نور مقدم کیس؛ ملزم ظاہر جعفر ذہنی مریض ہے، میڈیکل کروایا جائے، درخواست دائر

نور مقدم کیس؛ ملزم ظاہر جعفر ذہنی مریض ہے، میڈیکل کروایا جائے، درخواست دائر
نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم کے وکیل کی جانب سے ظاہر جعفر کی ذہنی حالت جانچنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

وکیل سکندر ذولقرنین سلیم کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ملزم ظاہر جعفر منشیات کے استعمال کے باعث طویل عرصے سے شیزوافیکٹو نامی ذہنی بیماری میں مبتلا ہے اور جس دن اسے گرفتار کیا گیا اس وقت بھی وہ اسی کیفیت میں مبتلا تھا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ ایڈشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’مقامی پولیس اور تفتیشی ایجنسی ملزم کی ذہنی حالت بتانے میں ناکام رہی اور شکایت کنندہ چونکہ ایک سابق سفیر ہیں اور بااثر شخص ہیں اس لیے پولیس نے جان بوجھ کر ملزم کی ذہنی حالت کو چھپایا ہے۔‘

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ملزم نے عدالت کے سامنے بھی ایسا رویہ برتاؤ کیا جو کہ ملزم کے ذہنی حالت بتاتا ہے اور میڈیا نے بھی عدالت کے سامنے مرکزی ملزم کے رویہ کو رپورٹ کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ملزم نے عدالت کے سامنے بھی ایسا رویہ برتاؤ کیا جو کہ ملزم کی ذہنی حالت بتاتا ہے اور میڈیا نے بھی عدالت کے سامنے مرکزی ملزم کے رویہ کو رپورٹ کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے مرکزی ملزم سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کیا تاہم مرکزی ملزم نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا کیونکہ مرکزی ملزم کو عدالتی کارروائی کی کوئی سمجھ ہی نہیں آرہی تھی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عدالت مرکزی ملزم کی ذہنی حالت کا مشاہدہ کر چکی ہے، اس کے باجود گواہان کے بیانات ملزم کی غیر موجودگی میں ریکارڈ کرتی رہی جس سے نہ صرف ٹرائل متاثر ہوتا ہے بلکہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت ملزم کو فئیر ٹرائل کے حق سے بھی محروم رکھا گیا ہے۔

مرکزی ملزم کے وکیل کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت قانون کے مطابق ملزم ظاہر جعفر کی ذہنی حالت کو جانچنے کے لیے ایک میڈیکل بورڈ تشکیل دے۔