’کسو، کسو‘ کی شوٹنگ کے دوران دم گھٹنے لگا اور جسم پر نشانات پڑ گئے، نورا فتیحی

’کسو، کسو‘ کی شوٹنگ کے دوران دم گھٹنے لگا اور جسم پر نشانات پڑ گئے، نورا فتیحی
مراکشی نژاد کینڈین بولی ڈانسر نورا فتیحی نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں ان کے ریلیز کیے گئے گانے ’کسو کسو‘ کی شوٹنگ کے دوران لباس کی وجہ سے ان کا دم گھٹنے لگا تھا۔

نورا فتیحی کے گانے ’کسو کسو‘ کو 10 نومبر کو ریلیز کیا گیا تھا، ان کا مذکورہ گانا آنے والی بولی وڈ فلم ’ستیہ میو جیتے ٹو‘ میں شامل ہے۔

بھارتی اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق گانے کی ریلیز کے ایک ہفتے بعد نورا فتیحی نے جاری کردہ بیان میں ’کسو کسو‘ کی شوٹنگ کو کیریئر کی بدترین شوٹنگ قرار دیا۔

انہوں نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ گانے کی شوٹنگ کے دوران بھاری اور مشکل لباس کی وجہ سے ان کے جسم پر نشانات پڑ گئے جب کہ ان کا دم گھٹنے لگا تھا۔

اداکارہ کے مطابق شوٹنگ کے دوران زخم رسنا یا پھر مشکلات پیش آنا معمول کی بات ہے مگر ’کسو کسو‘ کی شوٹنگ کے دوران انہیں جو لباس پہنایا گیا، وہ کافی مشکل تھا، جس وجہ سے ان کا دم گھٹنے لگا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ مشکل لباس میں 6 گھنٹے تک گانے کی شوٹنگ کرتی رہیں، تاہم بعد ازاں انہوں نے دیکھا کہ ان کے جسم پر کافی گہرے زخموں کے نشانات پڑ گئے تھے۔



نورا فتیحی کے مطابق انہوں نے گانے کے بعض مناظر کے اندر جو ٹوپی پہن رکھی تھی، اسے ان کے گردن میں پہنے ہار سے باندھ دیا گیا تھا، جس وجہ سے انہیں ایسا محسوس ہوتا رہا، جسے کسی نے ان کے گلے میں رسی باندھ دی ہو۔

ڈانسر و اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے تمام مشکلات کے باوجود ترتیب وار گانے کی شوٹنگ کے سین ریکارڈ کروائے، تاہم بعد میں انہوں نے جائزہ لیا تو انہیں جسم پر زخموں کے گہرے نشانات ملے۔

https://www.youtube.com/watch?v=RgzLnmTaCAU

مذکورہ گانے سے قبل نورا فتیحی نے جولائی 2019 میں ریلیز کیے گئے گانے ’ساقی، ساقی‘ کی شوٹنگ کے دوران پیش آئی مشکلات پر بھی بات کی تھی اور بتایا تھا کہ انہیں آگ کے گولوں اور شعلوں کے ساتھ رقص کرنے کا کہا گیا تھا جب کہ انہیں تیاری کرنے کے لیے بھی صرف تین دن دیے گئے تھے۔

 



’ساقی ساقی‘ کو بولی وڈ فلم ’بٹلا ہاؤس‘ میں شامل کیا گیا تھا، جس میں ڈانسر آگ کے ساتھ رقص کرتی دکھائی دی تھیں۔

اس سے قبل وہ ’دلبر‘ سمیت دیگر بولی وڈ گانوں کی شوٹنگ کے دوران پیش آنے والی مشکلات کا بھی ذکر کر چکی ہیں۔

نورا فتیحی کو جادوگر ڈانسر کے طور پر بھی پہچانا جاتا ہے اور ان کی پرفارمنس پر مشتمل گانوں کو فلموں کی یقینی کامیابی کی ضمانت بھی سمجھا جاتا ہے۔

نورا فتیحی مراکش میں پیدا ہوئیں، تاہم ان کا زیادہ وقت کینیڈا میں گزرا اور ان کے پاس دونوں ممالک کی شہریت ہے اور بعد ازاں وہ کیریئر بنانے کے لیے بھارت منتقل ہوئیں۔

نورا فتیحی نے 2014 میں بھارت میں ماڈلنگ، اداکاری و ڈانس کیریئر کا آغاز کیا اور اب تک وہ ہندی سمیت ملایلم، تیلگو اور تامل فلموں میں مختصر کرداروں سمیت ان میں آئٹم گانے کر چکی ہیں جب کہ وہ میوزیکل ریئلٹی شوز میں بھی بطور جج اور ڈانس پرفارمر کے طور پر دکھائی دیتی ہیں۔