جہانگیر ترین گروپ کے مطالبے پر ڈی پی او لودھراں کا تبادلہ کر دیا گیا

جہانگیر ترین گروپ کے مطالبے پر ڈی پی او لودھراں کا تبادلہ کر دیا گیا
جہانگیر ترین گروپ کی وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے ان کے گروپ کا پہلا مطالبہ تسلیم کر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین گروپ نے مطالبہ کیا تھا کہ لودھراں کے ڈی پی او کو تبدیل کیا جائے اور ان کی جگہ ڈیرہ غازی خان سے عبدالرؤف بابر قیصرانی کو ڈی پی او تعینات کیا جائے۔ اسی تناظر میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر ڈی پی او لودھراں قرار حسین سید کا تبادلہ کر دیا گیا ہے اور ان کی جگہ گریڈ 18 کے جونئیر ترین پولیس افسر عبدالرؤف بابر قیصرانی کو ڈی پی او لودھراں مقرر کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جہانگیر ترین گروپ  سے ملاقات کر کے ان کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ بعد ازاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو جہانگیر ترین گروپ کے اراکین سے ملاقات پر تفصیلی بریفنگ دی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے تحریک انصاف کے کور کمیٹی اجلاس میں عثمان بزدار نے ایک روز قبل جہانگیر ترین کے اراکین اسمبلی سے ہونے والی ملاقات پر شرکا کو بریفنگ دی۔انہوں نے ملاقات کا احوال اور اراکین کی جانب سے اٹھائے جانے والے تحفظات سے وزیراعظم سمیت تمام شرکا کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے درمیان ملاقات میں اتفاق کیا گیا تھا کہ ترین گروپ کے تمام جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں گے۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کسی رکن اسمبلی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنائے گی، ہم اپنے ارکان اسمبلی کے تمام جائز  تحفظات دور کریں گے۔وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے اور دیگر ادارے آزادی کے ساتھ مختلف کیسز کی تحقیقات کررہے ہیں،  صوبائی حکومت کسی تحقیقاتی ادارے پر اثرانداز ہوتی اور نہ ہی کام میں خلل ڈالتی ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے جہانگیر ترین گروپ کو انتظامی معاملات میں ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی تھی۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں پولیس کے تقرری اور تبادلے ایک اہم مسئلہ بن گیا ہے۔ موجودہ حکومت نے گزشتہ تین سالوں میں حکومتی اور اتحادی پریشر کے باعث 5 آئی جی پولیس تبدیل کئے۔ حکومتی اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے انتظامی امور میں مداخلت اور وطیرہ بن گیا ہے جس کا نشانہ اب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لودھراں بنے ہیں۔  اس سے قبل حکومت کے ابتدائی ایام میں خاور مانیکا کے ساتھ بد تمیزی کرنے پر ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا تبادلہ کیا گیا تھا۔