افغان باشندوں کیلئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار میں مزید آسانی کی اجازت

افغان باشندوں کیلئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار میں مزید آسانی کی اجازت
 

وفاقی کابینہ نے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر افغان باشندوں کیلئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار میں مزید آسانی کی اجازت دے دی ہے۔

اس فیصلے کے بعد ویزے کے حصول کیلئے درکار سکیورٹی کلیرنس کی مدت 30 دن سے کم کر کے 15 دن کر دی گئی ہے۔ افغان عوام کی فلاح وبہبود اور امداد کیلئے کام کرنے والی بین الاقوامی این جی اوز کے رجسٹریشن کے طریقہ کار کو سہل بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

افغان عوام کی فلاح و بہبود اور امداد کیلئے کام کرنے والی بین الاقوامی این جی اوز کے رجسٹریشن کے طریقہ کار کو سہل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ فیصلہ انسانی ہمدردی اور افغانستان کے عوام کو امداد کی فراہمی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ پاکستان کے راستے دوسرے ممالک میں نقل مکانی کرنے والے افغان باشندوں کیلئے دی گئی سہولت کیلئے مزید 60 دن کی توسیع دی گئی۔اس سہولت میں زمینی اور فضائی راستوں سے سفر شامل ہیں۔

افغان عوام کی فلاح کیلئے کام کرنے والی بین الاقوامی این جی اوز کے اہل کاروں کیلئے پاکستانی ویزے کے حصول کے طریقہ کار کو سہل (بغیر سکیورٹی کلیرنس) بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

کابینہ نے پاکستانی 10، 50، 100 اور 1000 کے پرانے کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کی مدت میں 31 دسمبر2022 تک توسیع کی اجازت دی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کے اس وقت ملک میں یوریا کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم ملک میں ربیع فصل کیلئے یوریا کھاد کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مندرجہ ذیل منظوریاں دیں۔سوئی ناردرن گیس کمپنی یوریا پلانٹس کو جنوری 2022 ء تک گیس فراہم کرے گی،پاک عرب اور فاطمہ فرٹیلائیزر پلانٹس کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، اضافی 50,000ٹن یوریا درآمد کرنے کے عمل کو تیزی سے مکمل کیا جائے۔

یاد رہے کے پاکستان میں فی بوری یوریا کی قیمت تقریبا ً1864 روپے ہے جبکہ دوسرے ممالک میں فی بوری10,000 روپے کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔موجودہ حکومت نے زراعت اور کاشتکاروں کی ترقی کے لئے سب سے زیادہ اقدامات اٹھائے۔کابینہ کو ملک میں چینی کی پیداوار اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

کابینہ نے چینی کے موجودہ اسٹاک اور قیمت پر اطمینان کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے ہدایت دی کے چینی کے سٹرٹیجک ذخائر کو برقرار رکھا جائے تاکہ قیمتوں میں استحکام رہے۔کابینہ نے چینی سیکٹر اصلاحات کے حوالے سے قائم خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات عوامی رائے کے لئے جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔