مہنگائی کا ریلا آنے کو تیار، عوام کیلئے گھبرانے کا وقت شروع ہو چکا

مہنگائی کا ریلا آنے کو تیار، عوام کیلئے گھبرانے کا وقت شروع ہو چکا
شاہد محمود کا کہنا ہے کہ عوام کیلئے گھبرانے کا وقت شروع ہو گیا ہے۔ منی بجٹ سے عام آدمی پر بہت اثر پڑے گا۔ ٹیکس لگانے کے بعد اشیاء کی قیمتوں میں لازمی طور پر اضافہ ہوگا۔ مہنگائی کا ایک اور ریلا آنے کو تیار ہے۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ میں لگ بھگ 144 اشیا پر ٹیکس لاگو کر دیا گیا ہے۔ پاکستان میں ادویات تیار کرنے کیلئے 95 فیصد مال بیرون ممالک سے آتا ہے۔ اب دوائیاں بنانے والی کمپنیاں اپنی جیب سے تو حکومت کو ٹیکس ادا نہیں کرے گی بلکہ عوام سے ہی حاصل کرے گی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت مرکزی بینک کو ڈائریکٹ آرڈر نہیں کر سکتی۔ اگر ایسا ناگزیر ہوا تو بھی بورڈ کے توسط سے ہی کرنا پڑے گا۔

مزمل سہروردی نے کہا کہ منی بجٹ سے وزیراعظم عمران خان کی شہرت کو مزید نقصان پہنچا ہے، وہ عوام میں غیر مقبول ہو چکے ہیں، انھیں اس جال میں نہیں پھنسنا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تکنیکی طور پر خود کو غیر مقبول کرنے کی ایک اور کلہاڑی اپنے پائوں پر ماری ہے۔ انھیں یہ بات سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ جتنے غیر مقبول ہونگے، اتنا ہی ان سے جان چھڑانا آسان ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سے خیبر تک جتنے بھی ضمنی الیکشن ہوئے اور حال ہی میں ہونے والے لوکل باڈی انتخابات آواز خلق تھے۔ لیکن یہ بات عمران خان کو سمجھ نہیں آ رہی۔ وہ اقتدار سے چمٹے ہوئے ہیں۔ ہم میں سے کسی کا ٹائم لائن پر اختلاف تو ہو سکتا ہے لیکن بالاخر ان سے جان چھڑانی پڑے گی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اتحادیوں کو اندازہ ہے کہ اس منی بجٹ سے عوام پر مصیبت آئے گی اور نقصان ہوگا۔ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی اتحادی خوش دلی سے ووٹ دے گا۔ جو سہولت کاری اور مجبوریاں ہیں وہ ہم سب کے علم میں ہیں۔ یہ سہولت کاری اور مجبوریاں نہ ہوں تو عمران خان کے اتحادی ایک دن بھی ان کیساتھ نہ چلیں۔ یہ شاید آخری ووٹ ہوگا جو اتحادیوں کی جانب سے حکومت کو ملے گا۔