کالعدم ٹی ایل پی ریلی، رینجرز کو مظاہرین کیخلاف اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت مل گئی

کالعدم ٹی ایل پی ریلی، رینجرز کو مظاہرین کیخلاف اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت مل گئی
پنجاب میں رینجرز کو کالعدم ٹی ایل پی ریلی کے مظاہرین کیخلاف اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت مل گئی، رینجرز پرحملے کی صورت بوقت ضرورت کم سے کم اسلحہ استعمال کیا جا سکے گا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ ریاست عوام کے جان ومال کے تحفظ کی ذمے داری ہرصورت نبھائے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو امن وامان قائم کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے، انہوں نے کہا کہ عوام کے معمولات زندگی متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ریاست عوام کے جان ومال کے تحفظ کی داری ہر صورت نبھائے گی۔

دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے 8 اضلاع میں رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے قواعد ضوابط طے کر دئیے جس کے تحت رینجرز کے تعینات ذمہ داران کے پاس بوقت ضرورت کم سے کم اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔

مقامی کمانڈر پولیس فورس یا رینجرز پر حملہ ہونے کی صورت میں اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت دے سکے گا۔ نئی صورتحال میں رینجرز اور پولیس کے ذمہ داران کے پاس انسداد دہشت گردی کے تحت کام کرنے کے اختیارات بھی ہوں گے۔

رینجرز کا کردار معاون فورس کے طور پر ہوگا، بوقت ضرورت فرنٹ فورس کے طور پر بھی کام کرے گی۔ صوبائی حکومت نے وزارت داخلہ پنجاب کو صوبہ میں رینجرز تعینات کرنے کی تحریری درخواست دی تھی۔صوبائی حکومت کی درخواست کی روشنی میں رینجرز کو تعینات کیا گیا۔ پنجاب میں رینجرز کو اینٹی ٹیررازم ایکٹ 1997 کے سیکشن 4/2 کے تحت اور آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 147 کے تحت تعینات کیا گیا۔ پنجاب میں تعینات کی جانے والی رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت خصوصی اختیارات سونپے گئے۔