وزیراعظم نے چینی مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف نوٹس لے لیا

وزیراعظم نے چینی مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف نوٹس لے لیا
وزیراعظم عمران خان نے چینی مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت نوٹس لیتے ہوئے کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت پرائسز کنٹرول سے متعلق اجلاس ہوا جس میں انہوں نے چینی مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ شوگر فیکٹریز کنٹرول ترمیمی ایکٹ 2019 اور قوانین پر ہر صورت عملدر کیا جائے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی اور ضلعی حکومت فیلڈ میں نظر آئیں۔وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی مارکٹ میں اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔پاکستان درآمدی اشیا پر انحصار کرتا ہے اس لیے مقامی مارکیٹ پر اثر آیا۔

انہوں نے کہا حکومت غریب طبقے پر بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

۔وزیر اعظم نے کہا کہ احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈ، صحت کارڈ اور احساس پروگرام کی دیگر اسکیمیں غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے جاری کی گئی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ عوام کے سامنے حقائق اور اعداد و شمار پیش کیے جائیں۔قانون کے مطابق ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کریں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چینی کا مکمل سٹاک مارکیٹ میں فروخت کے لئے لایا جائے۔

15 نومبر سے ملک بھر میں گنے کی کرشنگ کا آغاز کیا جائے اور کرشنگ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور مہنگائی کے اثرات کا احساس رکھتی ہے۔یا جائیگا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کے ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کرنے والے افراد کے خلاف سخت قانونی چارہ جوئی کی جائیگی۔ وفاقی وزراء محمد حماد اظہر، فواد حسین، مخدوم خسرو بختیار، سید فخر امام، ڈاکٹر فروغ نسیم، مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، مشیر داخلہ مرزا شہزاد اکبر، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، چیئرمین ایف بی آر موجود تھے ویڈیو لنک سے چیف سیکرٹری پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے سینئر افسران شریک ہوئے۔