مسلم لیگ ق نے حکومت سے الگ ہونے کا حتمی فیصلہ کر لیا

مسلم لیگ ق نے حکومت سے الگ ہونے کا حتمی فیصلہ کر لیا
حکومت کی مرکز اور پنجاب میں اتحادی جماعت مسلم لیگ ق نے حکومتی جماعت سے بڑھتے ہوئے تناؤ کے باعث حکومت سے الگ ہو کر آئندہ ہونے والے عام انتخابات کی تیاریاں شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایکسپریس ٹریبون میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ق) نے یہ فیصلہ گزشتہ روز چوہدری پرویز الہیٰ کی زیر قیادت ہونے والی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ کے بعد کیا۔

مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کے تمام شرکا نے سپیکر پنجاب اسمبلی کے حکومت سے علیحدگی سے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

گزشتہ روز ہونے والی میٹنگ میں کہا گیا تھا کہ مہنگائی اور بیروزگاری میں اضافہ قابل تشویش ہے اس لئے حکومت کے ساتھ چلنا مشکل ہوتا جارہا ہے، عوامی نمائندے اپنے حلقوں میں عوام کا سامنا کیسے کریں ؟عام آدمی کو ریلیف نہ دیا گیا تو حالات مزید خراب ہونگے جبکہ اہم اجلاس میں فیصلوں کا اختیار چودھری پرویز الہٰی کو سونپ دیا گیا تھا۔

گزشتہ روز لاہور میں پاکستان مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا،مسلم لیگ پنجاب کے صدر چودھری پرویزالٰہی نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ تمام ارکان نے چودھری شجاعت حسین کی صحت یابی کیلئے دعا کی۔

اجلاس میں مسلم لیگی ارکان اسمبلی نے بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور مہنگائی ،ڈالر، پٹرول، بجلی اور گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور امن و امان کی ابتر صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا ۔

اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ ان تمام وجوہات کی بنا پر حکومت کے ساتھ چلنا مشکل ہوتا جا رہا ہے ، عوامی نمائندے اپنے حلقوں میں عوام کا سامنا کیسے کریں ، عام آدمی اذیت میں مبتلا ہے جبکہ حکومت عوامی مشکلات کے تدارک میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ حکومت نان ایشوز کو ایشوز بنا کر عام آدمی کے زخموں پر نمک چھڑک رہی ہے ، عام آدمی کو ریلیف نہ دیا گیا تو حالات مزید بگڑیں گے ، حکومت سنجیدگی سے ان تمام ایشوز کا فی الفور ازالہ کرے ۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تمام ارکان اسمبلی کی جانب سے فیصلوں کا اختیار چودھری پرویزالٰہی کو دیدیا گیا جبکہ اجلاس میں وفاقی وزراء طارق بشیر چیمہ ،مونس الٰہی اور سینیٹر کامل علی آغا شریک ہوئے۔

ارکان قومی اسمبلی سالک حسین، حسین الٰہی اور مسز فرخ خان ،صوبائی وزراء حافظ عمار یاسر اور باؤ رضوان ،ارکان پنجاب اسمبلی ساجد احمد خان بھٹی، عبداللہ یوسف وڑائچ ،ڈاکٹر محمد افضل اور احسان الحق چودھری ،شجاعت نواز اجنالہ اور خدیجہ عمر مفتی عبیدالرحمٰن اورشافع حسین بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔