ایک پرائمری سکول تک نہیں بنا سکے، الیکشن میں عوام کا سامنا کیسے کرینگے: پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا شکوہ

ایک پرائمری سکول تک نہیں بنا سکے، الیکشن میں عوام کا سامنا کیسے کرینگے: پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا شکوہ
تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی جواد حسین نے شکوہ کیا ہے کہ ہم اپنے حلقے میں ایک پرائمری سکول تک نہیں بنا سکے، الیکشن میں لوگوں کا سامنا کیسے کرینگے۔

یہ بات انہوں نے خیبر پختونخواہ کے ضم شدہ قبائلی اضلاع (سابقہ فاٹا) کے لئے بنائی گئی پارلیمان کی خصوصی کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

ضلع اورکزئی سے پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی جواد حسین نے کمیٹی میں شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ حقوق سے محروم قبائلی علاقوں میں ضم ہونے کے باجود ترقی نہیں ہو رہی ہے، میں حکمران جماعت کا حصہ ہوں لیکن صوبے اور وفاق میں ہماری حکومت ہونے کے باوجود ہم حلقے میں ایک پرائمری سکول تک نہیں بنا سکے تو 2023ء کے عام انتخابات میں ہم ووٹروں کا سامنا کیسے کرینگے؟

واضح رہے کہ قبائلی اضلاع کی ترقی اور مسائل کے لئے بنائی گئی خصوصی کمیٹی میں قبائلی اضلاع سے صوبائی اسمبلی کے ممبران کو بھی خصوصی دعوت پر بلایا گیا تھا۔

کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ہوئے حکمران جماعت کے ایم این اے جواد حسین نے مزید کہا کہ قبائلی اضلاع کے مسائل جوں کے توں ہیں، حکومت نے اس کو حل کرنے کے لئے کوئی لائحہ عمل نہیں بنایا اور مسائل میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے علاقوں میں صحت کے مسائل بھی ہیں لیکن ہم اس شعبے میں گزشتہ تین سال میں کوئی تبدیلی نہیں لاسکے اور نہ اس مد میں کوئی کام ہوا۔

انھوں نے کہا کہ اس کارگردگی کے ساتھ ہم 2023ء کے عام انتخابات میں میدان میں اتریں گے تو ہمیں معلوم ہے کہ نتائج کیا ہونگے؟ جب آپ حلقے میں کام نہیں کر پاتے تو نتائج کا آپ کو پہلے سے پتا ہوتا ہے کہ آپ کے ساتھ انتخابات میں کیا ہوگا۔