• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جنوری 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

لاہور میں سکول کی پرنسپل کو نبوت کے دعوے پر سزائے موت

نیا دور by نیا دور
ستمبر 29, 2021
in خبریں
52 1
0
لاہور میں سکول کی پرنسپل کو نبوت کے دعوے پر سزائے موت
62
SHARES
294
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ایک پاکستانی خاتون سکول پرنسپل کو توہینِ مذہب پر موت کی سزا سنا دی گئی ہے۔

سلمیٰ تنویر نامی خاتون کے خلاف 2013 میں لاہور کی نشتر کالونی پولیس نے توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا تھا جس کے مطابق خاتون کا اپنا ایک سکول تھا جس کی یہ خود پرنسپل بھی تھی۔ الزام یہ تھا کہ اس نے رسولِ اکرمﷺ کو اللہ کا آخری نبی ماننے سے انکار کیا اور لوگوں کو پیغامات بھیجے کہ وہ خود نعوذ باللہ پیغمبر ہے۔ یہ مقدمہ 3 ستمبر 2013 کو درج کیا گیا تھا اور گذشتہ آٹھ سال سے زیرِ سماعت تھا۔ سلمیٰ تنویر کے وکیل کا کہنا تھا کہ خاتون کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔ اس حوالے سے لاہور کے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کی ایک رپورٹ بھی جمع کروائی گئی جس کے مطابق یہ schizoaffective disorder سے گزر رہی تھیں جس میں انسان کو عجیب و غریب خیالات آتے ہیں اور ایسے میں اس کا دماغ اس کے سامنے کچھ ایسی اشکال بھی بنا سکتا ہے جو کہ حقیقت میں وہاں موجود نہیں ہوتیں۔

RelatedPosts

فیصل آباد میں احمدی قبروں کی توڑ پھوڑ، سیالکوٹ میں میت دفنانے کی اجازت نہ دی گئی

اے آر وائے نے میرے خلاف 45 دن تک مہم چلائی، توہین مذہب سمیت ہر قسم کا مکروہ الزام لگایا

Load More

تاہم، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ ہی کی ایک رپورٹ عدالت می جمع کروائی گئی جس کے مطابق خاتون کسی قسم کے ذہنی مرض کا شکار نہیں تھیں اور وہ عدالت میں مقدمے کا سامنا کر سکتی تھی۔ سلمیٰ تنویر کے وکیل کے مطابق جس وقت یہ واقعہ پیش آیا تھا، اس وقت ان کا ذہنی توازن ٹھیک نہ تھا لیکن جج منصور قریشی کے مطابق جس قسم کا ذہنی مرض سلمیٰ تنویر کو لاحق تھا، یہ قانونی طور پر پاگل پن کی تعریف پر پورا نہیں اترتا۔

یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ نے جو رپورٹ ان کے ذہنی مرض کے حوالے سے پہلے جمع کروائی تھی وہ 2014 کی تھی کہ جب واقعے کو محض ایک برس گزرا تھا اور ان کے ذہنی توازن کے درست ہونے کے بارے میں رپورٹ 2019 میں جمع کروائی گئی۔ اس دوران 2015 میں اس کیس کو دوبارہ شروع کیا گیا تھا اور اب اس کا فیصلہ آیا ہے۔ بعد ازاں جو فیصلہ کیا گیا یہ ایک میڈیکل بورڈ کا تھا۔ مقدمہ دوبارہ شروع ہونے پر بھی سلمیٰ تنویر کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ واقعے کے وقت ذہنی طور پر متوازن نہیں تھیں جب کہ مخالف وکیل کا کہنا تھا کہ یہ خاتون گذشتہ چار سال سے اپنا سکول بھی چلاتی رہی ہیں اور متعدد مرتبہ بیرونِ ملک سفر کر چکی ہیں لہٰذا یہ دعویٰ کہ وہ ذہنی طور پر متوازن نہیں، درست نہیں ہے، اور اس کا مقصد محض مقدمے کی طوالت میں اضافہ کرنا ہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ سلمیٰ تنویر نے اس دوران اپنی تمام تر دولت اپنے شوہر کے نام بھی کر دی تھی اور اس کے لئے جائیداد سے متعلق تمام تر کاغذی کارروائی سے گزری تھی۔

سلمیٰ تنویر کے وکیل کا مؤقف بہرحال بدستور یہی تھا کہ بعد میں جو کچھ بھی ہوا ہو، جس وقت یہ واقعہ پیش آیا جس کا مقدمہ عدالت کے سامنے موجود تھا، اس وقت ان کی مؤکلہ کا دماغی توازن درست نہ تھا اور پاکستان پینل کوڈ کے دفعہ 84 کے تحت کسی بھی ذہنی طور پر غیر متوازن شخص کا اقدام جرم تصور نہیں کیا جا سکتا۔

سلمیٰ تنویر پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا تھا کہ اس نے ختمِ نبوتﷺ کا انکار کیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ جس وقت خاتون نے یہ پیغامات لوگوں کو بھیجے، اس وقت وہ اپنے اس فعل کے نتائج سے آگاہ نہیں تھی۔ دونوں اطراف کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے سلمیٰ خاتون پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا اور انہیں پھانسی کی سزا سنائی۔ سلمیٰ تنویر کے پاس ایک ہفتے کا وقت ہے کہ وہ اپنے خلاف آئے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔

پاکستان کے توہینِ مذہب سے متعلق قوانین پر بیرونی دنیا سے بار بار تنقید دیکھنے میں سامنے آئی ہے۔ حال ہی میں یورپی یونین نے اس حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ بھی جاری کی تھی جس میں پاکستان کے اندر توہینِ مذہب سے متعلق قوانین کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ یہ قوانین غیر مسلم اقلیتوں کے خلاف تواتر سے استعمال کیے جاتے ہیں۔ تاہم، یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ سلمیٰ تنویر سے پہلے ایک اور شخص اسی قسم کا دعویٰ کرنے کے بعد پشاور کی ایک عدالت میں گذشتہ برس قتل کر دیا گیا تھا۔ اس شخص نے کئی سال قبل نبوت ہی کا دعویٰ کیا تھا اور یہ ایک امریکی شہری بھی تھا۔ اس کے قاتل نے عدالت کے اندر گھس کر اس کو گولی ماری تھی اور احاطۂ عدالت میں پستول ایک وکیل لے کر آیا تھا جس نے ملزم کو گولی مارنے کے لئے اس نوجوان کو یہ فراہم کی۔ واضح رہے کہ پشاور میں قتل ہونے والا شخص کئی برس قبل ہی سرِ عام یہ اعلان کر چکا تھا کہ اس نے غلطی کی تھی اور یہ کہ وہ اپنے کیے کی معافی مانگ چکا تھا اور اب دائرۂ اسلام میں داخل ہو چکا تھا۔ اس نے یہ معافی علاقے کے ایک معروف عالمِ دین کی موجودگی میں مانگی اور عالمِ دین نے بھی عوام کو یہ تلقین کی کہ اب یہ شخص رجوع کر چکا ہے لہٰذا اسے معاف کر دیا جائے اور اس کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا جائے۔ تاہم، اس کو عدالت کے احاطے میں قتل کر دیا گیا۔ بعد ازاں وکلا اور پولیس افسران نے قاتل کے ساتھ فخریہ انداز میں تصاویر بھی بنائیں۔

ایک اور پروفیسر کو 2019 میں بہاولپور میں ایک نوجوان طالبِ علم نے اس وقت چھریاں مار کر قتل کر دیا تھا جب انہوں نے کالج میں نئے آنے والے طلبہ کے اعزاز میں دی گئی پارٹی کا دفاع کیا تھا اور طالبِ علم نے اسلامی شعائر کا انکار کرنے کا الزام لگا کر خود ہی ان کو قتل کر دیا تھا۔ 2014 کی ایک رپورٹ کے مطابق 1990 سے لے کر تب تک 62 افراد توہین کے الزام میں قتل ہو چکے تھے اور اس تعداد میں گذشتہ سات سال میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

Tags: توہینِ مذہبختم نبوتسزائے موتلاہور سکول ٹیچر کا نبوت کا دعوینبوت کا دعویٰ
Previous Post

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے استعفیٰ دے دیا

Next Post

کیا افغان طالبان پاکستان کو اپنی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے دیں گے؟

نیا دور

نیا دور

Related Posts

‘ایک آدھ مزید گرفتاری کے بعد عمران خان مذاکرات کی میز پر آ جائیں گے’

‘ایک آدھ مزید گرفتاری کے بعد عمران خان مذاکرات کی میز پر آ جائیں گے’

by نیا دور
جنوری 26, 2023
0

پرویز الہیٰ کو اپنی وزارت اعلیٰ کے کھو جانے کا بڑا دکھ ہے۔ جب منظور وٹو نے 15 سیٹوں سے وزارت اعلیٰ...

فواد چودھری پہلے گرفتار ہو جاتا تو پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہوتی، پرویزالہی

فواد چودھری پہلے گرفتار ہو جاتا تو پنجاب اسمبلی تحلیل نہ ہوتی، پرویزالہی

by نیا دور
جنوری 26, 2023
0

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے پی ٹئ آئی کے رہنما فواد چودھری کی گرفتاری کے بارے میں کہا ہے...

Load More
Next Post
کیا افغان طالبان پاکستان کو اپنی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے دیں گے؟

کیا افغان طالبان پاکستان کو اپنی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے دیں گے؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In