• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, فروری 1, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

دہشتگردی سے متاثرہ سابق فاٹا کے متاثرین تاحال معاوضوں سے محروم

عبداللہ مومند by عبداللہ مومند
نومبر 24, 2021
in خبریں
6 0
0
دہشتگردی سے متاثرہ سابق فاٹا کے متاثرین تاحال معاوضوں سے محروم
33
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

خصوصی کمیٹی برائے سابق فاٹا نے بحالی اور امدادی خدمات کے لیے ادا کیے جانے والے معاوضے کے پیچیدہ اور مبہم عمل پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ریلیف، بحالی اور آبادکاری صوبائی محکمہ خیبر پختونخوا نے شرکا کو خصوبائی حکومت کی جانب سے اب تک شروع کی گئی بحالی کی کوششوں کے بارے میں بتایا۔

RelatedPosts

‘مشرف، کیانی، راحیل شریف اور قمر باجوہ نیک نیتی سے کام کرتے تو دہشت گردی نہ ہوتی’

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کی لائیو پروگرام میں اینکر سے بدزبانی

Load More

انہوں نے کہا کہ اب تک 95 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ ممبران نے ریلیز اور رقم کے آڈٹ کے بارے میں پوچھا جس پر حکام نے جواب دیا کہ دوبارہ آباد کاری کی تمام ذمہ داری پاک فوج کے پاس ہے، ہمیں نہیں معلوم کہ اس کا آڈٹ کیوں نہیں ہو سکا۔

کمیٹی ممبران نے سابق فاٹا میں تباہی اور مسماری کے ازالے کے لیے سروے کے طریقہ کار پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور معاوضے کی ادائیگی کے بارے میں کلیئرنس بھی مانگی۔

کمیٹی نے کہا کہ زمینی حقائق مختلف ہیں کیونکہ مکانات کی تعمیر نو کے لیے کوئی رقم ادا نہیں کی گئی۔ ممبر نے کہا کہ 1200 دکانداروں کو رقم ادا کر دی گئی ہے لیکن صرف میرانشاہ میں کل 6600 دکانیں ہیں جنہیں آج تک ادائیگی نہیں کی گئی۔

کمیٹی نے سابق فاٹا میں عام لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ سابق فاٹا میں معاوضے اور سروے کے حوالے سے اراکین پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیا جائے۔

کمیٹی اراکین نے آئندہ اجلاس پشاور میں منعقد کرنے کی تجویز بھی دی۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر صوبائی حکومت خیبرپختونخوا اور پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ 15 دنوں کے اندر عوامی نمائندوں اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کرے تاکہ انہیں معاوضے اور اب تک کیے گئے سروے سے آگاہ کیا جا سکے۔

افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی جناب صادق خان نے تجویز پیش کی کہ تمام مسائل کو درج کیا جائے اور سابق فاٹا کو درپیش چیلنجز کی یہ فہرست خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت اور ضلعی حکومت کو بھیجی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کی ضرورت ہے۔

ممبر قومی اسمبلی محترمہ شاندانہ گلزار نے کہا کہ یہ کمیٹی سابق فاٹا میں عام لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے تشکیل دی گئی ہے کیونکہ ان کا روزگار خطرے میں ہے۔

رکن کمیٹی نے یہ معاملہ بھی اٹھایا کہ خیبر، باجوڑ اور دیگر علاقوں کے لوگوں کو معاوضے کے طور پر کوئی رقم ادا نہیں کی گئی۔ چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ انتظامی، ترقیاتی اور مالیات کے ورکنگ گروپ کی صرف دو کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے جس پر مزید  غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے۔

میرانشاہ تاجر برادری کے ایک نمائندے نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارا اکیس ارب کا نقصان ہوا اور پانچ ارب دینے کا وعدہ کیا گیا لیکن ہائیکورٹ کے فیصلے کے باوجود پانچ ارب بھی نہیں ملے اور ہمیں دہشتگردی اور پھر سرکاری ادارہ کے غفلت نے تباہ کیا۔

ایک سوال کے جواب میں خیبرپختونخوا حکومت کے ریلیف بحالی اور آباد کاری کے محکمے نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ضلع خیبر میں 18500 میں سے 14 ہزار لوگوں میں امدادی چیکس تقسیم ہو چکے ہیں۔ ضلع کرم میں 8 ہزار 240 متاثرین ہیں جن میں 7 ہزار 300 پانچ لوگوں کی معاونت کی گئی ہے جبکہ باڑہ خیبر میں 12 ہزار متاثرین ہیں جن میں سے پانچ ہزار افراد کو مالی امداد فراہم کی گئی۔

اس پر ردعمل دیتے ہوئے کمیٹی ممبر اقبال آفریدی کا کہنا تھا یہ کہ حکومتی اعدادوشمار ہیں اور تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے لیکن کوئی کام نہیں کر رہا کہ متاثرین کے اصل اعدادوشمار کو معلوم کرسکیں۔

سینیٹر دوست محمد خان کا کہنا تھا ہمارا علاقہ تباہ وبرباد ہوچکا ہے، ایک پیسہ بھی نہیں ملا، میں اب بھی ٹینٹ میں رہتا ہوں اور لوگ اپنے مطالبات کیلئے دھرنے میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ کمیٹی رکن مفتی شکور نے کہا کہ 2008ء کے جنڈولہ آئی ڈی پیز کو اب تک ریلیف نہیں مل سکا جس کی وجہ سے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

سابق فاٹا کی ترقی کے لیے این ایف سی کے 3 فیصد حصہ کی عدم فراہمی کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے فنانس ڈویژن کے نمائندے نے شرکا کو 10ویں این ایف سی اجلاس اور سابق فاٹا کی ترقی کے لیے 3 فیصد حصہ مختص کرنے کے بارے میں بتایا۔

اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ فاٹا کی سابق ترقی کے لیے ون لائنر کیوں مختص ہے۔

کمیٹی نے تجویز دی کہ فاٹا کے پروگرامز اور ترقیاتی سکیموں کو پی ایس ڈی پی سکیموں میں شامل کیا جائے۔ کمیٹی رکن نے سابق فاٹا کی ترقی کے لیے اب تک کی کل رقم کے اجرا ترقیاتی گرانٹ، پروجیکٹ کے بارے میں بھی پوچھا۔ کمیٹی نے فاٹا سکیموں کی خصوصی فراہمی کو یقینی بنانے کی سفارش کی۔ کمیٹی نے دسویں این ایف سی ایوارڈ پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے عمل کو تیز کرنے کی بھی سفارش بھی کی۔

ایف بی آر کے نمائندوں نے کمیٹی کے شرکا کو سابق فاٹا کے لیے وفاقی ٹیکس رعایت کے بارے میں آگاہ کیا۔ کمیٹی نے سابق فاٹا اور سابق پاٹا میں تاجروں کی سہولت کے لیے ایف بی آر سہولتی مرکز کے قیام کی تجویز دی۔ کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ سابق فاٹا اور سابق پاٹا کی صنعتوں کو روزگار کے لیے مقامی سطح پر ایڈجسٹ کرنا چاہیے اور مقامی طور پر تیار کردہ اشیاء کی سستی فراہمی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔

 

Tags: compensationFATA victimsterrorismدہشتگردیسابق فاٹا
Previous Post

اگر تحقیق نہیں کرسکتے تو ملک کو بدنام کیوں کرتے ہو

Next Post

رانا شمیم کے بیان حلفی پر ازخود نوٹس لیا جا سکتا ہے تو ثاقب نثارکی مبینہ آڈیو ٹیپ پر کیوں نہیں؟ مزمل سہروردی

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔

Related Posts

‘مشرف، کیانی، راحیل شریف اور قمر باجوہ نیک نیتی سے کام کرتے تو دہشت گردی نہ ہوتی’

‘مشرف، کیانی، راحیل شریف اور قمر باجوہ نیک نیتی سے کام کرتے تو دہشت گردی نہ ہوتی’

by نیا دور
فروری 1, 2023
0

اگر پرویز مشرف، اشفاق کیانی، راحیل شریف اور قمر باجوہ نے نیک نیتی سے اور ٹھیک کام کیا ہوتا تو اے پی...

انجمن تاجران اردو بازار: کاغذ کے مہنگے ہونے کی وجہ سے نصابی کتابوں کی چھپائی مشکل

انجمن تاجران اردو بازار: کاغذ کے مہنگے ہونے کی وجہ سے نصابی کتابوں کی چھپائی مشکل

by نیا دور
فروری 1, 2023
0

آج یکم فروری کو انجمن تاجران اردو بازارنے ایک پریس کانفرنس کی ہے جس میں ان کہا کہنا تھا کہ کتابوں کی...

Load More
Next Post
رانا شمیم کے بیان حلفی پر ازخود نوٹس لیا جا سکتا ہے تو ثاقب نثارکی مبینہ آڈیو ٹیپ پر کیوں نہیں؟ مزمل سہروردی

رانا شمیم کے بیان حلفی پر ازخود نوٹس لیا جا سکتا ہے تو ثاقب نثارکی مبینہ آڈیو ٹیپ پر کیوں نہیں؟ مزمل سہروردی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In