• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, مارچ 23, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل کیخلاف کیس بنانے کا کہا گیا، انکار پر کھڈے لائن، ڈپٹی چیئرمین نیب مستعفی

نیا دور by نیا دور
جنوری 6, 2022
in خبریں
9 0
0
شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل کیخلاف کیس بنانے کا کہا گیا، انکار پر کھڈے لائن، ڈپٹی چیئرمین نیب مستعفی
11
SHARES
52
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی چیئرمین حسین اصغر نے 4 اکتوبر 2021ء اپنے عہدے سے استعفا دیا تھا، جو 6 اکتوبر کو منظور کیا گیا۔ بعد ازاں ڈپٹی چیئرمین نیب کے لئے ظاہر شاہ کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

حسین اصغر کا دو ٹوک موقف تھا کہ ان کیسز میں گرفتاری اور سزائیں نہیں بنتیں۔ حسین اصغر کو اس بنا پر 8 ماہ سے سائیڈ لائن کر دیا گیا۔

RelatedPosts

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

ایک لیٹر پٹرول پر پورے پانچ روپے کی بچت!

Load More

حسین اصغر نے جن مخصوص کیسز میں ٹھوس شواہد نہ ہونے کا اعتراض کیا تھا، ان میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے خلاف ایل این جی کیس اور احسن اقبال کے خلاف نارروال سپورٹس کمپلیکس سمیت کئی اہم کیسز شامل ہیں۔

ان کیسز سے متعلق حسین اصغر اور جسٹس جاوید اقبال کے درمیان بحث بھی ہو چکی ہے۔ حسین اصغر سمجھتے تھے کہ ان کیسز میں کرپشن سے زیادہ طریقہ کار کی خامیاں ہیں۔

نیب سے متعلق ماضی میں سپریم کورٹ کے فیصلوں میں لکھے گئے ریمارکس کو دیکھا جائے تو اس خبر میں کوئی اچنبھے کی بات دکھائی نہیں دیتی۔ حکومت کے سیاسی مخالفین تو شروع دن سے نیب پر الزامات لگاتے ہی آئے ہیں لیکن سپریم کورٹ کے ججز بھی اپنے فیصلوں میں اس ادارے کو سیاسی انجینئرنگ کا ایک ہتھیار قرار دے چکے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کے کیس میں اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے نیب پر انتہائی سخت تنقید کی گئی تھی۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ وزیراعظم عمران خان کے اپنے بیانات ماضی میں اس چیز کی عکاسی کرتے رہے ہیں کہ نیب پر وہ اثر انداز ہوتے ہیں۔

مثال کے طور پر انہوں نے اپنے دورۂ امریکہ کے دوران ایک موقع پر کہا کہ شاہد خاقان عباسی کہتا تھا کہ مجھے جیل میں ڈال کر دکھاؤ، ڈال دیا۔ اب اسی کیس سے متعلق خبریں ہیں کہ نیب کے اپنے سینئر عہدیدار اس کیس کو جائز نہیں سمجھتے تھے لیکن نیب چیئرمین نے اس کے باوجود کیسز بنوائے۔

اب ذرا یاد کیجیے کہ ایف آئی اے کے سابق سربراہ بشیر میمن نے مطیع اللہ جان کو اپنے انٹرویو میں کیا کہا تھا۔ بشیر میمن کا دعویٰ تھا کہ انہیں خود بلا کر حکومتی عہدیداروں نے عمران خان سے ملاقات کروائی اور پھر انہیں لے جا کر مختلف اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات بنانے کو کہا۔ یہاں تک کہ انہیں سپریم کورٹ کے مستقبل کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف بھی مقدمات بنانے کو کہا گیا تھا۔

ان کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے یہ مقدمات بنانے سے انکار کیا اور پھر وہ چند روز کی چھٹی پر جا رہے تھے لیکن جب واپس آئے تو انہیں پتا چلا کہ ان کی چھٹی میں مزید توسیع کر دی گئی ہے اور وہ اپنی ریٹائرمنٹ کے وقت تک تقریباً چھٹی پر ہی رہے۔

بشیر میمن کے مطابق یہ تمام کیسز جو انہیں بنانے کو کہا گیا تھا وہ بعد ازاں نیب نے بنائے جبکہ قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیس بنانے کے لئے ایف بی آر کے جس سینئر عہدیدار نے مختلف وزرا کی موجودگی میں یہ بات کی، بعد میں اسی نے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف معلومات اکٹھی کرکے شہزاد اکبر کو دیں اور وہ خود بھی اب ایف بی آر کے چیئرمین بن چکے ہیں۔

ابھی حال ہی میں سب سے بڑا انکشاف تو عمران خان کے ماضی کے قریبی ساتھی اور ان کے بڑے حامی محسن بیگ نے کیا جن کا دعویٰ تھا کہ عمران خان چیئرمین نیب کو پسند نہیں کرتے تھے مگر پھر ان کی ایک ویڈیو جب ٹی وی پر چلی تو عمران خان کے ہاتھ میں ان کی ایک کمزوری آ گئی جس کے بعد عمران خان نے اپنی حکومت انہی کے بل پر کی۔

محسن بیگ کا کہنا تھا کہ “نیب سربراہ کو عمران خان صاحب پسند نہیں کرتے تھے لیکن اس بدکردار آدمی کی جو ویڈیو آئی، اس کے بعد وہ ان کے قابو میں آ گیا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے جو ISI سربراہ تھے ان کے اوپر بھی بہت سے الزامات لگے۔ کیونکہ وہ بھی سب لوگوں کو کہتے تھے کہ اس کو میں نے بنایا، عمران خان کے بارے میں بھی یہی کہتے تھے۔ “تبھی اپوزیشن نے ان کو سلیکٹڈ کہا تھا۔ کیونکہ سب کاموں کا کریڈٹ تو وہ لے رہے تھے۔ تو جب کریڈٹ آپ کو جائے گا تو نقصان بھی آپ کو ہی برداشت کرنا پڑے گا۔ ایک صاحب تو چلے گئے۔ چیئرمین نیب رہ گیا۔ تو کافی حد تک بھائی صاحب نیچے آ گئے ہیں۔ اور اگر اب اپوزیشن کوئی بھی move کرتی ہے اور اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار رہتی ہے تو۔۔۔”

اب ایسے میں نیب سربراہ کو ایک آرڈیننس کے ذریعے توسیع دیے جانا مزید سوالات کھڑے کرتا ہے کہ یہ ادارہ کس طرح چلایا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ نیب چیئرمین کو جمعرات 6 جنوری کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بلایا گیا تو یہ نہ پہنچے اور ان کی جگہ ایک خط پیش ہوا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈی جی نیب اداروں کے سامنے پیش نہ ہوں بلکہ ان کی جگہ نمائندگی کرنے کے لئے وزیراعظم نے اکاؤنٹنگ کا ایک ڈی جی مقرر کر دیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ چیئرمین نیب پارلیمان کے سامنے جوابدہ نہیں ہونا چاہتے، چیئرمین نیب چاہتے ہیں سب ان کے سامنے جوابدہ ہوں، وہ خود کسی کے سامنے پیش نہ ہوں، وفاقی کابینہ کے پاس اختیار نہیں کہ وہ چیئرمین نیب کو پی اے سی میں آنے سے منع کرے۔

Tags: Miftah IsmailNAB Deputy ChairmanShahid Khaqanحسین اصغرڈپٹی چیئرمین نیبشاہد خاقان عباسیمفتاح اسماعیل
Previous Post

ہوشیار خبردار! کورونا کے بعد نیا وائرس فلورنا بھی آگیا

Next Post

4 کے مقابلے 5 ووٹ کی برتری: جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی جج تعینات

نیا دور

نیا دور

Related Posts

الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کر کےآئین کی خلاف ورزی کی ہے: عمران خان

الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کر کےآئین کی خلاف ورزی کی ہے: عمران خان

by نیا دور
مارچ 23, 2023
0

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے پنجاب میں انتخابات ملتوی کرنے کے الیکشن کمیشن کے اعلان پر شدید...

عمران خان ملک میں امن و امان کے مسائل پیدا کر رہے ہیں: رانا ثنا اللہ

عمران خان ملک میں امن و امان کے مسائل پیدا کر رہے ہیں: رانا ثنا اللہ

by نیا دور
مارچ 23, 2023
0

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو مختلف امور پر حکومت کو مشورہ دینے کا کام سونپا گیا...

Load More
Next Post
4 کے مقابلے 5 ووٹ کی برتری: جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی جج تعینات

4 کے مقابلے 5 ووٹ کی برتری: جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی جج تعینات

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In