سگریٹ نوشی کرنے والی لڑکیوں کی طلاق جلدی ہو جاتی ہے، نوشین حامد

سگریٹ نوشی کرنے والی لڑکیوں کی طلاق جلدی ہو جاتی ہے، نوشین حامد
پارلیمانی سیکرٹر ی برائے صحت نوشین حامد کا کہنا ہے کہ لڑکیوں میں سگریٹ نوشی کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کے نقصانات سامنے آ رہے ہیں۔ پناہ کیزیر اہتمام تمباکو نوشی کے خلاف قومی مذاکراہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شادی کے بعد بھی سگریٹ نوشی نہ چھوڑنے والی خواتین کو طلاق کا بھی سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔

نوشین حامد نے انکشاف کیا کہ معاشرے میں بڑھنے والی طلاق کی شرح کی ایک بڑی وجہ لڑکیوں کی سگریٹ نوشی کی عادت بھی ہے جس کے باعث انہیں ان کے ازدواجی معاملات بگڑ جاتے ہیں۔ جو خواتین سگریٹ نوشی کرتی ہیں انہیں طلاق ہو جاتی ہے کیونکہ ان کے سسرال والے انہیں قبول نہیں کرتے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ گذشتہ چند سالوں میں سگریٹ نوشی کرنے والی خواتین کی تعداد میں حیران کن طور پر زیادہ ہوتا ہے۔ یہ سگریٹ نوشی کرنے والوں اور ان کے خاندانوں دونوں کے لیے متعدد سماجی مسائل کا باعث بنتا ہے۔ میں ذاتی طور پر ایسی خواتین کو جانتی ہوں۔پارلیمانی سیکرٹر ی صحت

نوشین حامد نے انکشاف کیا کہ سگریٹ نوشی کرنے والے ہر پانچ میں سے دو خواتین ہیں۔حالیہ میڈیا رپورٹس بھی بتاتی ہیں کہ شہروں میں طلاق کی شرح بڑھ رہی ہے زیادہ تر کیس خواتین کے ہی ہوتے ہیں جن میں خلع کا مطالبہ کرتے ہیں۔

خواتین کے متعلق سگریٹ نوشی سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے مردوں کے بارے میں بات نہیں کی حالانکہ پاکستان میں مردوں میں سگریٹ نوشی کی شرح خواتین کے مقابلے میں انتہائی زیادہ ہے۔