• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, اگست 11, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

سپریم کورٹ میں تقرری کے لئےجونئیر اور سینئر جج کی بحث: ‘سینارٹی کے فرسودہ تصورات کو بدلنے کی ضرورت ہے’

نیا دور by نیا دور
ستمبر 9, 2021
in انسانی حقوق, انصاف, خبریں, خواتین
6 0
0
این اے 75 ڈسکہ: سپریم کورٹ نے 10 اپریل کو دوبارہ پولنگ روک دی
34
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستان کی وکلا تنظیمیں لاہور ہائی کورٹ کی جج جسٹس عائشہ اے ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔

وکلا تنظیموں کا موقف ہے کہ  جسٹس عائشہ اے ملک لاہور ہائی کورٹ کی جونیئر جج ہیں اور ان کی سپریم کورٹ میں ترقی عدلیہ میں سینیارٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

RelatedPosts

جسٹس عائشہ اے ملک کی سپریم کورٹ میں تقرری پر معاملہ ٹائی

Load More

اس حوالے سے اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کی تقرریوں سے متعلق وکلا اور قانون کے ماہرین سے رائے بھی لی ہے۔ یاد رہے کہ جسٹس عائشہ کے معاملے کو خواتین کی خود مختاری سے بھی جوڑا جا رہا ہے اور ان کی تقرری کی مخالفت کو صنفی تفاوت کے طور پر بھی لیا جا رہا ہے۔

اس سلسلے میں ویمن ان لا انیشیٹو نامی کنسورشیم نے اٹارنی جنرل کے نام ایک خط میں واضح طور پر کہا ہے کہ عدلیہ میں تقرریوں کے عمل کو شفاف، واضح اور با اصول کرنے کی ضرورت ہے جبکہ سینیارٹی کے سخت تصور کو بھی بدلنے کی ضرورت ہے۔

اس خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم اعلی’ ترین عدالتی تقرریوں کے حوالے سے قانونی کمیونٹی کے ارکان سے انکی رائے کے لیے آپ کی درخواست کے حوالہ میں آپ کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ایسی نامزدگیوں کے لیے معروضی معیار تیار کرنے کی تجاویز، عدالتی اصلاحات، اور تقرریوں میں زیادہ سے زیادہ خواتین کا ہونا ہمارے دیرینہ مطالبات کا حصہ رہا ہے۔ اس سلسلے میں،ہماری گذارشات درج ذیل ہیں:

1. اعلیٰ عدلیہ کی تقرریوں کے بارے میں نکتہ نظر کا جائزہ لیا جائے

سنیارٹی جیسے تصورات پر نظر ثانی کریں اور سینیئر جج کی بجائے جونیئر جج نامزد کیا جاتا ہے تو اس پر ناپسندیدگی کے تصور کو دور کریں۔ ہر امیدوار اس کی اپنی انفرادی بنیادوں پر دیکھا جانا چاہیے اور اس کا اندازہ دوسرے جج سے نہیں لگایا جانا چاہیے۔

جب تک کہ یہ فرسودہ اور حد سے زیادہ سخت تصورات کا دوبارہ جائزہ نہیں لیا جاتا اس بات کا امکان نہیں ہے کہ زیادہ میرٹ پر مبنی، شفاف اور جامع عدالتی تقرریوں کا نظام موجود ہوگا۔

2۔ اصلاح کے بنیادی مقصد کی نشاندہی کریں

کسی بھی معنی خیز اصلاحات کے لیے ، سب سے پہلے اس کی نشاندہی اور اس پر متفق ہونا ضروری ہے۔ بنیادی مقصد اور عدالتی تقرریوں کی طرف نکتہ نظر مثال کے طور پر ، ہم سب سے پہلے یہ سمجھنا اور اس پر متفق ہونا ضروری ہے کہ ہم کیا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس اصلاح کا مقصد کیا ہے اور یہ کون سا مسئلہ ہے جسے ہم اصلاحات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عالمی سطح پر ، اتفاق رائے جو ابھرتا ہوا نظر آرہا ہے وہ یہ ہے کہ عدلیہ، ایک ایسا ادارہ جو زندگیوں ، حقوق ، املاک ، آزادیوں کو متاثر کرنے والے معاملات پر فیصلہ کرنے کے لیے ذمہ دار ہے وہ خود ان حقوق اور آزادیوں کو اپنے عمل سے مجسم کرے گا۔ تاکہ انصاف کے نظام پر عوامی اعتماد کا جذبہ فروغ پائے۔ ایسا لگتا ہے کہ اصلاحات کا بنیادی مقصد یقینی بنانا چاہیے۔

اصلاحات کا مقصد بیان کردہ معیار کے ذریعے شفافیت اور عوامی طور پر اعلان شدہ ، کھلا ، قابل رسائی اور تقرری کا جامع عمل ہونا چاہیے۔

3۔ اتفاق رائے پر مبنی پاکستان کے لیے عدالتی نامزدگیوں اور تقرریوں کا مسودہ اصول بنائیں

اجماع اور اتفاق رائے کی بنیاد پر ‘پاکستان کے عدالتی نامزدگیوں اور تقرریوں کے اصول’ تیار کریں۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جامع اور کھلی مشاورت کے بعد بنیادی مقصد بشمول خواتین ، صوبوں اور اقلیتوں کے۔ اس طرح کا مسودہ ان تمام اصولوں ، عوامل ، بنیادوں یا پالیسی کو ترتیب دے سکتا جس کی بنیاد پر ججز کی تقرریوں کے کاغذات نامزدگی بھیجے جائیں۔ اس طرح عدالتی کاروائیوں میں بہت زیادہ شفافیت لائی جائے۔ نامزدگی اور تقرریوں کے لیے یہ ایک رہنما کے طور پر بھی کام کر سکتا ہے اور اس میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ عدالتی یا دیگر اکیڈمیوں میں ججوں یا دیگر اسٹیک ہولڈرز کو تربیت دینے کے لیے، اور عوام الناس کے یہ جاننے کے لیے کہ ایک جج کی تقرری کے وقت کن عوامل پر غور کیا گیا ہے۔ 4. نمائندگی کے لیے مثبت عمل پاکستان جیسے ملک کے لیے جہاں (معاشرتی) ساختی عدم مساوات اور سماجی رکاوٹیں ہیں۔ مردوں اور عورتوں کے درمیان مواقع تک رسائی کے لحاظ سے عدم توازن ہے اور پسماندہ اور مراعات یافتہ طبقات کے درمیان جو تفاوت موجود ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ایسے ساختی ڈھانچوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے جو فرق کو مزید بڑھاتے ہیں۔ آئین پاکستان 1973 میں حقوق کے باب کا آرٹیکل 25 قانون کے سامنے تمام شہریوں کی مساوات کا ضامن ہے اور خواتین اور بچوں کے تحفظ کے انتظام کے لیئے ریاست کو پابند کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ خواتین اور اقلیتی برادریوں کے ارکان کم قابل ہیں اور اس لیے انہیں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ صرف اس بات کو اجاگر کرنے کے لیے کہ اس وقت جو عمل جاری ہے وہ برابری کے اصول کے خلاف جانے کا امکان ہے۔ واضح ہدایات کی عدم موجودگی میں مساوات ، شمولیت ، تنوع ، مساوات کے جذبہ اور شفافیت کی پامالی کا سبب بن سکتا ہے۔ بینچ میں وسیع نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے آئین پاکستان استعمال
کیا جا سکتا ہے۔

4. کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائیں

سمجھ لیں کہ اس مسئلے کو حل کرنے کا کوئی ایک طریقہ نہیں ہے۔ اس کے لیے مشترکہ کوشش کی ضرورت ہے۔ تفاوت اور ساختی چیلنجوں سے نمٹیں جو ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ پیشے میں پسماندہ طبقات دونوں قانون سازی کے اقدامات کے ساتھ ساتھ پالیسی اور ساکھ کے حصول کے بنیادی مقصد کے لیے اقدامات پر غور کیا جانا چاہیے۔

عدالتی نامزدگی کے نظام میں شفافیت

تقرری کا ایک معروضی معیار آئین آرٹیکل 175-A میں ترمیم کے ذریعے

آئین آرٹیکل 175-A میں آئینی ترمیم کی عکاسی کی جا سکتی ہے۔ میرٹ ، اقدار ، ماضی کے ریکارڈ کی طرف ابھرتے ہوئے رجحانات ، جانا جاتا ہے۔ علم کے قانونی میدان میں اہلیت ، تعمیل قواعد و ضوابط یا پیشہ ورانہ اخلاقیات کے دیگر معیارات طرز عمل جیسا کہ پہلے سے موجود ہے اور وکیلوں کے ساتھ ساتھ ججوں کے لیے بھی تجویز کیا گیا ہے ، قانونی مہارت اور تسلیم شدہ قانونی وظیفہ اوربینچ میں تنوع اور صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ دیگر صفات اور/یا عوامل جن پر اتفاق کیا جا سکتا ہے یا جن پر رائے ایک ہے۔ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتفاق رائے ، خاص طور پر پیشے سے۔

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) کی تشکیل نو پر غور کی ضرورت

آئین کے آرٹیکل 175-A میں مزید ترمیم کی جا سکتی ہے۔ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی تشکیل کو جمہوری بنائیں۔ اس بات کو یقینی بنانا کہ عدالتی تقرریوں کا ذمہ دار ادارہ خود ہے۔ خواتین ، صوبوں اور نمائندوں کی شمولیت پر مشتمل ادارہ تشکیل دیا جائے۔

جوڈیشل کمیشن آف پاکستان رولز کے رول 3 میں ترمیم

فی الحال ، جے سی پی رولز ، 2010 کا رول 3 عدالت کے چیف جسٹس کے ہاتھوں عدالتی نامزدگی کا عمل شروع کرنے کی طاقت پر مرکوز ہے۔ اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے اور اسے زیادہ کھلے اور جامع ہونے کی ضرورت ہے۔ عدالتی نامزدگی کے معیار کو واضح کریں اور ان امیدواروں کے زیادہ متنوع گروپ کے لیے اقدامات کو آسان اور آگے بڑھائیں جو اپنا عدالتی کیریئر شروع کرنا چاہتے ہیں۔ اس کمیٹی کا کردار جوڈیشل کیریئر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ ممکنہ امیدواروں کی تعمیر اور تربیت کے ساتھ ساتھ اعتماد کی تعمیر، پسماندہ طبقات ، شعبوں اور ارکان کے ساتھ رسائی کے ذریعے ایک مثبت گروپ کو بنانا ہے۔

Tags: جسٹس عائشہ اے ملکسپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری
Previous Post

سی آئی اے سربراہ کی آرمی چیف جنرل باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے ملاقات

Next Post

عظمی بخاری نے فیاض الحسن چوہان کا فون اٹھانا گوارہ نہ کیا

نیا دور

نیا دور

Related Posts

فوج پر تنقید: شہباز گل گرفتار لیکن باقی سیاستدان آزاد، کیا یہ دوہرا معیار ہے؟ سوشل میڈیا پر بحث

فوج پر تنقید: شہباز گل گرفتار لیکن باقی سیاستدان آزاد، کیا یہ دوہرا معیار ہے؟ سوشل میڈیا پر بحث

by نیا دور
اگست 11, 2022
0

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کی غداری کیس میں گرفتاری پاکستان میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ لوگ سوال اٹھا رہے...

سندھ ہائی کورٹ نے ARY NEWS  کو بحال کرنے کا حکم دیدیا

سندھ ہائی کورٹ نے ARY NEWS  کو بحال کرنے کا حکم دیدیا

by نیا دور
اگست 11, 2022
0

سندھ ہائی کورٹ نے ARY NEWS کی بندش فوری طور پر ختم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری...

Load More
Next Post
عظمی بخاری نے فیاض الحسن چوہان کا فون اٹھانا گوارہ نہ کیا

عظمی بخاری نے فیاض الحسن چوہان کا فون اٹھانا گوارہ نہ کیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

Imran Khan disqualification

عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ معاملات منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگے

by علی وارثی
اگست 4, 2022
0

...

Asif Ghafoor

‘The tea is fantastic’: لیفٹننٹ جنرل آصف غفور کے کریئر پر ایک نظر

by علی وارثی
اگست 3, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,736
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

34 minutes ago

Naya Daur Urdu
بنچ نے یہ ہدایات نیوز چینل کی انتظامیہ کی جانب سے 8 اگست کو پیمرا کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس کو مسترد کرتے ہوئے دائر مقدمے کی ابتدائی سماعت کے دوران جاری کیں۔urdu.nayadaur.tv/news/93758/sindh-high-court-ary-news-media-pemra/ ... See MoreSee Less

سندھ ہائی کورٹ نے ARY NEWS کو بحال کرنے کا حکم دیدیا

urdu.nayadaur.tv

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

56 minutes ago

Naya Daur Urdu
محمد صادق نے کہا کہ اخراج اور تصادم کی سیاست کے مقابلے میں مفاہمت اور اجتماعیت کا راستہ زیادہ مستحکم اور خوشحال نتائج کی جانب لے جائے گا۔urdu.nayadaur.tv/news/93754/ttp-taliban-terrorism-pakistan-afghanistan/ ... See MoreSee Less

امن مذاکرات کی کامیابی کا انحصار ٹی ٹی پی کے طرز عمل پر ہوگا: پاکستانی سفیر

urdu.nayadaur.tv

افغانستان کے لئے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ امن مذا...
View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In