'سانحہ سیالکوٹ کے بعد سری لنکا میں مسلمانوں کو درپیش ممکنہ خطرات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے'

'سانحہ سیالکوٹ کے بعد سری لنکا میں مسلمانوں کو درپیش ممکنہ خطرات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے'
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ کے بعد سری لنکا میں مسلمانوں کو درپیش ممکنہ خطرہ سے بچانے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل نے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں،متشدانہ ماحول کو روکنے کے لئے مسلسل کام کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے گذشتہ روز سانحہ سیالکوٹ پر خصوصی اجلاس بلایا تھا۔ کونسل اعلامیہ میں مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ میں ملوث ملزمان کو فوری اور قرار واقعی سزا دی جائے۔

گذشتہ روز کونسل کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی، مفتی زبیر ودیگر ممبران کے ہمراہ منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کو بہت ہی سنجیدہ لے رہی ہے۔ آج کا اجلاس سانحہ سیالکوٹ کے حوالے سے خصوصی تھا،اس اجلاس میں ماہرین کو بلایا گیا تھا،ڈی پی او عمر سعید ملک نے بھی کونسل کو بریفنگ دی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ کے فوری بعد اسلامی نظریاتی کونسل کے ارکان سری لنکن سفارتخانہ اظہار یکجہتی کے لئے گیا۔ سری لنکا میں مسلمانوں کے لئے خطرہ پیدا ہو گیا تھا قوم کے ردعمل سے وہ خطرہ ٹل گیا،متشدانہ ماحول کو روکنے کے لئے مسلسل کام کیا جائے گا،اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لئے جلد از جلد سفارشات دینے کی کوشش کی جائے گی۔

اپنے خطاب میں علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ ریاست بالکل واضح ہے کہ سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات برداشت نہیں کرے گی۔چالیس سال کا مرض جاتے جاتے وقت لگے گا۔ٹی ایل پی کے سامنے ریاست جھکی نہیں ہے بلکہ پولیس کے قاتلوں کو سزا دینے کا کلیئر فیصلہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات تو امریکہ نے افغان طالبان نے کئے نوازشریف اور آصف علی زرداری نے بھی کئے،نوازشریف نے مولانا سمیع الحق شہید کے ذریعے ٹی ٹی پی سے مذاکرات کئے۔آصف علی زرداری نے سوات میں مذاکرات کئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مذاکرات کہاں تک پہنچے اس پر وزیر داخلہ بہتر بتاسکتے ہیں۔

مفتی زبیر کا اس موقع پر کہنا تھاکہ کونسل کی سنجیدگی یہ ہے کہ آج کا سارا روز کونسل ماہرین کو لیکر بیٹھی۔

قبل ازیں اسلامی نظریاتی کونسل کے  226 ویں خصوصی اجلاس اور ماہرین کے ساتھ فکری نشست کا متفقہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ملک عدنان کو جو انعامات اور نشانات دے کر بڑا کام کیا ہے،ماہرین کے ساتھ آئندہ ایسے واقعات کو روکنے کے لئے مباحثہ جاری رکھا جائے گا۔ قانون کی تشکیل سے زیادہ قانون پر عمل کیا جانا ضروری ہے۔

اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ کونسل نے باور کیا ہے موجودہ عدالتی نظام میں اصلاح کی گنجائش ہے،سوشل میڈیا پر بہت سا مواد ایسا موجود ہے جو تشدد کو فروغ دے رہا ہے۔ سانحہ سیالکوٹ پر ملکی سیاسی و مذہبی قیادت نے اچھے ردعمل کا اظہار کیا۔ پاکستان کا چہرہ اس کے اچھے عوامی ردعمل سے مثبت گیا ہے۔ پاکستان کے عوام کے اچھے ردعمل سے سری لنکا کے عوام علما اور حکومت نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔کونسل اجلاس نے عوام کو قانون ہاتھ میں لینے سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق قانون ہاتھ میں لینا اسلام قانون اور اخلاقیات سب کے خلاف ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے اعلامیہ پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے۔او آئی سی اجلاس کے اسلام آباد میں ہونے پر تشکر کا اظہار کیا۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔