مشہور سائنسدان آئن سٹائن کی نظریہ اضافیت پر تحریریں 11 ملین یورو میں نیلام

مشہور سائنسدان آئن سٹائن کی نظریہ اضافیت پر تحریریں 11 ملین یورو میں نیلام
مشہور سائنسدان البرٹ آئن سٹائن کے اپنے نظریہ اضافیت کو مرتب کرنے کی کوشش کے دوران ریاضی کی مساواتوں کے حساب کتاب پر مشتمل ایک مخطوطہ 11 ملین یورو میں نیلام کر دیا گیا ہے۔

پیرس میں کرسٹی کے نیلام گھر میں ہونے والی فروخت نے دستخط شدہ سائنسی دستاویز کی فروخت کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ یہ صرف دو مقالوں میں سے ایک ہے جو طبیعیات دان کے عظیم سائنسی کارنامے کے نظریاتی کام کو ظاہر کرتا ہے۔

1915ء میں شائع ہونے والے اس نظریے نے خلاء، وقت اور کشش ثقل کے بارے میں بنی نوع انسان کی سمجھ کو بدل دیا تھا۔ یہ مخطوطہ 1913ء اور 1914ء کے درمیان آئن اسٹائن اور اس کے سوئس ساتھی مشیل بیسو نے لکھا تھا، جس نے دستاویز کو سنبھال رکھا تھا۔

کرسٹی نے بیسو کو مخطوطہ کو محفوظ کرنے میں ان کی اعلیٰ سوچ کے لیے تعریف کی ہے۔ نیلام گھر کے ایک ماہر ونسنٹ بیلوئے نے کہا کہ ’’آئن اسٹائن وہ شخص ہے جس نے بہت کم نوٹ رکھے، یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ یہ عظیم کارنامہ مخطوطہ کی شمل میں ہم تک پہنچ گیا ہے۔

نیلام گھر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فروخت نے دنیا بھر سے شائقین کو اپنی طرف متوجہ کیا جنہوں نے مخطوطہ کی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔ تاہم 54 صفحات پر مشتمل اس دستاویز کے خریدار کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ آئن سٹائن کا نظریہ اضافیت کائنات کی پیدائش، سیاروں کے مدار اور بلیک ہولز پر روشنی ڈالتا ہے۔ گزشتہ مئی میں آئن سٹائن کا لکھا گیا ایک خط جس میں تھیوری کی سب سے مشہور مساوات E = mc² (توانائی روشنی کے مربع کی رفتار کے بڑے پیمانے کے برابر ہوتی ہے) 1.2 ملین ڈالر سے زیادہ میں فروخت ہوئی تھی۔