• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, جنوری 31, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ریاست خود جبری گمشدگی کے جرم میں شامل، اسکا کمیشن بھی آئین کے خلاف بنا ہے، عدالت

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جس دور میں شہری لاپتہ ہوئے اس وقت کے چیف ایگزیکٹو کے خلاف آرٹیکل 6 کی کاروائی کریں۔اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ آرٹیکل 6 کے جرم میں جسے سزا ہوئی ہم تو اس سزا پر عملدرآمد نہیں کر پائے، عدالت نے کہا کہ ایک ہال آف شیم بنا کر تمام چیف ایگزیکٹوز کی تصاویر وہاں لگا دیں۔

نیا دور by نیا دور
دسمبر 13, 2021
in خبریں
28 0
0
ریاست خود جبری گمشدگی کے جرم میں شامل، اسکا کمیشن بھی آئین کے خلاف بنا ہے، عدالت
33
SHARES
155
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافی اور بلاگر مدثر نارو کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کا کہنا تھا کہ ریاست خود جرم میں شامل ہو تو اس سے زیادہ تکلیف دہ بات ہو ہی نہیں سکتی۔

عدالت نے کہا کہ جبری گمشدگیاں آئین سے انحراف ہے اور کسی دہشتگرد کو بھی ماورائے عدالت نہیں مارا جاسکتا ہے اور ایسا تو نہیں ہو سکتا کہ کوئی بھی ڈپارٹمنٹ والا کسی کو جاکر اٹھا لے جائے کیونکہ ریاست کے اندر ریاست قائم نہیں کی جاسکتی ہے۔

RelatedPosts

ہمارے ملک کا حال یہ ہے کہ ہم اپنے قومی ہیرو ڈاکٹر عبدالسلام کا نام تک نہیں لے سکتے، وزیر انسانی حقوق

جبری گمشدگیوں میں ملوث ملزمان کو سزا دینے کا بل ایک بار پھر موخر

Load More

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ لوگ چار چار سال سے جبری گمشدگیوں کے کمیشن کےپاس جارہے ہیں جبکہ جبری گمشدگیوں کے کمیشن نے اپنی زمہ داری پوری نہیں کی۔ صرف فیملیز اس کمیشن میں جاتی ہیں جنہیں تاریخ دے دی جاتی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لیے کمیشن کی موجودگی ہی آئین کے آرٹیکل 16 کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت کے سامنے پیش ہوتے ہوئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے بتایا کہ مدثر نارو کے خاندان والوں کی وزیراعظم سے ملاقات کرائی گئی ہے اور وزیراعظم نے اس حوالے سےت خصوصی ہدایات جاری کی ہیں حکومت اس معاملے کو بہت سنجیدہ لے رہی ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ کچھ وقت دیا جائے۔

چیف جسٹس اطہرمن الله نے ریمارکس دیے کہ عدالت کا کام نہیں کہ لوگوں کو ڈھونڈے اور نہ عدالت ڈھونڈ سکتی ہے، جبری گمشدگیوں کا کمیشن بھی آئین کے خلاف بنا ہے اور صرف فیملیز اس کمیشن میں جاتی ہیں جنہیں تاریخوں پر تاریخ دی جاتی ہے۔

عدالت نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی وزیر نے کہا کہ ہم اس حوالے سے قانون بنا رہے ہیں، قانون کی تو ضرورت ہی نہیں، ہزاروں خاندان ایسے ہیں جنہیں ریاست سنبھال ہی نہیں رہی۔ عدالت نے مزید کہا کہ ریاست کے اندر ریاست قائم نہیں ہو سکتی اور آج تک کسی کو ٹریس نہیں کیا جا سکا، یہ تو سیدھا آرٹیکل 6 کا جرم ہے۔

اٹارنی جنرل نےعدالت کو بتایا کہ جبری گمشدگیوں کا ایک پس منظر ہے کہ اسی ملک میں خودکش دھماکے ہوتے تھے، بہت سارے کیسز ہیں جن میں لوگوں نے اپنی مرضی سے سرحد پار کی، سینکڑوں پاکستانیوں نے جہاد کے نام پر بارڈر کراس کیا اور پڑوسی ملک افغانستان چلے گئے، اب وقت آگیا ہے اسے روکا جائے۔ مدثر نارو نے تنقید کے علاوہ ایسا کچھ نہیں کیا کہ لاپتہ کر دیا جائے، اٹارنی جنرل نے کہا صحافی کا کام ہے کہ وہ تنقید کرے۔

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا المیہ یہ ہے ہمیں جغرافیائی حالات، قومی سلامتی کا معاملہ بھی دیکھنا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ کل ایک ایس ایچ او کہے گا فلاں شخص اس کے خلاف بات کر رہا ہے تو اسے اٹھالو۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت کہہ سکتی ہے شہری جس دور میں لاپتہ ہوئے اس وقت کے چیف ایگزیکٹو کے خلاف آرٹیکل 6 کی کاروائی کریں۔
اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کہا کہ آرٹیکل 6 کے جرم میں جسے سزا ہوئی ہم تو اس سزا پر عملدرآمد نہیں کر پائے، جس پر عدالت نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے اس معاملے پر کسی کا احتساب نہیں ہو رہا، ہر کوئی ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈال دیتا ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہ اس سلسلے میں ایک ہال آف شیم بنا کر تمام چیف ایگزیکٹوز کی تصاویر وہاں لگا دیں، جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ صرف چیف ایگزیکٹوز کی تصاویر کیوں لگائی جائیں کیونکہ کچھ بیماریوں کا علاج عدالتی فیصلوں سے نہیں، عوام کے پاس ہوتا ہے کہ سڑکوں پر آئیں جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالتی فیصلوں سے بھی علاج ہوتا ہے اگر ذمہ داروں کا تعین کر لیا جائے۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ یہاں 1970 سے ماورائے عدالت قتل ہو رہے ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ بتائیں عدالت کیا کرے کیونکہ اگر ریاست اپنا کردار ادا کرتی تو لاپتہ شخص کا بچہ یہاں نہیں آتا اور عدالت توقع کر رہی تھی کہ وفاقی کابینہ اس بارے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

عدالت نے سیکیورٹی اینڈٖ ایکسچینج کمیشن کے لاپتہ ہونے والے افسر کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد سے ایک بچہ اٹھا کر لے گئے اور اس نے بعد میں بیان دیا کہ وہ شمالی علاقوں کی سیر کو گیا تھا، ہمیں نہیں معلوم میڈیا آزاد ہے یا نہیں ورنہ لاپتہ افراد کی تصاویر صفحہ اوّل پر ہوتی ۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ چیف ایگزیکٹو ذمہ داری لیں یا انہیں ذمہ دار ٹھہرائیں جو ان کے تابع ہیں۔

انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ریاست میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پر وزیراعظم اور کابینہ ذمہ دارہیں، میڈیا پر دباؤ ہے کہ وہ لاپتہ افراد کے خاندانوں پر گزرنے والے تکالیف کو سامنے نہیں لاسکتا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ریاست خود جرم میں شامل ہو تو اس سے زیادہ تکلیف دہ بات ہو ہی نہیں سکتی۔

جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ یہ ٹیسٹ کیس ہے کہ ریاست کا ردعمل کیا ہوتا ہے، ردعمل واضح اور نظر آنا چاہیےکہ لوگوں کو لاپتہ کرنا ریاستی پالیسی نہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ عدالت تو ایک فیصلہ ہی دے سکتی ہے، آپ معاونت کریں ہم آرڈر جاری کریں گے، عدالت اس کو سراہتی ہے کہ وزیراعظم نے مدثر نارو کی فیملی سے ملاقات کی۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل اور وکلا کو عدالت کی معاونت کے لیے کتنا وقت درکار ہے؟ جس پر ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے کہا کہ میں کل ہی اس معاملے پر عدالت کی معاونت کیلئے تیارہوں جبکہ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کاش میں کہہ سکتا کہ کل ہی معاونت کر سکتا ہوں، مجھےعدالت کی معاونت کیلئےکچھ وقت درکارہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے دلائل سننے کے بعد صحافی مدثر ناور گمشدگی کیس کی سماعت 18 جنوری تک ملتوی کر دی۔

Tags: اسلام آباد ہائی کورٹجبری گمشدگیاںلاپتہ شہریمدثر نارو کیس
Previous Post

‘رانا شمیم نے نہیں بتایا کہ بیانِ حلفی خفیہ ہے’ انصار عباسی کی جسٹس شمیم کے تحریری بیان کی تردید

Next Post

ایف آئی اے خود رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں ملوث ہے،وہ غیر قانونی سکیمز کے خلاف کیا کارروائی کریگی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

نیا دور

نیا دور

Related Posts

اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف کو معاہدے کیلئے شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی

اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف کو معاہدے کیلئے شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی

by نیا دور
جنوری 31, 2023
0

پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ  (آئی ایم ایف) وفد کو معاہدہ کیلئے شرائط پوری کرنے اور مشکل فیصلے بتدریج لاگو کرنے...

بنوں قومی جرگے کی قراردادوں میں دہشت گردی روکنے کا حل موجود ہے؛ ڈاکٹر محمد علی خان

بنوں قومی جرگے کی قراردادوں میں دہشت گردی روکنے کا حل موجود ہے؛ ڈاکٹر محمد علی خان

by نیا دور
جنوری 31, 2023
0

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر ڈاکٹر محمد علی خان نے پشاور پولیس لائنز میں خود کش دھماکے...

Load More
Next Post
ایف آئی اے خود رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں ملوث ہے،وہ غیر قانونی سکیمز کے خلاف کیا کارروائی کریگی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

ایف آئی اے خود رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں ملوث ہے،وہ غیر قانونی سکیمز کے خلاف کیا کارروائی کریگی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In