ٹی ایل پی کا معاملہ: علمائے کرام کا وزیراعظم سے احتجاج، فواد چودھری اور طاہر اشرفی کو میٹنگ سے اٹھا دیا گیا

ٹی ایل پی کا معاملہ: علمائے کرام کا وزیراعظم سے احتجاج، فواد چودھری اور طاہر اشرفی کو میٹنگ سے اٹھا دیا گیا
ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے معاملے پر وزیراعظم کیساتھ ملاقات میں علمائے کرام کے اعلیٰ سطح وفد نے فواد چودھری اور علامہ طاہر اشرفی کی موجودگی پر شدید احتجاج کیا جس کے بعد مجبوراً دونوں شخصیات کو اٹھ کر وہاں سے جانا پڑا۔

خبریں ہیں کہ علمائے کرام کے وفد نے دونوں اعلیٰ حکومتی شخصیات کی موجودگی میں وزیراعظم سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد وزیراعظم نے دونوں شخصیات کو مذاکرات میں شریک نہ ہونے کی ہدایت کی۔

اس اہم ملاقات میں علما نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ کو صحیح حالات سے آگاہ نہیں کیا جا رہا۔ حکومتی شخصیات کے بیانات حالات خراب کر رہے ہیں، مذاکرات کیلئے مکمل اختیارات دیے جائیں۔ علمائے کرام کا کہنا تھا کہ پولیس اور کالعدم جماعت کے جو لوگ فوت ہوئے وہ پاکستانی اور ہمارے بھائی تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فرانسسی سفیر کو نکالنا کسی مسئلے کا حل نہیں اور نہ انہیں نکال سکتے ہیں۔ فرانس سے لڑائی بین الاقومی طور  پر پاکستان کو تنہا کر دے گی۔

https://twitter.com/IUsmanKhan786/status/1454422037867466752?s=20

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ٹی ایل پی سربراہ سعد رضوی کے مقدمات عدالتوں میں ہیں۔ عدالتیں سعد رضوی کو رہا کر دیں تو کوئی اعتراض نہیں، مجھے کوئی بلیک میل نہیں کر سکتا، نہ میں بلیک میل ہوں گا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ پولیس کو سختی سے گولی چلانے سے منع کیا مگر دوسری طرف سے گولیاں ماری گئیں۔ پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد فورس میں بد دلی پھیل گئی، اس کی وجہ سے رینجرز کو حکم دینا پڑا، آپ ان کے لوگوں کو سمجھائیں کہ خون خرابے سے باز رہیں ، انہیں سمجھائیں تشدد کی طرف نہ خود جائیں نہ ریاست کو لے کر جائیں، جائز مطالبات ماننے میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق علما آج اسلام آباد میں ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی سے ملاقات کریں گے اور انہیں وزیرا عظم اور صدر کے پیغام سے آگاہ کریں گے۔