جہانگیر ترین گروپ ساتھ دے تو عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لا سکتے ہیں: رانا ثناء اللہ

جہانگیر ترین گروپ ساتھ دے تو عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لا سکتے ہیں: رانا ثناء اللہ
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اگر جہانگیر ترین گروپ عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے تیار ہے تو وہ ان کیساتھ مل کر ایسا کر سکتے ہیں۔

اردو نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں لیگی رہنما نے تسلیم کیا کہ مسلم لیگ (ن) کا اس سے پہلے جہانگیر ترین گروپ سے رابطہ ہوا تھا لیکن وہ اس کیلئے تیار نہیں تھے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر گورنر پنجاب چودھری سرور کوئی لابنگ کر رہے ہیں جس میں دیگر پارٹیوں اور ترین گروپ کو شامل کرکے تحریک عدم اعتماد لانا شامل ہے تو ہم بھی اس کیلئے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے اور وقت سے پہلے انتخابات، دونوں کیلئے تیار ہیں۔ اگر عدم اعتماد پہلے لائی جاتی ہے، ان ہاؤس تبدیلی ہو جاتی ہے، وزیراعظم بدل جاتا ہے تو پھر بھی اگلا مرحلہ جلد الیکشن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت اس حکومت کو مزید برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اس  سے جتنی جلدی عوام کی جان چھڑائی جا سکے اور جس طریقے سے بھی چھڑائی جاسکے بہتر ہے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جب ہمارے پاس نمبر پورے ہوں گے تو ہم عدم اعتماد کیوں نہیں لائیں گے؟  یہ کہنا کہ مسلم لیگ (ن) عدم اعتماد کے حق میں نہیں، غلط ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی جیسے پہلے تھی ویسے اب بھی متحد ہے اور یہ متحد ہی رہے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے اندر دھڑے بازی کی کوئی سیاست نہیں ہو رہی۔ یہ افواہیں بھی بے بنیاد ہیں کہ مریم نواز کو کچھ وقت کیلئے سیاست سے دور کر دیا کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف اپنے صاحبزادے جنید صفدر کی شادی میں مصروف ہیں۔ اس کو ہرگز یہ نہ سمجھا جائے کہ انھیں پارٹی سے الگ کیا جا رہا ہے۔