ٹی ایل پی سے دہشتگرد گروپوں کی طرح نمٹا جائے گا: وزیر اطلاعات فواد چودھری

ٹی ایل پی سے دہشتگرد گروپوں کی طرح نمٹا جائے گا: وزیر اطلاعات فواد چودھری
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی) ایک عسکریت پسند گروپ ہے، اس کیساتھ سیاسی برتائو نہیں کیا جا سکتا۔ باقی دہشتگرد گروپوں کی طرح اس سے نمٹا جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ کوئی ریاست پاکستان کو کمزور سمجھنے کی کوشش نہ کرے۔ تمام اداروں کا فرض ہے کہ اپنا کردار ادا کریں۔ پچھلی بار بھی ٹی ایل پی کے مشتعل کارکنوں نے 6 پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس اہم معاملے پر بھی جعلی اور جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ فیک نیوز پھیلانے کا کلچر برداشت نہیں سختی سے نمٹیں گے۔ ٹی ایل پی کو بھارت سے سوشل میڈیا سپورٹ مل رہی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احتجاج کی آڑ میں پولیس والوں کو مارنا ظلم ہے، راستے بند کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔

وزیراعظم نے یہ بات اپنے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران کہی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹی ایل پی مظاہرین کیساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ جہلم سے آگے کسی صورت نہیں آنے دیا جائے گا، مظاہرین کوروکنے کے لئے رینجرز کو بھی استعمال کیاجائے گا۔

وزیر داخلہ کی سربراہی میں وزراء کی کمیٹی کالعدم ٹی ایل پی سے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کابینہ کو کالعدم تنظیم کے ساتھ موجودہ ڈیڈ لاک سے آگاہ کیا۔

کابینہ کو معاملہ سے متعلق قانونی امور سے بھی آگاہ کیا گیا۔ کابینہ اراکین کا کہنا تھا کہ جانی و ملکی املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو رعایت نہیں دینی چاہیے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے کالعدم تنظیم کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا اور فیصلہ کیا کہ ریاست کی رٹ ہر حال میں قائم رکھی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ احتجاج کی آڑ میں پولیس والوں کو مارنا ظلم ہے، حکومت چاہتی ہے مذاکرات سے معاملات حل ہوں، راستے بند کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائےگا، ایسے مطالبات تسلیم نہیں کئے جا سکتے جو پاکستان کے مفاد میں نہ ہوں۔