ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجم سیٹھی سے 35 پنکچرز کے الزام پر معذرت کر لی

ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجم سیٹھی سے 35 پنکچرز کے الزام پر معذرت کر لی
سینیئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے ٹی وی چینل GNN پر اپنے پروگرام Live with Dr Shahid Masood میں بات کرتے ہوئے دی فرائیڈے ٹائمز کے مدیر نجم سیٹھی سے 35 پنکچرز لگانے کے الزام پر معذرت کر لی۔

پیر کی شام اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ وہ نجم سیٹھی سے معذرت خواہ ہیں کیونکہ انہوں نے 2013 کے انتخابات کے بعد یہ الزام لگایا تھا کہ نجم سیٹھی جو ان انتخابات کے لئے قائم کی گئی نگران حکومت میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ تھے، انہوں نے انتخابات میں 35 پنکچرز لگا کر ن لیگ کی مدد کی تھی۔

شاہد مسعود کا کہنا تھا کہ ان کو یہ خبر جن ذرائع سے ملی تھی، وہ وقت آنے پر بھاگ کھڑے ہوئے اور وہ ڈھونڈتے ہی رہ گئے۔ "جس طرح سیٹھی صاحب کی ایک چڑیا ہے، میرا بھی آپ ایک کبوتر کہہ لیں جس نے مجھ سے یہ بات کی تھی۔ بات جن صاحب کی طرف سے آئی تھی ان سے میں یہ امید نہیں رکھتا تھا کہ وہ ایسی بات کریں گے۔ بعد میں ان کو ڈھونڈتا رہا وہ ایسے غائب ہوئے کہ ملے ہی نہیں"۔

شاہد مسعود نے مزید کہا کہ وہ نجم سیٹھی سے معذرت خواہ ہیں اور وہ جب بھی لاہور آئیں گے تو ان سے ضرور ملیں گے۔ " نجم سیٹھی سے انتہائی قریبی تعلق رہا ہے۔ جب 2002 یا 03 میں پہلی مرتبہ مجھ پر پابندی لگی تو عرفان صدیقی صاحب نے اردو میں اور انگریزی میں نجم سیٹھی نے کالم لکھا تھا۔ میری ان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے مجھے کہا کہ آپ نے تو عجیب کی بات ساری۔ تو مجھے احساس ہوا کہ ان کو اس بات سے کتنی تکلیف ہوئی تھی۔ تو آج میں ان سے دست بستہ معذرت طلب کرتا ہوں اس شرط پر کہ جب میں لاہور جاؤں تو جگنو بھابھی مجھے چائے ملائیں گی"۔



یاد رہے کہ 2013 کے انتخآبات کے بعد نجم سیٹھی پر تحریکِ انصاف کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ پنجاب کی 35 نشستوں پر ان کے خلاف دھاندلی کروائی گئی اور اس کا مرکزی کردار نجم سیٹھی تھے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے بھی یہی بات کہی تھی۔ بعد ازاں جب 2014 کے دھرنے کے نتیجے میں سپریم کورٹ کا کمیشن قائم کیا گیا تو ایک موقع پر عمران خان نے جیو نیوز پر حامد میر سے بات کرتے ہوئے اس الزام کو واپس لے لیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ایک سیاسی بات تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ "وہ ایک سیاسی بات تھی۔ پویا نے سیمسن کو کہا، سیمسن نے ہم سے کہا، وہ ٹوئیٹ ہو گیا"۔ البتہ بات محض اتنی سادہ نہیں تھی کیونکہ عمران خان اور ان کے ساتھی قریب دو سال تک یہ الزام دہراتے رہے تھے اور 126 دن کے دھرنے کے دوران درجنوں مرتبہ یہ بات انہوں نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر کی تھی۔