خاتون سے بیہودہ مطالبات: وزیر مملکت کی آڈیو لیک بھی سامنے آنے والی ہے، صحافی کا دعویٰ

خاتون سے بیہودہ مطالبات: وزیر مملکت کی آڈیو لیک بھی سامنے آنے والی ہے، صحافی کا دعویٰ
مملکتِ خداداد میں آج کل آڈیو اور ویڈیو لیکس کا دور دورہ ہے۔ کوئی ہفتہ نہیں جاتا کہ جب ایک نئے کردار کی مبینہ آڈیو یا ویڈیو سامنے نہ آتی ہو اور پھر دونوں اطراف سے الزام در الزام کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔

حالیہ دنوں میں نعیم الحق مرحوم اور مفتی سعید کی ایک خاتون کے ساتھ وزیر اعظم عمران خان اور خاتونِ اول کے ساتھ ان کی شادی کے حوالے سے آڈیو لیک بھی سامنے آ چکی ہے۔ اس کے بعد ایک سابق سینیئر جج نے دعویٰ کیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ان کے سامنے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج کو فون کر کے اسے ہدایات دیں کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو انتخابات سے پہلے ضمانت پر رہا نہیں ہونا چاہیے۔ پھر صحافی احمد نورانی واقعتاً ایک آڈیو کلپ سامنے لے آئے جس میں مبینہ طور پر سابق چیف جسٹس کسی کو یہ کہتے سنے جا سکتے ہیں کہ نواز شریف اور مریم کو سزائیں دینی ہیں کیونکہ کہیں سے احکامات آ گئے ہیں۔ اور پھر مریم نواز کا آڈیو کلپ بھی سامنے آیا جس میں وہ ہدایات دیتی سنی جا سکتی تھیں کہ فلاں فلاں چینل کو اشتہارات دینا بند کر دیے جائیں کیونکہ ان کا مواد ان کی جماعت کے خلاف تھا۔

اب صحافی سید عمران شفقت نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک وزیرِ مملکت کی مبینہ آڈیو ٹیپ انہوں نے سن رکھی ہے جس میں موصوف ایک خاتون کی مجبوری کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے سنے جا سکتے ہیں۔

اپنے یوٹیوب چینل پر عمران شفقت نے ویڈیو بلاگ میں دعویٰ کیا کہ ایک وزیر مملکت ہیں جن کا تعلق پنجاب سے ہے، ان کی آڈیو لیک ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سامنے نہیں لانا چاہتے کیونکہ آڈیو میں اخلاق باختہ باتیں کی گئی ہیں۔

"افسوس یہ ہے کہ وزیرِ مملکت سے ایک خوبصورت خاتون جس کا سال پیدائش 1986 کا ہے، اس کے والد بیمار ہیں۔ بزرگ والد ہیں۔ ان کے علاج کے لئے اس نے احساس پروگرام وغیرہ یا حکومت سے براہِ راست مدد مانگی کہ میرے والد بیمار ہیں، ویل چیئر پر ہیں، کوئی مہربانی کریں۔ لیکن انہوں نے مہربانی کرنے کے بجائے خاتون سے کچھ اور مطالبات شروع کر دیے جس کے آڈیو ثبوت ہیں"۔

عمران شفقت کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ پاکستان سے باہر آڈیو کلپ بھیج کر اس کا فورنزک کروا سکیں اور پاکستان میں ایسی کوئی کمپنی موجود نہیں ہے کہ ہم یہاں سے کروا سکیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ مبینہ آڈیو خاتون نے ریکارڈ کی اور اس کا علم ان کے والد کو بھی ہو گیا جو کہ اس دباؤ میں مزید بیمار ہو گئے کہ میری بیماری کی وجہ سے میری بیٹی کی عزت پر حملے کیے جا رہے ہیں۔

"جب وزیرِ مملکت کو پتہ چلا کہ ان کی ایک آڈیو ہے اور کچھ لوگ اس پر ایک پریس کانفرنس کرنا چاہ رہے ہیں تو انہوں نے اپنے ایک قریبی دوست کو ڈالا۔ اس خاتون کا بھانجا ان کے ساتھ گفتگو کر رہا ہے اور اس کا بھی آڈیو ریکارڈ موجود ہے۔ میں خاتون کا نام نہیں بتا رہا لیکن میرے پاس خاصے ثبوت موجود ہیں۔ لیکن خاتون نے سیالکوٹ کے ایک اہم تحریکِ انصاف کے رہنما سے رابطہ کیا، جس سے بات پھیل گئی"۔

صحافی نے مزید دعویٰ کیا کہ آڈیو میں وزیرِ مملکت کہہ رہے ہیں کہ اس ٹائپ کی ویڈیو بھیجو مجھے، دس سیکنڈ کی ویڈیو بھیج دو گی تو کیا ہو جائے گا، وغیرہ۔



نیا دور کو مزید ذرائع سے بھی اس آڈیو کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے اور اطلاعات ہیں کہ اس کا فورنزک ہو کر جلد سامنے آ سکتا ہے جس کے بعد اسے ریلیز کیا جائے گا۔