'مجھے سات سالوں سے دھمکایا جا رہا تھا، ویڈیو سکینڈل کے بعد میری بیوی ڈپریشن میں چلی گئی'

'مجھے سات سالوں سے دھمکایا جا رہا تھا، ویڈیو سکینڈل کے بعد میری بیوی ڈپریشن میں چلی گئی'
مسلم لیگ ن کے رہنما زبیر عمر نے کہا ہے کہ مجھے اور میرے اہلخانہ کو گزشتہ سات سالوں سے دھمکایا جا رہا تھا کہ ہمارے پاس یہ چیزیں موجود ہیں لہذا آپ پیچھے ہٹ جائیں۔ مجھے کہا گیا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ سیاست سے علحیدگی اختیار کر لیں۔

مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئے ہیں اور ویڈیو لیک ہونے پر تفصیلی گفتگو کی۔

محمد زبیر سے اینکر منصور علی خان نے سوال کیا کہ ویڈیو لیک ہونے کے بعد آپ کے بھائی اسد عمر کا کیا ری ایکشن تھا جن کا تعلق مخالف جماعت سے ہے۔جس کا جواب دیتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ اس واقعے کے بعد اسد عمر کے لیے بھی مشکل صورتحال تھی۔

لیکن میں یہ ضرور بتا دوں کہ یہ واقعہ ایک دم نہیں ہوا بلکہ مجھے اور میرے اہلخانہ کو گذشتہ سات سالوں سے دھمکایا جا رہا تھا کہ ہمارے پاس یہ چیزیں موجود ہیں لہذا آپ پیچھے ہٹ جائیں۔مجھے کہا گیا کہ ہم چاہتے ہیں آپ سیاست سے علحیدگی اختیار کر لیں۔

لیکن میں بالکل پیچھے نہیں ہٹوں گا۔عمران خان اور دیگر سیاسی جماعتوں کا مقابلہ کروں گا۔ محمد زبیر نے مزید کہا کہ کسی بھی شخص کی فیملی یہ چیزیں برداشت نہیں کرتی۔

سکینڈل کے بعد میری اہلیہ کی حالت بہت خراب ہوئی ،میں یہی کہوں گا کہ آپ میرے ساتھ سیاست کریں۔ آپ میری سیاست کو تہس نہس کر دیں میں برداشت کروں گا لیکن جو کچھ کیا گیا یہ میرے خاندان کے لیے برداشت کرنا بہت مشکل تھا۔ ویڈیو سکینڈل کے بعد میری بیوی ڈپریشن میں چلی گئی۔

ویڈیو سکینڈل کے بعد میری بیٹی کا رو رو کر برا حال ہوگیا۔ اگر میری واقعی ہی کوئی نازیبا ویڈیو تھی تو اس کو ریلیز کر دیتے لیکن جس طرح پیکج بنا کر ویڈیو کو اپلوڈ کیا گیا اس سے واضح تھا کہ سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے۔

ویڈیو پیکج میں کہا گیا کہ میں نواز شریف کا سپاہی ہوں۔ ملک کے ایک انتہائی معزز بزنس مین کا نام بھی مجھ سے جوڑا گیا کہ وہ مجھے خواتین لا کر دیتا تھا۔ محمد زبیر نے مزید کہا کہ میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اس موقع پر میرا ساتھ دیا۔ مریم نواز نے بھی کہا کہ آپ کی جماعت آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور جب مریم نواز نے کہا کہ محمدزبیر میرے ترجمان رہیں گے تو اس سے بڑھ کر میرے لئے اور کوئی بات نہیں تھی۔

محمد زبیر نے مزید کہا کہ خاتون صحافی غریدہ فاروقی سمیت جن خواتین کا بھی اس معاملے سے نام جوڑا گیا مجھے اس پر بہت افسوس ہے۔ محمد زبیر نے ایف آئی اے میں جانے کے سوال پر کہا کہ کیا میں اس ایف آئی اے سے رابطہ کروں جس کے سربراہ شیخ رشید ہیں۔کیا میں تحقیقات کے لئے ان لوگوں کے پاس جاؤں جو اس سارے کام کے پیچھے ہیں۔

انہوں نے مزید کیا کہا دیکھئیے اس ویڈیو میں :

https://www.youtube.com/watch?v=F-feVHdRRkY&feature=youtu.be