حکومت نے ٹکے کا کام نہیں کیا، ٹیکس دینا شرعی طور پر حرام ہے:کامران شاہد

حکومت نے ٹکے کا کام نہیں کیا، ٹیکس دینا شرعی طور پر حرام ہے:کامران شاہد
کامران شاہد نے کہا ہے کہ میں حکومت کو 60 فیصد ٹیکس دینے کو بھی تیار ہوں لیکن کیا حکومت یہاں برطانیہ جیسی سہولیات دے سکتی ہے۔ یہاں کے سرکاری ہسپتالوں میں تو شریف شہری جا ہی نہیں سکتا، ایک پلنگ پر چھ چھ بندے لٹائے ہوتے ہیں۔

اپنے پروگرام آن دی فرنٹ میں شریک مہمان صداقت علی عباسی پر برستے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بتائے کہ اس نے ہسپتالوں کے اندر کون سی آج تک ریفارمز کی ہیں؟

کامران شاہد نے یہاں تک کہہ دیا کہ تحریک انصاف شہریوں سے کو ٹیکس لے رہی ہے وہ حرام ہے۔ ہمیں حکومت کی جانب سے آج تک ٹکے کا ریلیف نہیں ملا۔ ہم نہ تو کسی سرکاری ہسپتال میں علاج کیلئے جا سکتے ہیں، نہ تو سرکاری سکول ہی اس قابل ہیں جہاں اپنے بچوں کو تعلیم دلا سکیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے عوام کی بہبود کیلئے آج تک کیا ہی کیا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اس ملک کو مزید بربادی میں دھکیل دیا ہے۔ ساڑھے تین سال بعد ہمیں ہیلتھ کارڈ دے کر انگلینڈ کیساتھ موازنہ کیا جا رہا ہے۔



پروگرام میں شریک ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے عوام کیلئے ہیلتھ انشورنش کارڈ کا اجرا بہت ہی اچھا اقدام ہے، ہم اسے سراہتے ہیں لیکن خدارا اس کا موازنہ ان ممالک کیساتھ نہ کیا جائے جہاں انسان رہتے ہیں۔ وہ مذہب معاشرے ہیں لیکن ہم جانوروں سے بھی بدتر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سرکاری اداروں، ہسپتالوں اور سکولوں میں جوتے پڑتے ہیں۔ گذشتہ ساڑھے تین سالوں میں تحریک انصاف کی حکومت نے جو بدتر کیا ہے، اس کا کسی سے کوئی موازنہ ہی نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے گذشتہ دنوں اپنی بیمار اہلیہ کیلئے دوائی منگوائی جو صرف 14 دنوں کی 1 لاکھ چھ ہزار میں ملی۔ میں تو سوچ رہا تھا کہ مجھ پر تو اللہ کا فضل ہے لیکن غریب آدمی کیا کرتا ہوگا؟ عمران خان نے ہم سے جو بھی وعدے کئے، آج تک کسی پر عمل نہیں کیا گیا۔