پنجاب یونیورسٹی: سکیورٹی گارڈز کی موجودگی میں جمعیت کارکنان کا طلبہ پر ڈنڈوں سے حملہ

پنجاب یونیورسٹی: سکیورٹی گارڈز کی موجودگی میں جمعیت کارکنان کا طلبہ پر ڈنڈوں سے حملہ
لاہور کی پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ نامی تنظیم نے سیکیورٹی گارڈز کی موجودگی میں طلبہ پر ڈنڈوں سے حملہ کر دیا جس سے 2 طلبہ شدید زخمی ہوئے۔ زخمی ہونے والے طلبہ کا نام رائے علی آفتاب اور حارث حسن بتایا جارہا ہے جن کا تعلق پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو سے ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کی جانب سے افغانستان کے مسئلے پر ایک سٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا تھا جس کے متعلق یونیورسٹی طلبہ کو آگاہ کر دیا گیا تھا تاہم سٹڈی سرکل کے منتظمین دو طلبہ جب وی سی آفس کے سامنے پہنچے تو جمعیت کے 10 سے 12 ڈنڈا بردار کارکنوں نے ان طلبہ پر حملہ کر دیا۔

سٹڈی سرکل کا پوسٹر جس کو سبوتاژ کرنے کے لیے مبینہ حملہ کیا گیا
سٹڈی سرکل کا پوسٹر جس کو سبوتاژ کرنے کے لیے مبینہ حملہ کیا گیا


سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے مطابق جب طلبہ پر تشدد کیا جارہا تھا تو یونیوسٹی کے گارڈز وہاں موجود تھے لیکن گارڈز نے ان پر کوئی ایکشن نہیں لیا جبکہ پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو نے الزام لگایا کہ یہ حملہ انتظامیہ اور چیف سیکیورٹی آفیسر کے ایماء پر کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1430871653425242113

دوسری جانب پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمیعت اور پنجاب یونیورسٹی کی سیکیورٹی کی جانب سے چیف سیکیورٹی آفیسر کرنل عبید کی قیادت میں آج پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے سٹڈی سرکل پر حملہ کیا گیا ہے۔ پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو جلد لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔

https://twitter.com/PSCollective_/status/1430867050403139594