قوم 200 روپےکا پیٹرول بھی برداشت کرلے گی، حکومت فیصل واوڈا کے مشورے پر عمل پیرا

قوم 200 روپےکا پیٹرول بھی برداشت کرلے گی، حکومت فیصل واوڈا کے مشورے پر عمل پیرا
سینیٹر فیصل واوڈا نے دو سال قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ قوم پیٹ پر پتھر بھی باندھ لے گی اور 200 روپے کا پیٹرول بھی برداشت کرلے گی لیکن کرپٹ حکمرانوں کو برداشت نہیں کرے گی۔ اب لگتا ہے حکومت ان ہی کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے آئے روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کئے جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بوجھ ڈالتے ہوئے پیٹرول کی قیمت 137 روپے 79 پیسے کر دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفیکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔

2 مئی 2019ء کو مہمند ڈیم منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ ملک کو اندھیروں میں دکھیلنے والے ڈاکو ہمیں درس دے رہے ہیں کہ حکومت کا نظم ونسق کیسے چلانا ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا تھا کہ یہ قوم ملک کے لیے مہنگائی سمیت ہر پریشانی برداشت کرنے کے لیے تیار ہے۔



انہوں نے اپنے خطاب میں دعویٰ کیا تھا کہ سابق حکمرانوں کا احتساب عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ عوام کہتے ہیں کہ ہم پیٹ پر پتھر بھی باندھ لیں گے اور 200 روپے کا پیٹرول بھی برداشت کر لیں گے لیکن احتساب کا عمل کسی صورت ختم نہ کیا جائے۔

اب پتا نہیں سینیٹر فیصل واوڈا صاحب یہ دور کی کوڑی کہاں سے لائے تھے۔ تاہم ان کی مستقبل بینی کو عوام مان گئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اس حکومت سے کوئی بعید نہیں کہ آئندہ پیٹرول کی قیمت 200 سے بھی تجاوز کر جائے۔

یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ عمران خان عوامی مسائل کو حل کرنے کا دعویٰ کرتے اقتدار میں آئے تھے۔ وہ مہنگائی کی وجہ سابق حکمرانوں کی کرپشن کو قرار دیتے تھے لیکن ان کی صاف وشفاف حکومت بھی مہنگائی کنٹرول نہ کر سکی۔

عمران خان کے اقتدار سے قبل پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر نظر دوڑائی جائے تو 2018ء میں نگران حکومت پیٹرول کی قیمت 100 روپے تک لے آئی تھی۔ اس حساب سے گزشتہ 3 سالوں میں کپتان حکومت اب تک لگ بھگ 38 روپے کا اضافہ کر چکی ہے۔