نسلہ ٹاور متاثرین پر پولیس کا لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ، متعدد زخمی

نسلہ ٹاور متاثرین پر پولیس کا لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ، متعدد زخمی
کراچی میں نسلہ ٹاور کی مسماری کیخلاف احتجاج کرنے والے متاثرین اور بلڈرز پر پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کرکے متعدد کو زخمی کر دیا ہے۔ یہ احتجاج ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز آف پاکستان (آباد) کی کال پر کیا جا رہا ہے۔

پولیس حکام کا موقف ہے کہ مظاہرین شاہراہ فیصل کو بلاک کرنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن وہاں موجود رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے اسے ناکام بنا دیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے سختی کرتے ہوئے آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا، ہم حالات معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ادھر خبریں ہیں کہ پولیس کے لاٹھی چارج کی وجہ سے آباد کے ڈپٹی چیئرمین کا ہاتھ ٹوٹ گیا ہے جبکہ متعدد مظاہرین بھی زخمی ہوئے ہیں۔

https://twitter.com/Alertistan/status/1464233242408759296?s=20

آباد کے چیئرمین محسن شیخانی کا پولیس تشدد پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم تو نسلہ ٹاور کے باہر پرامن احتجاج کیلئے آئے تھے لیکن ہم پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج شروع کر دیا گیا۔

محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں پر تشدد کیا جارہا ہے، پاکستان میں کاروباری افراد کے ساتھ ایسا سلوک بیان سے باہر ہے۔ ہم تو اپنا دکھڑا سنانے آئے تھے لیکن الٹا ہمیں ہی مارا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی تو ہم بلڈرز احتجاج کر رہے ہیں، اس کے بعد رئیل اسٹیٹ والے کرینگے، پھر پوری صنعت کرے گی، ہم پورے ملک میں اپنے حقوق کیلئے احتجاج کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ نہ تو ہمارے ساتھ مذاکرات کئے جا رہے بلکہ مارا جارہا ہے۔ لوگوں کے ہاتھ توڑ دیے ہیں، ڈنڈے مار رہے ہیں، شیلنگ کر رہے ہیں، سب کو مارنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور پتا نہیں یہ لوگ کیا چاہتے ہیں۔

چیئرمین آباد کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا کام عدالتوں کے سامنے اپنے احکامات کا دفاع کرنا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ریگولیشن اور پالیسی بنائیں۔ ہمارے لئے کوئی ایسا ادارہ بنا دیا جائے تاکہ ہم بیلک میل نہ ہو سکیں۔

محسن شیخانی نے کہا کہ پالیسی بنانا حکومتوں کا کام ہے، حکومت کو آنا چاہیے، وزیراعلیٰ، وزیراعظم اور گورنر کو یہاں آنا چاہیے، ان لوگوں کو یہاں آکر دیکھنا چاہیے کہ کاروباری برادری کے ساتھ کیا کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نسلہ ٹاور کی مسماری کیخلاف شہر قائد میں تعمیراتی کام بند کرنے کا اعلان

خیال رہے کہ گذشتہ روز ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) نے کراچی میں نسلہ ٹاور کی مسماری کیخلاف جمعہ کے روز تمام تعمیراتی کام بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے ویڈیو پیغام میں ”آباد” کے چیئرمین محسن شیرخانی کا کہنا تھا کہ میں تعمیرات کے شعبے سے وابستہ تمام ساتھیوں اور دوستوں سے گزارش کرتا ہوں کہ ہم جمعہ مورخہ 26 نومبر کو اپنا تمام کام بند کرنے جا رہے ہیں۔

https://twitter.com/UrbanPlannerNED/status/1463911261041827846?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1463911261041827846%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.nayadaur.tv%2Fnews%2F73340%2Fnasla-tower-supreme-court-karachi%2F

چیئرمین آباد کا کہنا تھا کہ جب تک اس چیز کا حل نہیں نکالا جاتا، شہر کراچی میں کوئی تعمیراتی کام نہیں ہوگا۔ ہم اجازت لے کر ہی عمارتیں تعمیر کرتے ہیں اور ہمارے کسٹمرز ہم پر اعتبار کرکے اسے خریدتے اور وہاں رہائش اختیار کرتے ہیں لیکن جب انھیں مسمار کر دیا جائے تو ہمارے کام کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

انہوں نے اس شعبے سے وابستہ تمام افراد سے گزارش کی کہ وہ جمعہ کے روز نسلہ ٹاور کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے دوپہر ڈھائی بجے اس کے سامنے جمع ہوں۔ اس کے بعد ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل جاری کریں گے۔