والدہ کو بھائی کے قتل سے متعلق تاحال آگاہ نہیں کیا، بھائی پریانتھا کمارا

والدہ کو بھائی کے قتل سے متعلق تاحال آگاہ نہیں کیا، بھائی پریانتھا کمارا
سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے بھائی سری شانتا نے کہا ہے کہ حادثے کے باعث پریانتھا کی اہلیہ اب تک صدمے کا شکار ہیں جبکہ والدہ کو بھائی کے قتل سے متعلق تاحال ہم نے آگاہ نہیں کیا، انہوں نے بتایا کہ والدہ کی طبعیت پہلے ہی ناساز ہے وہ شاید بیٹے کی بے رحمانہ موت کا صدمہ نہ سہہ سکیں۔

تفصیلات کے مطابق پریانتھا کمارا کے بھائی نے سوشل میڈیا صارفین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی کے قتل کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنا بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر میرے بھائی کے قتل سے متعلق ویڈیوز پھیلنے سے ہمارے خاندان، خاص طور پر پریانتھا کی اہلیہ اور اُن کے دونوں بچوں کو تکلیف پہنچ رہی ہے لہٰذا سوشل میڈیا صارفین ویڈیو شئیر کرنے اور مزید پھیلانے سے گریز کریں۔

انہوں نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کے حکام سے بھی درخواست کی کہ وہ ان ویڈیوز کو سوشل میڈیا سے ہٹانے کے لیے فوری طور پر کارروائی کریں تاکہ ان ویڈیوز کو مزید وائرل ہونے سے روکا جا سکے۔

قبل ازیں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے بھائی نے سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں مارے جانے والے اپنے بھائی کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات پر اظہار اطمینان کیا۔

پریانتھا کے بھائی سری شانتا نے کہا کہ بھائی پریانتا ہمیشہ پاکستان کی تعریف کرتے تھے، ان سے کبھی پاکستان کے خلاف کوئی شکایت نہیں سنی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اس معاملے پر درست سمت میں تحقیقات کروا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔

انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔