ہیں کہ ہر ہفتے چیف سیکرٹری کو کہتے ہیں کہ عمارتیں کیوں نہیں بنا رہے،کچھ شر پسند ہیں جو ہر روز نئے نوٹیفکیشن نکلوا دیتے ہیں۔


ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صنعتی علاقے کو ترقی دلانے کے لیے کوشاں ہیں، صنعتکاروں کے ساتھ ملکر صنعتی علاقے کو ترقی دلائیں گے۔

ہفتے میں دو روز کاروبار بند کروانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ دو دن کاروبار بند کرنے کا فیصلہ این سی او سی میں ہوا، کورونا سے بچنے کے لیے ہم سب کو احتیاط کرنا ہو گی۔

یاد رہے کہ شہلا رضا نے ٹویٹ کی تھی کہ جہانگیر ترین نے مخدوم احمد محمود سے ملاقات کی ہے اور اگلے ہفتے کراچی میں سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کریں گے۔ خیال ہے کہ جہانگیر ترین اس ملاقات میں پی ٹی آئی چھوڑنے اور ساتھیوں سمیت پی پی پی میں شمولیت اختیار کر لیں گے، اگر واقعی ایسا ہوگیا تو نہ بزدار رہے گا نہ نیازی ہوگا۔