سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ٹیپ جعلی ہے: مبشر لقمان

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو ٹیپ جعلی ہے: مبشر لقمان
اینکرپرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ میڈیا پر زیر گردش سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو جعلی ہے۔ ایسی آڈیو ٹیپس بنا کر منظر عام پر لانا بہت ہی آسان کام ہے۔

نیا دور ٹی وی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ڈیپ فیک ویڈیو کا معاملہ اس وقت پوری دنیا میں عذاب بنا ہوا ہے۔ اس کے مقابلے میں کسی کی بھی آڈیو بنانا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس ریٹائرڈ ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کی سب سے خاص یہ ہے کہ اس میں دوسرے آدمی کی جو انسرشنز لگائی گئی ہیں اس کا مقصد ہی یہ ہے کہ آڈیو میں بریک آئے اور وہ پکڑی نہ جائیں۔

مبشر لقمان نے کہا کہ یہ مبینہ آڈیو بہت ہی آسان ٹول سے بنائی گئی ہے۔ اس میں مجھے کوئی شک ہی نہیں ہے کہ یہ آڈیو ٹیپ غلط اور جعلی ہے۔ ہمارے سیاستدانوں سے بڑی اس ملک میں فلمیں کوئی نہیں بنا رہا۔ ہم تو ایسے سکرپٹ ہی نہیں بنا سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک عمران خان کو لانے والی باتیں ہیں تو پاکستان میں ووٹ ڈالنے سے زیادہ انھیں گننے والا زیادہ اہم ہوتا ہے، اسی لئے ای وی ایم مشینیں بھی آ رہی ہیں۔

حکومت کی تین سالہ کارکردگی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اور میرے جیسے بہت سے لوگ یہ یقین کرتے تھے کہ اب ہم اچھے وقت کی جانب گامزن ہیں۔ پی ٹی آئی سے ہمیں صرف دو باتوں کی امید تھی جن میں سے ایک احتساب جبکہ دوسرا گڈ گورننس تھا۔

مبشر لقمان نے کہا کہ لیکن افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان دونوں اہم معاملات پر بہت شدید قسم کا کمپرومائز کیا جا رہا ہے۔ پچھلے تین سالوں میں کوئی ایسا کرپٹ آدمی دکھا دیں جس کو نیب پکڑ سکی ہو۔ اس وقت ان کے وزرا کی جو کہانیاں چل رہی ہیں وہ سب کو معلوم ہیں۔

مہنگائی کی چکی میں پسے پاکستانی شہریوں کی حالت زار پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قبر کا حال مردے کو پتا ہوتا ہے۔ میرے جیسا آدمی بھی اس سے متاثر ہو رہا ہے تو ہمارے ملک کا جو مزدور طبقہ ہے، اسے مرنے کیلئے چھوڑ دیا جائے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ حکومت کو چاہیے کہ تین مرلے کے تمام مکانات کو بجلی کا بل معاف کر دے۔ جس شہری کی 25 یا 50 ہزار روپیہ آمدنی ہے، اس سے زندہ رہنے کا حق نہ چھینیں۔