ثاقب نثار فرشتہ نہیں، معاملات سامنے آئیں گے تو تہلکہ مچ جائے گا: کامران خان

ثاقب نثار فرشتہ نہیں، معاملات سامنے آئیں گے تو تہلکہ مچ جائے گا: کامران خان
سینئر صحافی کامران خان نے کہا ہے کہ ثاقب نثار فرشتہ نہیں، معاملات سامنے آئیں گے تو تہلکہ مچ جائے گا۔

اپنے ٹوئٹر سے ٹویٹ کرتے ہوئے کامران خان نے لکھا کہ 'جب جسٹس رانا شمیم مبینہ حلفیہ بیان کی کہ سابق چیف جسٹس ثا قب نثار نے ہائیکورٹ کے جج کو نواز شریف مریم بی بی کی ضمانت نہ لینے کا حکم دیا تحقیقات ہوگی مگر مجھے اس بابت زرہ برابر شک نہیں کہ ثاقب نثار کوئی فرشتہ نہیں تھے انکے دور کے معاملات سامنے آئیں گے تو ملک میں تہلکہ مچ جائے گا۔'

https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1460151516287815681

یاد رہے کہ اس سے قبل کامران خان نے ثاقب نثار کے بارے میں لکھا تھا کہ ثاقب نثار کے دور میں پاکستان میں جو انصاف کا بول بالا ہوا وہ تا ابد یاد رکھا جائے گا۔



 

خیال رہے کہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔

سابق چیف جسٹس نے اپنے رد عمل میں کہا تھا کہ میرے متعلق رپورٹ ہونے والی خبرحقائق کے منافی ہے، سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کے سفید جھوٹ پرکیا جواب دوں۔

ثاقب نثار نے کہا تھا کہ رانا شمیم بطورچیف جسٹس گلگت بلتستان ایکسٹینشن مانگ رہے تھے جو میں نے منظورنہیں کی اور ایک مرتبہ رانا شمیم نے مجھ سے ایکسٹینشن نا دینے کا شکوہ بھی کیا تھا۔

دوسری جانب سابق چیف جج جی بی رانا شمیم نے سابق چیف جسٹس کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار گلگت میں میرے مہمان تھے، میں نے ثاقب نثار کے گلگت آنے پر کوئی سرکاری خرچ نہیں کیا، جبکہ قانون کے مطابق ان کے پاس مجھے توسیع دینے کا اختیار ہی نہیں تھا۔