• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, اگست 10, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

گلگت بلتستان میں مسلح  گروہ کی کھلی کچہری حقیقت کیا ہے؟

عبداللہ مومند by عبداللہ مومند
جولائی 8, 2021
in جرم, حکومت, خبریں, دہشت گردی
3 0
0
گلگت بلتستان میں مسلح  گروہ کی کھلی کچہری حقیقت کیا ہے؟
18
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

گلگت بلتستان ماضی میں شیعہ سنی فسادات کی وجہ سے خبروں میں رہا اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گلگت بلتستان میں اب بھی شیعہ سنی  تفریق اور انتہاپسندانہ سوچ موجود ہے۔ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر  گلگت  بلتستان کے علاقے بابو سر میں مسلح جنگجو کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جو ایک وادی میں موجود ہیں اور ایک  یوٹیوبر کو انٹرویو دے رہے ہیں۔میزبان کے مطابق  مسلح جنگجووں نے ایک کھلی کچہر ی کا انعقاد کیا تھا۔ جہاں ملکی اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت ہوئی۔  یوٹیوبر عیسیٰ خان کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بندہ کہہ رہا ہے کہ میں گلگت بلتستان و کوہستان   کے مجاہدین کا نائب امیر ہوں اور میرے ساتھ دیگر کمانڈر بھی موجود ہے۔ ویڈیو میں مسلح تنظیم کے کمانڈر کہہ رہے ہیں کہ اُن کا حکومت اور حساس اداروں کے ساتھ ایک معاہدہ 20 فروری 2019 کو ہوا تھا اور تاحال اس معاہدے پر عمل درامد نہیں ہوا اور حکومت امن کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے ۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں حکومت اور حساس ادارے یقین دلاتے رہے ہیں کہ معاہدے پر عمل درامد ہوگا لیکن تاحال اس پر عمل نہیں ہوا اور مجبورا ہم یہاں کھلی کچہری کا انعقاد کررہے ہیں۔ اس ویڈیو میں یہ بات منظر عام پر نہیں اسکی کہ وہ معاہدہ کیا تھا اور کن شرائط پر ہوا تھا لیکن سوشل میڈیا پر اس ویڈیو پر بحث مباحثہ ہوا اور کچھ لوگوں کی رائے یہ ہے کہ یہ ویڈیو پُرانی ہے اور اس کو جواز بنا کر مسائل کھڑے کئے جارہے ہیں جبکہ دوسری جانب گلگت بلتستان کے رہائشیوں کا ماننا ہے کہ یہ ویڈیو پُرانی نہیں اور حال ہی میں اس کچہری کا انعقاد کیا گیا تھا۔

RelatedPosts

خیبرپختونخوا کے بہت سے علاقے طالبان کے کنٹرول میں دیئے جا رہے ہیں: محسن داوڑ

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

Load More

گلگت بلتستان میں  حکومت ، ریاستی اداروں اور مسلح تنظیم  کے درمیان یہ معاہدہ سال 2019 میں ہوا تھا جب وہاں مسلم لیگ ن کی حکومت تھی۔

صحافی اور گلگت بلتستان میں ن لیگ کی حکومت میں گلگت بلتستان حکومت میں ترجمان کے فرائض سرانجام دینے والے فیض اللہ فراق کے مطابق گلگت بلتستان کے گیٹ وے پر واقع ضلع دیامر مختلف حوالوں سے ہمشہ سے توجہ کا مرکز رہا ہے،  تاریخی حوالے ہوں یا مذہبی و قبائلی رجحانات، ذاتی دشمنیوں کی کہانیاں ہوں  یا مختلف اندوہناک انسانیت سوز واقعات، مہمان نوازی ہو یا  یہاں کے کچھ خالص ثقافتی رشتے، جرات و بہادری کی اصطلاحیں ہوں یا انفرادی سوچوں کا انبار، مگر ان تمام حوالوں میں سے ” جہادست مائنڈ سیٹ” کی موجودگی ہمشہ توجہ حاصل کرتی رہی ہے۔  کیونکہ ضلع دیامر گلگت بلتستان کا وہ واحد علاقہ ہے جہاں سب نیشنلزم نہیں ہے۔فیض اللہ فراق کے مطابق  ماضی میں اس ضلع سے ہزاروں افراد جہاد کشمیر و افغانستان میں حصہ لیتے رہے ہیں اور انکی باقیات کی موجودگی کسی  نہ کسی شکل میں آج بھی ہے۔ جس وجہ سے گزشتہ کچھ برسوں سے دیامر کی حدود میں انگنت ناخوشگوار واقعات رونما ہوئے۔ عوامی  سطح پر شدت پسندوں کے بیانیے کو تقویت تو حاصل نہیں  البتہ کچھ مقامی سہولت کاروں نے شدت پسند کارروائیوں میں شدت پسندوں کا ساتھ دیا۔ ایسے عناصر میں کچھ منتخب ممبران اسمبلی اور تحریک انصاف حکومت میں شامل کچھ  کابینہ کے اراکین بھی شامل ہیں۔  دیامر میں موجود انہی طالبان کمانڈروں کی بالائی  علاقوں میں موجودگی سے قراقرم ہائی وے اور متصل علاقوں میں ماضی میں  خوف و ہراس رہا جس کی وجہ سے قراقرم ہائے وے سے گزرنے والے مسافروں کو کانوائے کے نام پر 10 / 10 گھنٹے اذیت سے گزرنا پڑ تا تھا اور مذکورہ  مسافروں کا  روالپنڈی پہنچنے تک کئی کلو خون کم ہو جاتا تھا۔ دوسری جانب دیامر بھاشہ ڈیم کے سنگم پر شدت پسندوں کی روپوشی بھی ایک سوالیہ نشان تھا۔ ایسے حالات میں سیکورٹی اداروں نے دیامر میں 3 دفعہ بڑے آپریشن کئے اور 200 سے زائد افراد گرفتار بھی کئے،  ان سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا اور کچھ ملزمان پر انسداد دہشت گردی کی عدالت سے سزائیں بھی ہوئی جبکہ 2 بڑے کمانڈر مختلف جھڑپوں میں ہلاک بھی ہوئے  مگر دو درجن سے زائد طالبان کا منظم گروہ دیامر کی مختلف وادیوں میں روپوش ہوا۔

فیض اللہ فراق کے مطابق دیامر میں طالبان مائنڈ سیٹ کے شدت پسندوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے میں مقتدر حلقوں کا انتہائی مثبت کردار اور ہنر مندی رہی جس کے تحت کم وقت میں مولا نا سرور شاہ کی سربراہی میں تشکیل پانے والے مفاہمتی جرگہ نے انہی شدت پسندوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے پہ قائل کیا۔  جس کے تحت دونوں فریقین کے مابین جرگے کی موجودگی میں کچھ زبانی  شرائط طے پائیں جن میں سے روپوش طالبان پر بننے والے ماضی کے مقدموں میں نرمی سمیت انہیں عام شہریوں کی طرح آزاد زندگی گزارنے دئے جانا  جبکہ طالبان کا گروہ اس بات کا پابند تھا کہ وہ آئندہ  ملک کے اندر کسی بھی شدت پسند کارروائی کا مرتکب نہیں بنے گا۔ جبکہ یہی گروہ ریاست اور ریاستی اداروں سمیت سیکورٹی اداروں کے حوالے سے کسی بھی قسم کی منفی سرگرمی بھی نہیں کرے گا۔  2019 کو طے پانے والی ان  شرائط کے بعد حکومت اور مخالف گروہ کے مابین کئی معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوتے رہے جبکہ دیامر کا علاقہ تاریخ کا پرامن ترین ایریا قرار پایا۔

فیض اللہ کے مطابق  معاہدے میں یہ بات طے ہوئی کہ جن لوگوں پر مقدمات ہیں اُن کو مقامی عدالتوں سے خود کو کلئیر کرنا ہوگا جن میں سے درجنوں لوگ رہا بھی ہوئے لیکن جن لوگوں پر درجنوں مقدمات ہے اُن کو کیسے رہا کیا جائے یہ انصاف کے عمل کے متضاد ہے۔

نیا دور کو گلگت میں رہائش پزیر ایک صحافی نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ یہ معاہدہ ن لیگ کے دور میں ہوا تھا اور اب جن لوگوں پر مقدمات ہے یاایف اے ٹی ایف کی شرائط کی وجہ سے اُن کو تنگ کیا جارہا ہے تو یہ لوگ سڑکوں پر آئے اور اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ جو لوگ جرائم میں ملوث ہے اُن کے خلاف مقدمات واپس لئے جائے جو کہ ناممکن ہے۔ مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ گلگت بلتستان کی حکومت اور پولیس ابھی تک اس عمل پر خاموش ہے اور تاحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

نیا دور میڈیا  نے گلگت بلتستان  حکومت کے ترجمان علی تاج اور گلگت بلتستان حکومت کے پولیس کے ترجمان مبارک جان سے اس حوالے سے موقف جاننے کی کوشش کی مگر پیغامات دیکھنے کے باؤجود انھوں نے جواب نہیں دیا اور نہ مسلسل کال کرنے پر کوئی جواب دیا۔

Tags: دہشت گردیدیامیرطالبان
Previous Post

دلیپ کمار کبھی فرمواش نہیں ہوں گے

Next Post

آٹا، چاول، سبزی یا راکٹ میزائل اور بم، ایک کٹھن دوراہا!

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔

Related Posts

اے آر وائے نے میرے خلاف 45 دن تک مہم چلائی، توہین مذہب سمیت ہر قسم کا مکروہ الزام لگایا

اے آر وائے نے میرے خلاف 45 دن تک مہم چلائی، توہین مذہب سمیت ہر قسم کا مکروہ الزام لگایا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کا پروگرام بند کرنے کی پاداش نے اے آر وائے...

تحریک انصاف نے خود کو شہباز گل کے بیان سے الگ کرلیا

تحریک انصاف نے خود کو شہباز گل کے بیان سے الگ کرلیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خود کو شہباز گل کے بیان سے الگ کر لیا ہے۔ فواد چودھری کا کہنا...

Load More
Next Post
آٹا، چاول، سبزی یا راکٹ میزائل اور بم، ایک کٹھن دوراہا!

آٹا، چاول، سبزی یا راکٹ میزائل اور بم، ایک کٹھن دوراہا!

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

Imran Khan disqualification

عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ معاملات منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگے

by علی وارثی
اگست 4, 2022
0

...

Asif Ghafoor

‘The tea is fantastic’: لیفٹننٹ جنرل آصف غفور کے کریئر پر ایک نظر

by علی وارثی
اگست 3, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,738
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu plans to premiere a video.

2 hours ago

Naya Daur Urdu
ARY News declared voluntary bankruptcy in UK court after losing a massive defamation case against Mir Shakil ur-Rehman, the owner of Geo. The new channel it uses for airing its content has also lost several defamation cases in UK. ... See MoreSee Less

ARY News Declared Itself Bankrupt After Losing Massive Defamation Case

www.facebook.com

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

4 hours ago

Naya Daur Urdu
ابصار عالم نے کہا کہ میری صرف پیمرا سے یہ درخواست ہے کہ سویلین کی بھی عزت ہوتی ہے، اس کو بھی کبھی مدنظر رکھ لیا کریں۔ اس وقت بھی فوری ایکشن لیا کریں۔urdu.nayadaur.tv/analysis/93745/absar-alam-blasphemy-pemra-shahbaz-gill-pti/ ... See MoreSee Less

اے آر وائے نے میرے خلاف 45 دن تک مہم چلائی، توہین مذہب سمیت ہر قسم کا مکروہ الزام لگایا

urdu.nayadaur.tv

سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کا پروگرام بند کرنے کی پاداش نے اے آر وائے نے میرے خ...
View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In