'عمران خان کو لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو ہی بطور ڈی جی آئی ایس آئی قبول کرنا ہوگا'

'عمران خان کو لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو ہی بطور ڈی جی آئی ایس آئی قبول کرنا ہوگا'
مزمل سہروردی نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی میں پسند ناپسند نہیں ہوتی، عمران خان کو لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کو ہی بطور ڈی جی آئی ایس آئی قبول کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی کے ٹرانسفر آرڈرز میں جوائننگ کی تاریخ درج ہوتی ہے،۔ پاکستان آرمی میں ایک طریقہ کار اور ماضی کی مثالیں موجود ہیں۔ جنرل حمید گل صاحب نے دو دن کی تاخیر کی تھی تو انھیں شوکاز جاری کر دیا گیا تھا، پاک آرمی میں ڈسپلن ہی پہلی چیز ہے۔

یہ بات انہوں نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے جو آرڈرز کر دیئے ہیں، ان پر جو تاریخیں لکھ دی گئی ہیں، ان پر جس افسر نے جوائن کرنا ہے وہ کرے گا، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی بطور کور کمانڈر پشاور مقررہ تاریخ کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان جس عالمی تنہائی کا شکار ہو چکے ہیں وہ اسے غلط میڈیا پلیٹ فارمز کو انٹرویوز میں نظر آتے رہ کر ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عمران خان کا دنیا کو کہنا کہ طالبان کو پیسے دو ورنہ وہ دہشتگردی کرنے لگیں گے، انتہائی غلط بیانیہ ہے۔

ضیغم خان کا پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان کا طالبان کے کابل پر قبضے کے حوالے سے بیان کہ انہوں نے غلامی کی زنجیریں توڑ پھینکی ہیں کو امریکی نمائندگان کانگریس نے ہمارے خلاف استعمال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان تو سٹیبلشمنٹ کے ساتھ ایک پیج کا بیانیہ لے کر چلے اور انہیں ان کے آئینی اختیارات پر کسی اور کے قبضے سے کوئی اعتراض نہیں رہا۔

مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ اب عمران خان کا معمول بن گیا ہے کہ وہ کہیں بھی کچھ بھی کہہ دیتے ہیں، اس سے قبل بھی اسلامی شعائر سے متعلق انہوں نے گفتگو کی، پھر معافی مانگنا پڑی۔

مزمل سہروردی نے ڈاکٹر عبدالقدیر کے انتقال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس ملک کو ناقابل تسخیر بنانے میں کردار ادا کیا، اس شخص کو صدر نہ بناتے کوئی یونیورسٹی ہی اس کے نام کی بنا دیتے۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کو بھی ان کے جنازے میں شریک ہونا چاہیے تھا۔