تحریک لبیک پاکستان کے نام کیساتھ سے ”کالعدم“ کا لفظ ہٹانے کی منظوری

تحریک لبیک پاکستان کے نام کیساتھ سے ”کالعدم“ کا لفظ ہٹانے کی منظوری
حکومت پنجاب نے تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی) کے نام کیساتھ سے ”کالعدم“ کا لفظ ہٹانے کی منظوری دے دی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزارت داخلہ کو سفارشات بھجوانے کیلئے سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کردی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی اجازت کے بعد محکمہ داخلہ وفاق کو خط لکھے گا۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مذہبی جماعت کے نام کے ساتھ کالعدم ہٹانے اور پابندی ختم کرنے کے لیے ارسال گئی سمری کی ابتدائی منظوری دیتے ہوئے کابینہ سے منظوری لینے کا حکم دیا تھا۔

محکمہ سروسزکیبنٹ ونگ پنجاب نے تمام وزرا کو منظوری کیلئےسمری بھجوائی، جس میں سفارش کی گئی تھی کہ مذہبی جامعت کے ساتھ کالعدم کا لفظ ہٹایاجائے۔

گذشتہ روز حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان معاہدے پرعملدرآمد سےمتعلق پنجاب سب کیبنیٹ کمیٹی امن وامان اجلاس میں پیشرفت بھی ہوئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مذہبی جماعت کے مزید 100 کارکنان کو رہا کرنے کی منظوری دیدی گئی۔

مذہبی جماعت کے 90 افراد کے نام فورتھ شیڈول کی فہرست سے خارج کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی۔اس کے علاوہ 7 اے ٹی اے کے تحت درج چار ایف آئی آرز سے نام خارج کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس کی سربراہی صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کی۔

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ظفر نصراللہ، آئی جی پنجاب رائو سردار اور دیگر شریک بھی ہوئے۔اجلاس میں مذہبی جماعت سے متعلق اسٹیرنگ کمیٹی کے فیصلوں سے متعلق جائزہ لیا گیا۔اس کے ساتھ ساتھ اجلاس میں فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی مانیٹرنگ سے متعلق اہم احکامات بھی جاری کیے گئے۔اس سے قبل بھی محکمہ داخلہ نے پنجاب میں مذہبی جماعت کے 800 سے زائد کارکنوں کی رہائی کافیصلہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق قتل کے مقدمے میں نامزد کارکنان رہا ہونے والوں میں شامل نہیں ہے۔